روشن راستہ - 5

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی


روشن راستہ (5)
 سنڈے ایکسپریس 27 نومبر 2016ء 


سائنس و ٹیکنالوجی کی بے انتہا ترقی کے باوجود لاتعداد افراد کے جسمانی، ذہنی، نفسیاتی، جذباتی اور روحانی مسائل میں  اضافہ ہوا ہے۔ مسائل کے حل اور بیماریوں  سے شفاء   پانے کے لے جدید طریقوں  کے ساتھ ساتھ صدیوں  قدیم کئی طریقے بھی انسانوں  کے لیے نہایت مفید اور موثر ہیں ۔ ان میں  روحانی علاج، طب نبوی، طب یونانی، کلر تھراپی، پیراسائیکلوجی اور دیگر متبادل طب Alternative Therapies شامل ہیں۔

 معروف اسکالر ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی  اپنے  کالم  ’’روشن  راستہ  ‘ میں  قارئین کے مختلف مسائل اور امراض پر  اپنی رائے ، مشورہ  اور حسبِ ضرورت متبادل طب سے علاج پیش کریں  گے۔




دھوکے باز کو ہدایت ملے


سوال: میں نے بی اے تک تعلیم حاصل کی ہے۔ میری شادی بہت تاخیر سے تقریباً پینتیس سال کی عمر میں ہوئی۔ شادی کے بعد پتہ چلا کہ میرے شوہر جھوٹ بولنا اور لوگوں کو دھوکہ دینا برا نہیں سمجھتے بلکہ اس چیز کو ایک فن سمجھتے ہیں۔ انہوں نے اپنے کاروبار کے سلسلے میں میرے والدین سے بھی جھوٹ بولا تھا۔ جس کاروبار کو انہوں نے اپنا بتایا تھا وہ دراصل ان کے ایک دوست کا ہے۔ یہ وہاں سارا دن دوستوں کے ساتھ باتیں کرنے میں گزار دیتے ہیں۔ کبھی کوئی کام آجائے تو چند پیسے کما لیتے ہیں۔ میں ایک اسکول میں جاب کرتی ہوں۔ گھر کے کئی اخراجات اب میری تنخواہ سے پورے ہورہے ہیں۔ شوہر سے دھوکہ کھائے ہوئے کچھ لوگ کبھی اپنی رقم کی واپسی کے لیے گھر کے دروازے پر آجاتے ہیں تو مجے بہت شرمندگی ہوتی ہے۔ میں نے اپنے شوہر کی یہ باتیں اپنے بوڑھے اور غریب والدین سے چھپائی ہوئی ہیں۔
(ش۔ا۔ کراچی)

جواب: اللہ سے دعا ہے کہ آپ کے شوہر کو ہدایت نصیب ہو۔ وہ قانون کا احترام کرنے والے فرد اور ایک ذمہ دار شوہر بنیں۔
رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ الشمس کی آیات 7 تا 9، گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کا تصور کرکے دم کردیں اور ان کے لیے ہدایت کی دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔
چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء یا ھادی یا رشید کا ورد کرتی رہیں۔
بہتر ہوگا کہ اپنے شوہر کی عادات اور معمولات سے اپنے میکے میں کسی کو باخبر رکھیں۔


دوسری عورتوں میں دلچسپی


سوال :میری شادی کو سترہ سال ہوگئے ہیں۔ ہمارے پانچ بچے ہیں۔ بڑی بیٹی میٹرک میں ہے۔میرے شوہر ایک ادارے میں اچھے عہدے پر ہیں۔ وہاں ان کا ملنا جلنا بڑی تعداد میں خواتین کے ساتھ بھی ہوتا ہے۔ پہلے یہ مجھے اپنے دفتر کی مصروفیات اور ساتھ کام کرنے والوں یا دفتر آنے جانے والی خواتین کے بارے میں بھی بتاتے رہتے تھے، گزشتہ دو سال سے ان کے رویے میں بہت تبدیلیاں آگئی ہیں۔ یہ اپنی باتیں مجھ سے چھپانے لگے ہیں۔ میں ان سے کچھ پوچھوں تو غصہ کرنے لگتے ہیں۔ مجھے کچھ لوگوں نے بتایا ہے کہ تمہارے شوہر عورتوں کے ساتھ باہر گھومتے ہوئے بھی دیکھے گئے ہیں۔ اب انہوں نے مجھ پر توجہ دینی بھی بہت کم کردی ہے۔ میں کتنا ہی بن سنور لوں انہیں تو جیسے میں نظر ہی نہیں آتی۔ مجھے یقین ہے کہ دوسری عورتوں کے چکر میں پڑ کر یہ مجھے نظر انداز کررہے ہیں۔
(مسز ریاض۔لاہور)

جواب: رات سونے سے پہلے101مرتبہ سورہ النساء کی آیت 26گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کا تصور کرکے دم کردیں اور دعا کریں کہ ان کی بری عادتیں ختم ہوں اور وہ آپ کے ساتھ محبت اور حسن سلوک سے رہیں۔ آپ کے حقوق ٍاچھی طرح ادا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز یانوے روز تک جاری رکھیں۔

جسم میں درد


سوال :میری عمر اڑتیس سال ہے۔ میرے سات بچے ہیں۔ چند سال سے مجھے تھکن اور کمر و ٹانگوں میں شدید درد کی شکایت رہنے لگی ہے۔ ڈاکٹر کے پاس جاتی ہوں تو وہ مجھے چند دوائیں دے دیتی ہیں۔ ان دواؤں سے وقتی آرام آتا ہے چند دنوں بعد پھر تکلیف ہونے لگتی ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ میرے اوپر کسی نے کوئی جادو کروادیا ہے۔ اس وجہ سے دوائیں کھانے کے باوجود میری صحت ٹھیک نہیں ہورہی۔
(فرزانہ عباسی۔ گجرانوالہ)

جواب: آپ کے مسئلے پر غور کرنے کے بعد میں اس نتیجے پر پہنچا کہ آپ پر کوئی جادو وغیرہ نہیں ہے۔ آپ کی مذکورہ بالا کیفیات کی وجہ  جسم میں ہیموگلوبن اور وٹامن ڈی کی کمی ہے۔ اس بات کی تصدیق کے لیے آپ کسی میڈیکل لیب جاکر CBC، کیلشیم اور وٹامن ڈی کے ٹیسٹ کروالیں۔ اگر ہیمو گلوبن اور وٹامن ڈی کم آئیں تو اس کمی کے تدارک کے لیے ڈاکٹر کے مشورے سے کوئی ٹیبلٹ، سیرپ اور وٹامن ڈی کے انجکشن لیں۔ انشاء اللہ چند ہفتوں میں تھکن اور جسم میں درد کی شکایت ٹھیک ہوجائے گی۔

بیٹے کی شادی میں بندش


سوال :میری چار بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں ۔ میرے بیٹے کی عمر تیس سال ہوگئی ہے۔ ماشاء اللہ خوش شکل، صحت مند ، اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھے عہدے پر فائز ہے۔ اچھی تنخواہ ہے اور اسے دفتر کی طرف سے گاڑی بھی ملی ہوئی ہے۔ اتنی خوبیوں کے باوجود ابھی تک اس کی شادی نہیں ہوسکی۔ میں نے اس کے لیے کئی لڑکیاں دیکھیں، کبھی ہمیں لڑکی پسند نہ آئی تو کسی کو ہم پسند نہ آئے۔ تین سال پہلے ایک جگہ اس کی منگنی ہوگئی تھی لیکن بعد میں لڑکی والوں کی طرف سے انکار ہوگیا۔ میرے خاندان والوں کا خیال ہے کہ میرے بیٹے سے حسد کرنے والوں کی بھی کمی نہیں، کسی حاسد کی طرف سے اس کے رشتے میں کوئی رُکاوٹ ڈالی گئی ہے۔
(مسز لطیف۔اسلام آباد)

 جواب: اپنے بیٹے سے کہیں کہ وہ صبح اور شام سات مرتبہ سورہ فلق، سات مرتبہ سورہ الناس اور تین مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کر پانی پر دم کرکے پی لیں یا آپ پڑھ کر پانی پر دم کرکے پلادیں۔ عشاء کی نماز کے بعد 101مرتبہ سورہ بقرہ (2) کی آیت 163گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر بیٹے کی شادی میں رکاوٹوں سے نجات، اچھی جگہ رشتہ طے ہونے اور خوش و خرم زندگی کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔

شوہر کی محبت میں بٹوارا نہ ہو


سوال :میری چار بیٹیاں ہیں۔ ایک بیٹا ہوا تھا لیکن وہ پیدائش کے پہلے ہفتے میں انتقال کرگیا۔ میری دیورانی ، جیٹھانی کے ہاں بھی بیٹے کم اور بیٹیاں زیادہ ہیں۔ میں جب بھی اُمید سے ہوتی میری ساس مجھے کہتیں کہ بیٹا ہونا چاہیے لیکن میرے ہاں بیٹی کی پیدائش پر ان کا منہ اُتر جاتا۔ میرے شوہر کو بھی بیٹے کی بہت تمنا ہے۔ اب میری ساس میرے شوہر کو آمادہ کررہی ہیں کہ بیٹے کی خاطر وہ ایک نکاح اور کرلیں۔ یہ بات جب میرے شوہر نے مجھے بتائی تو میرے تو پیروں تلے جیسے زمین ہی نکل گئی۔ میں نے رو رو کر ان سے کہا کہ وہ یہ کام کرنے کا نہ سوچیں لیکن انہوں نے مجھے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ میں بہت ٹینشن میں ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے ہاں بیