انٹرنیٹ اخلاق تباہ کررہا ہے

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی

انٹرنیٹ اخلاق تباہ کررہا ہے

انٹرنیٹ اور موبائل فون نوجوان نسل کے لئے فائدہ مند کم اور نقصان دہ زیادہ ہیں

بچاؤ کےلیے وظیفہ


 محترم وقار عظیمی صاحب!
السلام و علیکم۔
سیل فون یا کمپیوٹر کے زریعے غیر اخلاقی مواد تک با آسانی رسائی کی وجہ سے کم عمر لڑکے لڑکیاں اور نوجوان شدید متاثر ہورہے ہیں۔    فحش تصاویر،  عریاں مناظر پر مبنی وڈیوز اور دیگر غیر اخلاقی مواد کے نظاروں یا مطالعوں سے ہمارے نوجوان شدید جزباتی اور جنسی ہیجان، اعصابی تناؤ اور زہنی دباؤ میں مبتلا ہورہے ہیں۔ 
محترم جناب....! موبائل فون کی تباہ کاریوں سے متاثرہ والدین میں میں بھی شامل ہوں۔  میرا بیٹا اب بائیس سال کا ہوگیا ہے۔ اسکول کے زمانے میں اس کا شمار بہترین اسٹوڈنٹس میں ہوتا تھا۔  ہمیں پورا یقین تھا کہ انٹر میں یہ بہت اچھے نمبر لاکر انجینیرنگ یونیورسٹی میں باآسانی داخلہ حاصل کرلے گا۔ میٹرک کے بعد اس کی ضد پر میں نے اسے موبائل فون دلوادیا...اب بہت کچھ کھو کر مجھے احساس ہوتا ہے کہ مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔  
میرے بیٹے کی دلچسپی موبائل فون پر مختلف ایپس میں زیادہ اور پڑھائی میں کم ہوتی گئی۔ فیس بک پر اس نے سینکڑوں دوست بنالئے۔ ان دوستوں میں اچھے برے، اس کے ہم عمر،  اس سے عمر میں بہت بڑے،  مرد عورت سب ہی شامل تھے۔
 اپنے بہت قابل بیٹے کی مصروفیات میں تبدیلی کا پتہ ہمیں اس وقت چلا جب فرسٹ ائیر میں اس کے نمبر  کم آئے...  میں نے بیٹے سے پوچھا اور اس کے دوستوں سے بھی معلومات حاصل کیں تو معلوم ہوا کہ صاحب زادے کا زیادہ وقت تو فیس بک کے دوستوں کے ساتھ فضولیات بلکہ کئی خراب کاموں میں گزرتا رہا ہے۔ محترم وقار عظیمی صاحب....! بتاتے ہوئے شرم محسوس ہورہی ہے کہ لیکن ہمیں پتہ چلا کہ ان برے کاموں میں بعض عورتوں کے ساتھ تعلقات بھی شامل ہیں۔  فیس بک پر دوست بننے والی ایک عورت نے اسے  عیش کرنے کی دعوت دی اور پھر یہ اٹھارہ سالہ نوجوان  اپنے سے دگنی عمر کی ایک عورت کے ورغلانے میں آکر اس کے ساتھ نفسانی لزتوں میں پھنس کر رہ گیا... اس عورت کے بعد اس کے تعلقات دو اور عورتوں کے ساتھ بھی ہوئے۔  انٹر میں اس کے نمبر بہت کم آنے پر انجینیرنگ یونیورسٹی میں داخلے کا خواب تو ادھورا رہ ہی گیا اس نے مزید آگے پڑھنے میں بھی دلچسپی نہیں لی۔
میں نے بہت مشکلوں سے ان عورتوں سے اپنے بیٹے کے رابطے تو ختم کروا دیے ہیں۔ اس کا فیس بک اکاؤنٹ اور دیگر ایپس بھی بند کروا دی ہیں۔ موبائل فون اور کمپیوٹر تک اس کی رسائی فی الحال نہیں ہے۔

 اب ہمارا بیٹا زیادہ وقت یا تو اپنے کمرے میں بند رہتا ہے یا کبھی باہر چلاجاتا ہے.  اس کے ساتھ کے زیادہ تر لڑکے اعلیٰ تعلیم حاصل کررہے ہیں لیکن یہ اور اس کے ساتھ کے تین لڑکے اپنی اپنی منزلیں کھوٹی کرچکے ہیں۔
ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری زندگی کی سب سے بڑی غلطی اپنے کم عمر لڑکے کو موبائل فون دلوادینا  ہے ۔  انٹرنیٹ اور موبائل فون نوجوان نسل کے لئے فائدہ مند کم اور نقصان دہ زیادہ ہیں۔
محترم وقار عظیمی صاحب....! ہمیں مشورہ دیجیے کہ اب ہم کیا کریں۔ کوئی دعا بتائیں جس کی برکت سے ہمارا بیٹا دوبارہ پڑھائی کی طرف راغب ہو، خراب لڑکوں کی صحبت سے بچا رہے اور نفسانی لذتوں کی خواہش کو قابو میں رکھ سکے۔


اس انتہائی اہم موضوع پر  ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی  کی رائے اور مشورہ:

