روشن راستہ (3)
سنڈے ایکسپریس 13 نومبر 2016ء
سائنس و ٹیکنالوجی کی بے انتہا ترقی کے باوجود لاتعداد افراد کے جسمانی، ذہنی، نفسیاتی، جذباتی اور روحانی مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ مسائل کے حل اور بیماریوں سے شفاء پانے کے لے جدید طریقوں کے ساتھ ساتھ صدیوں قدیم کئی طریقے بھی انسانوں کے لیے نہایت مفید اور موثر ہیں ۔ ان میں روحانی علاج، طب نبوی، طب یونانی، کلر تھراپی، پیراسائیکلوجی اور دیگر متبادل طب Alternative Therapies شامل ہیں۔معروف اسکالر ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی اپنے کالم ’’روشن راستہ ‘ میں قارئین کے مختلف مسائل اور امراض پر اپنی رائے ، مشورہ اور حسبِ ضرورت متبادل طب سے علاج پیش کریں گے۔ |
نافرمان بیٹا
سوال: میری عمر ساٹھ سال ہے۔ میرا ایک بیٹا ہے۔ جب یہ چار سال کا تھا اس وقت میرے شوہر کا ٹریفک ایکسیڈنٹ میں انتقال ہوگیا تھا۔ شوہر کے انتقال کے بعد میں نے تن تنہا اپنے بیٹے کی پرورش اور تعلیم کا اہتمام کیا۔ میرے والدین نے اور دوسرے رشتہ داروں نے بہت سمجھایا کہ میں شادی کرلوں، میرے لیے کئی رشتے بھی آئے لیکن میں نے سوچا کہ دوسرا مرد میرے بیٹے کو باپ کی شفقت نہیں دے پائے گا اور وہ میری توجہ بھی چاہے گا۔ میں نے اپنے بیٹے پر مکمل توجہ دینے کے لیے ساری جوانی تنہا کاٹ دی۔ بیٹے کو اعلیٰ تعلیم دلائی۔ اسے بہت اچھی ملازمت ملی، اس کی شادی ہوئی۔ اب اس کے اپنے تین بچے ہیں۔ میری بہو اپنی شادی کے چند ماہ بعد سے ہی خود غرضی اور بدتمیزیوں کے مظاہرے کرنے لگی تھی۔ کبھی میں اسے جھڑک دیتی کبھی خاموش رہتی۔ میں اپنے پوتے پوتی کے ساتھ بہت خوش تھی، اپنی شادی کے چار سال بعد میرے بیٹے نے مجھے کہا کہ وہ لوگ اب میرے ساتھ نہیں رہ سکتے۔ اپنی بیوی کی فرمائش پر میرا بیٹا مجھے چھوڑ کر ہمارے محلے سے کافی دور دوسرے علاقے میں شفٹ ہوگیا۔ نوجوانی میں میں بیوہ ہوئی تھی۔ اب بڑھاپے میں بیٹے کے دور چلے جانے سے بے سہارا بھی ہوگئی۔ اپنے سارے کام تو میں کسی نہ کسی طرح خود کر ہی لیتی ہوں لیکن اپنے پوتے پوتی مجھے بہت یاد آتے ہیں۔ میری بہو تو خود غرض تھی ہی لیکن میرے بیٹے نے اس بڑھاپے میں مجھے تنہا کیوں چھوڑ دیا۔
(فہمیدہ امتیاز۔ حیدرآباد)
جواب: محترم بہن! بہت دکھ ہوا آپ کا خط پڑھ کر۔ میری دعا ہے کہ اپنے بیٹے کی پرورش اور تعلیم کے لیے آپ کا ایثار قبول ہو۔ آپ کو بہت اجر عطا ہو اور آپ کی زندگی کے دن عزت و احترام ، آسانی اور آرام کے ساتھ گزریں۔
رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ ٔ بقرہ کی آیت 117 گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے بیٹے اور بہو کو ہدایت ملنے اور اپنے لیے آسانیاں عطا ہونے کی دعا کیجیے۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیے۔
وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء یا وکیل یا نصیر کا ورد کرتی رہیں۔
چہرے پر دانے
سوال: میری بیٹی کی عمر اٹھارہ سال ہے۔ سیکنڈ ایئر میں پڑھتی ہے۔ پہلے اس کا رنگ گورا اور چہرہ صاف تھا۔ اب چند ماہ سے اس کی رنگت دبتی جارہی ہے اور چہرے پر دانے بھی بہت نکل رہے ہیں۔ ان دانوں میں کبھی ہلکا سا پس بھی ہوتا ہے۔اس کے رشتے بھی آرہے ہیں لیکن چہرے پر آئے دن نکلنے والے ان دانوں سے وہ بہت پریشان ہے۔
(مسز زاہد۔ کراچی)
جواب: جواں عمری میں لڑکوں اور لڑکیوں کے چہرے پر دانے نکلنا کوئی زیادہ تشویش کی بات نہیں۔ صاف ستھری جلد کے لیے خصوصاً چہرے کی جلد کی صفائی اور چمک دمک کے لیے متوازن غذا، زیادہ پانی پینا اور مناسب ورزش ضروری ہیں۔ موسم سرما کے اختتام، موسم بہار کے آغاز میں اور گرمیوں میں مصفی خون نسخے استعمال کرنا مفید رہتا ہے۔ آپ بھی اپنی بیٹی کو شربت مصفی خون یا قرص مصفی خون چند ہفتوں تک صبح اور شام دیں۔ دن میں ایک دو بار چہرے پر خالص عرق گلاب کا اسپرے بھی کریں۔ یا روئی کے پھوئے میں عرق گلاب تر کرکے چہرے پر لگائیں۔
گھٹنوں میں درد
سوال:والدہ صاحبہ کی عمر پچپن سال ہے۔ انہیں ہائی بلڈ پریشر کی شکایت بھی ہے۔ گزشتہ دو سال سے انہیں گھٹنوں میں درد ہے۔ پہلے وہ گھر کے سب کام خود ہی بہت اطمینان سے کیا کرتی تھیں۔ اب انہیں چلنے پھرنے میں دقت ہوتی ہے۔ سیڑھیاں چڑھنا تو ان کے لیے بہت تکلیف دہ ہوگیا ہے۔ نماز بھی اب وہ کرسی پر بیٹھ کر پڑھتی ہیں۔ ڈاکٹری دواؤں سے وقتی آرام مل رہا ہے۔ برائے کرم کوئی روحانی علاج اور کوئی گھریلو نسخہ بتا دیں۔
(فہد شکور۔ راولپنڈی)
جواب: گھٹنوں ے درد میں پہلے کئی خوتین و حضرات کو میں نے گھیکوار (Aloe Vera) استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ الحمد اللہ اکثر کو فائدہ ہوا۔ گھیکوار ایک عام دستیاب پودا ہے۔ اس کی افزائش تیز رفتاری سے ہوتی ہے۔ گھر میں گھیکوار کے پودے لگائیں۔ روزانہ گھیکوار کا گودا گھٹنے کے اوپر دائیں بائیں اور اندرونی طرف تین چار منٹ تک لیپ کریں۔ گھیکوار کا گودا نکال کر تقریباً دو ٹیبل اسپون کی مقدار میں دن میں ایک بار کھالیں۔
ڈاکٹری علاج اور فزیو تھراپی کے ساتھ ساتھ بطور روحانی علاج روزانہ صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ اسمِ الٰہی یا شافی تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر تین مرتبہ دم کریں اور پھر اپنے گھٹنوں پر پھیرلیں۔
بہو کی بدتمیزیاں
سوال :میرے پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ میرے شوہر کا بارہ سال پہلے انتقال ہوچکا ہے۔ تین بیٹیوں اور دو بیٹوں کی شادی کر چکی ہوں۔ میرے دوسرے بیٹے کی بہو بہت تنک مزاج ہے۔ بیٹے کی پیدائش کے بعد تو اس کا رویہ زیادہ خراب ہوگیا ہے۔ میرے ساتھ بدتمیزی سے پیش ٓتی ہے۔ میرا بیٹا اسے سمجھاتا ہے اور میری عزت کرنے کے لیے کہتا ہے تو وہ کہتی ہے کہ اپنے بچے کو لے کر میکے چلی جاؤں گی۔ میری بڑی بہو خاندان سے باہر کی ہے اور میرا بہت ادب کرتی ہے۔ دوسری بہو میری سگی بہن کی بیٹی ہے۔ شادی سے پہلے وہ میرا بہت ادب کرتی تھی خالہ جی خالہ جی کہتے اس کی زبان سوکھتی نہیں تھی لیکن شادی کے چند ماہ بعد اس کا رویہ بالکل تبدیل ہوگیا ہے۔ میں نے اس بارے میں اپنی بہن سے بات کی تو اپنی بیٹی کو سمجھانے کے بجائے میری بہن مجھ سے ہی جھگڑنے لگی۔ مجھے ابھی تو چھوٹے تین بیٹوں کی شادیاں کرنی ہیں۔ ڈرتی ہوں کہ اس کی وجہ سے آنے والی بہوئیں بھی میرے ساتھ خراب سلوک نہ کرنے لگیں۔
(شبانہ ریاض۔سیالکوٹ)
جواب: اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ آپ کی بہو کو آپ کے ادب و احترام کی اور آپ کی بہن کو آپ کا خیال کرنے کی توفیق عطا ہو۔ لڑکی کو بیاہ دینے کے بعد اس کے گھر والوں خصوصاً لڑکی کی ماں کو اسے سسرال میں اچھی طرح رہنے کی نصیحت کرتے رہنا چاہیے۔ کئی مائیں اپنی بیٹیوں کو الٹی سیدھی باتیں سکھاتی رہتی ہیں۔ کئی مائیں خاص طور پر اپنی بیٹیوں کو یہ بتاتی ہیں کہ سسرال میں کسی سے دب کر نہیں رہنا۔ ایسی باتوں کی وجہ سے کئی بہوئیں سسرال میں ضد اور بدتمیزی کا مظاہرہ کرنے لگتی ہیں۔
اصلاح احوال کی کوششوں کے ساتھ ساتھ بطور روحانی علاج مرتبہ سورہ یونس(10) کی آیت نمبر 25 ، گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں کہ آپ کی بہن اور آپ کی بہو کوآپ کے ساتھ حسنِ سلوک اور ادب و احترام کی توفیق عطا ہو۔
یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔
باہر جانے میں رکاوٹیں
سوال: میری عمر بتیس سال ہے۔ ہمارے خاندان کے کئی لڑکے بیرون ملک چلے گئے ہیں۔ مجھے بھی باہر جاکر کام کرنے کا بہت شوق ہے۔ دوبئی میں میرے دوستوں نے کہا کہ تم یہاں ٓجاؤ تو کام تلاش کرنے میں ٓسانی ہوگی۔ میں دو بار ایک ایک مہینے کے لیے وزٹ ویزا پر دوبئی گیا لیکن کوئی اچھی ملازمت نہ ملی الٹا میرے دو لاکھ روپے خرچ ہوگئے۔ اس کے بعد ایک ایجنٹ کو پکے ویزے کے لیے پانچ لاکھ روپے دیے۔ اس نے ویزا تو دلوا دیا لیکن اس عرب ملک میں جاکر پتہ چلا کہ صحرائی علاقے میں مزدوری کا کام کرنا ہوگا۔ یہ کام میرے بس کا نہ تھا۔ میں وہاں شدید بیمار پڑ گیا اور تین ماہ بعد پاکستان واپس ٓگیا۔ معاہدے کی مدت پوری کیے بغیر واپس جانے پر کفیل نے میری تنخواہ بھی روک لی۔ میرے والدین نے باہر جانے کے لیے میری ضد کی وجہ سے رشتہ داروں سے قرض لے کر میرے ویزے کے لیے رقم کا بندوبست کیا تھا۔ اب قرض خواہ اس رقم کی واپسی کا تقاضہ کر رہے ہیں۔
محترم جناب۔۔۔۔۔! آپ سے التجا کرتا ہوں کہ مجھے کوئی ایسی دعابتائیں جس کی برکت سے میرا باہر جانے اور وہاں خوب پیسے کمانے کا خواب جلد پورا ہوجائے۔
(اظہر علی۔لاہور)
جواب: جتنی کوششیں آپ باہر جانے کے لیے کر رہے ہو اور جتنی رقم آپ نے اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے ضائع کردی ہے، اس سے کم کوشش اور کم سرمائے سے آپ پاکستان میں ہی اپنا کوئی کاروبار سیٹ کرسکتے تھے۔ میری مانیں تو باہر جانے کے سپنوں میں اپنا وقت اور پیسہ برباد نہ کریں۔ اپنے والدین کو بھی فکر اور پریشانیوں میں مبتلا نہ کریں۔ اس کے بجائے محنت اور مستقل مزاجی کے ساتھ اپنے شہر میں ہی کوئی کاروبار شروع کرنے کا سوچیں۔
ہمارے ملک میں بہت بڑی تعداد میں ایسے لوگ ہیں جنہوں نے انتہائی محدود وسائل کے ساتھ اپنا کام شروع کیا اور آج وہ ماشاء اللہ کروڑ پتی یا ارب پتی ہیں۔ تجارت کو بطور پیشہ اپنانے کے لیے زیادہ سرمایہ ہونا کوئی لازمی شرط نہیں ہے۔ کاروبار میں کامیابی کے لیے جذبے اور مستقل مزاجی کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں کئی ایسے لوگوں کو بھی جانتا ہوں جو پچھلے بیس پچیس برسوں سے پاکستان سے باہر کام کر رہے ہیں لیکن ان کی آمدنی لگی بندھی ہی رہی اور وہ کچھ خاص بچت نہ کرسکے۔ ایسے بھی کئی لوگوں کو جانتا ہوں جو غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے تھے لیکن آج پاکستان میں بہت اچھے مقام پر ہیں اور بہت خوش حال زندگی بسر کر رہے ہیں۔
بیٹا۔۔۔۔۔! خود پر اعتماد کریں اور وطن میں خوش حالی کے لیے موجودہ وسیع ذرائع سے اپنے لیے رزق تلاش کرنے کی کوشش کریں۔
عشاء کی نماز کے بعد 101 مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت 37
ان اللہ یرزق من یشاء بغیر حساب
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر بہتر اور بابرکت روزگار کے لیے دعا کریں۔
وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء یا فتاح یا رزاق کا ورد کرتے رہیں۔ حسب استطاعت صدقہ کردیں۔
رشتے میں رُکاوٹ
سوال: میری دو بیٹیاں ہیں۔ بڑی بیٹی کی شادی کرچکی ہوں۔ دوسری بیٹی کے لیے کئی رشتے آئے لیکن کہیں بات طے نہ ہوپائی۔ اس کی عمر اب چھبیس سال ہوگئی ہے۔ ماسٹرز کرنے کے بعد ایک جگہ اچھی جاب کررہی ہے لیکن اس کے رشتے میں تاخیر کی وجہ سے میری پریشانی دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ پریشانی میں رات کو ٹھیک طرح نیند بھی نہیں آتی۔ خاندان کی کئی عورتوں کا کہنا ہے کہ اس کے رشتے میں کوئی رکاوٹ یا بندش ہے۔
(ج۔ن۔فیصل آباد)
جواب:اپنی بیٹی سے کہیں کہ وہ رات سونے سے پہلے گیارہ مرتبہ سورۂ فلق اور گیارہ مرتبہ سورہ الناس پڑھ کر پانی پر دم کرکے پی لیں اور اپنے اوپر بھی دم کرلیں آپ یا آپ کی بیٹی عشاء کی نماز کے بعد پہلے گیارہ مرتبہ درود شریف اس کے بعد اکیس مرتبہ اسمائے الٰہی یا حفیظ یا اللّٰہ یا رحمن کا ورد کریں پھر 101مرتبہ سورۂ شوریٰ (42)کی آیت نمبر 11ابتداء سے اَزْوَاجاً تک گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھیں اور بیٹی کی شادی میں رُکاوٹوں سے نجات اور خوش و خرم ازدواجی زندگی کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔
بیٹی سے کہیں کہ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے یا اللّٰہ یاحفیظ یا سلام کا ورد کرتی رہیں۔ حسبِ استطاعت صدقہ بھی کردیں۔
دوسری شادی کے بعد والد بدل گئے
سوال: ہمارے والد نے دو شادیاں کی ہیں۔ دوسری شادی کے بعد وہ ہماری والدہ اور ہم بہن بھائیوں سے لاتعلق سے ہوگئے ہیں۔ ہفتے میں تین دن ہمارے ساتھ رہتے ہیں لیکن ہم سے اکثر ناراض اور الغرض رہتے ہیں۔ دوسری شادی کرنے کے بعد رفتہ رفتہ انہوں نے ہمارے اخراجات اٹھانا بھی کم کردیے۔ اب وہ ہر ماہ گھر کا راشن ڈلوا دیتے ہیں باقی سب اخراجات ہماری والدہ اور ہماری ایک بہن کی ملازمت سے پورے ہوتے ہیں۔ دوسری شادی سے ہمارے والد کے دو بچے ہیں۔ ہم دو بہنوں کی شادی کی عمر ہے لیکن ہمارے والد اس طرف بھی بالکل توجہ نہیں دے رہے۔ ہماری والدہ کی ریٹائرمنٹ قریب ہے۔ اپنے شوہر کی بے وفائی گھر اور اولاد کی طرف سے لاپروائی کی وجہ سے ہماری والدہ نفسیاتی مریض بنتی جارہی ہیں۔
(نام شائع نہ کریں۔ راولپنڈی)
جواب: اپنی والدہ سے کہیں کہ رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ اخلاص گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر شوہر کا تصور کرکے دم کردیں اور دعا کریں کہ انہیں پہلی بیوی اور ان کے بچوں کے حقوق بھی ٹھیک طرح ادا کرنے کی توفیق ملے۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز یا نوے روز تک جاری رکھیں۔
بچے کی پڑھائی پر نظر بد
سوال: میرا بیٹا نویں جماعت میں آیا ہے۔ آٹھویں کلاس تک وہ پڑھائی میں بہت اچھا تھا۔ ہر سال کلاس میں فرسٹ یا سیکنڈ آتا تھا لیکن اب پڑھائی سے جی چرا رہا ہے۔ زیادہ وقت کمپیوٹر پر گیم کھیلتا رہتا ہے یا دوستوں کو موبائل فون پر میسج کرتا رہتا ہے۔ اس کی کلاس ٹیچر نے بھی کہا ہے کہ یہ پڑھائی میں دلچسپی نہیں لے رہا اس پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ میرا خیال ہے کہ اس کی پڑھائی پر نظر لگ گئی ہے۔ آٹھویں جماعت تک اس کے فرسٹ یا سیکنڈ آنے پر خاندان کے کئی لوگ اس سے جلتے تھے۔
(مسز صدیقی۔کراچی )
جواب: صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ سورہ قمر کی آیت 17، تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ایک ٹیبل اسپون شہد پر یا سادہ پانی پر دم کرکے اس بچے کو پلا دیں اور اس پر دم بھی کردیں۔
حسد اور نظر سے حفاظت کے لیے رات کو سونے سے پہلے پانچ مرتبہ سورہ خلق پڑھ کر بچے پر دم کردیں۔ یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک جاری رکھیں اور اس کی طرف سے حسب استطاعت صدقہ کردیں۔
شوہر کے مزاج میں غصہ بہت ہے۔
سوال: میری شادی کو ڈیڑھ سال ہوا ہے۔ میرے شوہر بہت اچھے ہیں۔ میری ضروریات کا خیال رکھتے ہیں لیکن میری عزت نہیں کرتے۔ ان کے مزاج میں غصہ بہت ہے۔ میں کتنا بھی اچھا کیوں نہ کرلوں لیکن کوئی بات انہیں پسند نہ آئے تو سب کے سامنے مجھ پر غصہ کرنے لگتے ہیں۔ میرے ساس سسر بھی انہیں کہتے ہیں کہ تم بہو کے ساتھ ایسا نہ کیا کرو لیکن وہ کسی کی نہیں سنتے۔
(نام شائع نہ کریں۔ کوئٹہ)
جواب: صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت 134میں سے
والکاظمین الغیظ والعافین عن الناس واللّٰہ یحب المحسنین ۔
تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی یا چائے پر دم کرکے انہیں پلائیں اور ان کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔
|