وقاریوسف عظیمی کی پہلی کتاب ہے معلم (جلد اول) ارکان اسلام پر ایک تربیتی کورس کا درجہ رکھتی ہے ۔ جس میں انہوں نے عام انداز سے ہٹ کر ارکان اسلام کی تفہیم کی ہے۔ عبادات کے عمومی تشریعی طریقے کے بجائے انہوں نے پہلے ایک مسلمان گھرانے کا ماحول پیدا کیا ہے اور ماں باپ اور بچوں کے لئے ایک ایسی فضا بنائی ہے جس میں دینی احکام کے مصالح اور مقاصد کو سمجھنے کا ذہن بن جاتاہے اور پھر کتاب میں تفصیل کے ساتھ اسلامی عبادات کی مقصدیت پر روشنی ڈالی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سرورِ عالم ﷺ کی سیرت طیبہ کی جھلکیاں بھی اس میں نظر آتی ہیں اور قاری ارکان اسلام کی حکمتوں سے مانوس ہوتاچلا جاتاہے۔ مکالماتی اسلوب میں حکیم وقاریوسف عظیمی نے سلیس وسادہ زبان میں یہ کتاب لکھی ہے کہ قاری کی دلچسپی آخر تک قائم رہتی ہے اور اس کا ذہن دینی مصالح کو قبول کرتاجاتاہے
کتاب حق الیقین اصلاح معاشرہ اور بیداریٔ شعور کے ضمن میں ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ میں شایع ہونے والے آپ کے کالم کا مجموعہ ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے خیالی تجریدی یا فلسفیانہ فضا سے ہٹ کر زمانہ ٔ حال کی روز مرہ زندگی اور مسائل کو سامنے رکھا ہے۔ مسلم معاشرے میں مغرب سے مرعوبیت یا مغلوبیت کے اسباب۔ انفرادی اور اجتماعی فکر کی اصلاح۔ ردّ عمل کے بجائے عمل کی نفسیات پر توجہ۔ معاشرے کی تبدیلی کے لئے اجتماعی جدوجہد کی ضرورت۔ دعاؤں کی قبولیت اور عدم قبولیت۔ ہمارے معاشرتی روّیے اور اُن کے سُدھار کے طریقے۔ خواتین کے حقوق۔ عمل اور نیت۔ اولاد کی صحیح پرورش اور تربیت، مذہب اور سائنس ۔ یہ وہ چند موضوعات ہیں جن پر ''حق الیقین'' میں زور دیا گیا ہے۔ طرزِ تحریر شگفتہ، زبان سادہ اور دل نشین، استدلال روز مرہ کی زندگی اور حالیہ تاریخ سے بھی پیش کئے گئے ہیں۔
کتاب صفہ (احادیث کا مجموعہ) میں آج کے دور میں زندگی بسر کرنے والے انسانوں کی شخصیت کی تعمیر اور معاشرے کو درپیش مسائل کے حل کے لیے رسول اللہ ﷺ کی احادیث اور تعلیمات کو جمع کیا گیا ہے، اس کتاب میں اعلیٰ اوصاف، کردار سازی اور تعمیر شخصیت کے موضوع پر مختلف احادیث دی گئی ہیں اور آخر میں بطور ضمیمہ احادیث کے راویان کے مخصر حالات زندگی بیان کیے ہیں۔
اس کتاب کے اہم موضوعات میں اخلاصِ نیت، ایمان، بہترین انسان، حصولِ علم ، خوش اخلاقی ، اعتدال ومیانہ روی، کامیابی کے اصول، خدمت ِ خلق، آدابِ مجلس، کاروباری معاملات، حکمران، عدلیہ ، بیماری اور علاج، ذکر اور قربت ِخداوندی، مرتبۂ احسان ، انسانی حقوق ، اُمتِ مُسلمہ کا امتحان شامل ہیں
2007ء وقاریوسف عظیمی نے ’’سلسلہ ٔ عظیمیہ اوراس کی علمی وسماجی خدمات کا تحقیقی جائزہ ‘‘ کے موضوع پر تحقیقی مقالہ تحریر کیا، جس پر انہیں کراچی یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری ملی۔
یہ مقالہ چھ ابواب پر مشتمل ہے۔
اس مقالہ کے پہلے اور دوسرے باب میں تصوف کے معنی و مفہوم ، اسلام سے اس کے تعلق ، سلسلہ طریقت کی اہمیت وضرورت، بیعت اور روحانی استاد کی ضرورت واہمیت ، اسلام کی ترویج اور اصلاح معاشرہ میں سلاسل کا کردار پیش کیا گیا ہے۔
باب سوم میں سلسلہ عظیمیہ کے تعارف کے علاوہ سلسلہ عظیمیہ کے امام محمد عظیم برخیاؔ المعروف قلندربابا اولیاء ؒ کے حالات زندگی اور آپ ؒ کی علمی وصوفیانہ خدمات کا تذکرہ کیا گیاہے۔ قلندربابا اولیاء ؒ کے شاگرد رشید اور سلسلہ عظیمیہ کے موجودہ روح رواں خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے مختصر حالات زندگی اوران کی علمی خدمات پیش کی گئی ہیں۔اس باب میں سلسلہ ٔ عظیمیہ کے اغراض و مقاصداور قواعد وضوابط اور تنظیمی سیٹ اپ کا جائزہ لیا گیا ہے۔ باب چہارم میں سلسلہ عظیمیہ کے بزرگوں اور دیگر ارکان ِ سلسلہ کی تصانیف وتالیف کا مختصر جائزہ پیش کیا گیاہے۔ باب پنجم میں سلسلہ عظیمیہ کی علمی و سماجی خدمات کو موضوع بنایاگیاہے۔ باب ششم میں سلسلہ عظیمیہ کا طرز تعلیم وتدریس پیش کیا گیاہے۔ اس باب میں جائزہ لیا گیا ہے کہ سلسلہ عظیمیہ کی تعلیم کا دائرہ دوحصوں پر مشتمل ہے۔ ایک عمومی طرز تعلیم اور دوسرا حصہ خصوصی طرز تعلیم ۔ اس باب میں ارکان اسلام کی تعلیم و ترغیب ، اشغال و اوراد، مثبت طرز زندگی کے لئے تعلیمات سلسلہ عظیمیہ کو موضوع تحریر بنایا گیا ہے۔ سلسلہ عظیمیہ کے تحت تعلیمی نظام ، ان کے نصاب اور طرز تعلیم کا جائزہ پیش کیا گیاہے۔
یہ مقالہ چھ ابواب پر مشتمل ہے۔
اس مقالہ کے پہلے اور دوسرے باب میں تصوف کے معنی و مفہوم ، اسلام سے اس کے تعلق ، سلسلہ طریقت کی اہمیت وضرورت، بیعت اور روحانی استاد کی ضرورت واہمیت ، اسلام کی ترویج اور اصلاح معاشرہ میں سلاسل کا کردار پیش کیا گیا ہے۔
باب سوم میں سلسلہ عظیمیہ کے تعارف کے علاوہ سلسلہ عظیمیہ کے امام محمد عظیم برخیاؔ المعروف قلندربابا اولیاء ؒ کے حالات زندگی اور آپ ؒ کی علمی وصوفیانہ خدمات کا تذکرہ کیا گیاہے۔ قلندربابا اولیاء ؒ کے شاگرد رشید اور سلسلہ عظیمیہ کے موجودہ روح رواں خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کے مختصر حالات زندگی اوران کی علمی خدمات پیش کی گئی ہیں۔اس باب میں سلسلہ ٔ عظیمیہ کے اغراض و مقاصداور قواعد وضوابط اور تنظیمی سیٹ اپ کا جائزہ لیا گیا ہے۔ باب چہارم میں سلسلہ عظیمیہ کے بزرگوں اور دیگر ارکان ِ سلسلہ کی تصانیف وتالیف کا مختصر جائزہ پیش کیا گیاہے۔ باب پنجم میں سلسلہ عظیمیہ کی علمی و سماجی خدمات کو موضوع بنایاگیاہے۔ باب ششم میں سلسلہ عظیمیہ کا طرز تعلیم وتدریس پیش کیا گیاہے۔ اس باب میں جائزہ لیا گیا ہے کہ سلسلہ عظیمیہ کی تعلیم کا دائرہ دوحصوں پر مشتمل ہے۔ ایک عمومی طرز تعلیم اور دوسرا حصہ خصوصی طرز تعلیم ۔ اس باب میں ارکان اسلام کی تعلیم و ترغیب ، اشغال و اوراد، مثبت طرز زندگی کے لئے تعلیمات سلسلہ عظیمیہ کو موضوع تحریر بنایا گیا ہے۔ سلسلہ عظیمیہ کے تحت تعلیمی نظام ، ان کے نصاب اور طرز تعلیم کا جائزہ پیش کیا گیاہے۔
کتاب نظرِ بد اور شر سے حفاظت میں ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے نظرِ بد ،حسد ،جادو اوردیگر ماورائی اسباب کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل ومشکلات کا جائزہ لیاہے۔منفی اثرات کی وجہ سے صحت کی خرابی ،تعلیم کے حصول میں مشکلات ،لڑکیوں اورلڑکوں کے رشتوں میں رکاوٹیں ، میاں بیوی کے درمیان تعلقات کی خرابی، کارروبار، ملازمت میں مشکلات، رہائشی یا کاروباری مقامات میں جنات کے اثرات یا دیگر وجوہات سے بھاری پن جیسے موضوعات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ ان مسائل ،ومشکلات سے نجات کے لیے دعائیں تجویز کی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ سلسلۂ عظیمیہ کے امام حضرت قلندربابا اولیاءؒ کی تعلیمات، فکر اور سیرت پر ملک کے معروف شعراء کے مناقب پر مبنی کتاب بحضور قلندربابااولیاء مرتب کرنے کی سعادت بھی حاصل کی ہے۔