 محترم بھائی....!اسکول کے دور میں آپ کے بہت قابل بیٹے کی انٹر کے اہم ترین برسوں میں خراب تعلیمی کارکردگی کا جان کر بہت افسوس ہوا۔ آپ کے خیال میں اس کے بگاڑ کے اسباب موبائل فون اور انٹرنیٹ ہیں۔ یہ خیال کسی حد تک ٹھیک ہوسکتا ہے۔ کسی مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیاجائے۔
میں کئی ایسے بچوں کو جانتاہوں  جن کے نمبر میٹرک یا اولیول میں کم آئے تھے۔ ان کے پاس موبائل فون یا لیپ ٹاپ بھی تھے لیکن انٹر یا اےلیول میں ان کے رزلٹ بہت اچھے آئے۔ 
کئی ایسے بچوں کو بھی جانتا ہوں جن کے پاس موبائل فون نہیں تھے لیکن وہ انٹر یا اے لیول میں بہت کم نمبر حاصل کرپائے۔
کئی ایسے نوجوانوں کو یا بڑی عمر کے افراد کو بھی جانتا ہوں ، جنہوں نے انٹرنیٹ کو علم و آگہی میں اضافے اور کسی مثبت و تعمیری کام کے بجائے صرف انٹرٹینمٹ یا جنسی تسکین کے لیے استعمال کیا۔ بعض اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ کو وقت گزاری اور تفریح طبع کے لیے استعمال کرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے۔ 
کئی ایسے نوجوانوں کو بھی جانتا ہوں ، جن کے پاس اینڈرائیڈ فون یا انٹرنیٹ کی سہولت نہیں لیکن وہ جنسی بے راہ روی میں پڑگئے۔
میں کئی ایسے نوجوانوں کو بھی جانتا ہوں جو تعلیم کے لیے  اپنے والدین سے ہزاروں  میل دور امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ملکوں میں گئے۔ تنہا رہنے والے یہ نوجوان  وہاں کے آزادانہ ماحول سے متاثر ہوئے بغیر  بہت یکسوئی سے تعلیم حاصل کرکے امتیازی  نمبروں سے کامیاب ہوئے۔ 

والدین بخوبی واقف ہوتے ہیں کہ بلوغت کے ابتدائی برس بہت ہیجان خیز ہوتے ہیں۔ اس دور میں بچوں کو والدین کی طرف سے مناسب رہنمائی ملتی رہنی چاہیے۔  بلوغت کی ابتدا میں لڑکیوں کو والدہ یا بڑی بہنوں کی طرف سے مناسب ہدایات مل جاتی ہیں لیکن لڑکوں کو زیادہ تر معلومات اپنے ہم عمر دوستوں سے ملتی ہیں جو خود جنسی تقاضوں کی شدت اور ہیجان میں گھرے ہوتے ہیں۔ جوان ہوتے لڑکوں کے ساتھ والدین کی عدم توجہی انہیں کسی گرداب میں پھنسا سکتی ہے۔ موجودہ دور میں موبائل فون کے ذریعے فحش مواد تک بلا روک ٹوک آسان رسائی اور ہر طرح کے مرد یا عورتوں سے دوستی کے کھلے مواقع بھی کئی خطرات لیے ہوئے ہیں۔
آج موبائل فون یا انٹرنیٹ کا استعمال ناگزیر ہے۔ والدین اپنے بچوں کو اس ٹیکنالوجی سے روک نہیں سکتے۔ ٹیکنالوجی کا مفید استعمال بھی ہے اور مضر استعمال  بھی۔ اب یہ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ٹیکنالوجی تک رسائی بھی دیں اور ان کے مضر اثرات سے بچنے کے لیے بچوں کی مناسب رہنمائی بھی کرتے رہیں۔ اس رہنمائی کے لیے ضروری ہے کہ والدین خود ٹیکنالوجی سے کسی حد تک واقف ہوں۔ بچوں کو موبائل فون، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹ یا کمپیوٹر دیتے وقت یہ ضروری بنائیں کہ ان کے پاس ورڈز  والدین کے علم میں ہوں۔ بچوں کے دوستوں اور بچوں کی مصروفیات سے والدین کا واقف رہناضروری ہے۔
آپ کے بیٹے کے تعلیمی کیریئر کی خرابی کا جان کر مجھے بہت افسوس ہوا ہے۔ تاہم آپ سے یہ عرض کرنا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ اس خرابی کی ذمہ داری صرف موبائل فون یا انٹرنیٹ پر نہیں ڈالی جاسکتی۔اب بھی اس کی حالت سدھر سکتی ہے اور وہ تعلیمی میدان میں دوبارہ اچھی کارکردگی دکھا سکتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو اپنے بیٹے کے معاملات میں دلچسپی اور اس کے معمولات میں شمولیت اختیار کرنی ہوگی۔
بطور روحانی علاج رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ الشعرا (26)کی آیات 83-85


رَبِّ هَبْ لِـىْ حُكْمًا وَّاَلْحِقْنِىْ بِالصَّالِحِيْنَo وَاجْعَلْ لِّـىْ لِسَانَ صِدْقٍ فِى الْاٰخِرِيْنَo وَاجْعَلْنِىْ مِنْ وَّّرَثَةِ جَنَّـةِ النَّعِيْـمِ o 

گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کیجیے کہ بیٹے کی تربیت اور اصلاح کے معاملے میں آپ کی مدد ہو اور آپ کا بیٹا جلد راہ راست پر آجائے۔
یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔
چلتے پھرتے وضو بےوضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء

یاھادی یارشید

کا ورد کرتے رہیں۔


اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے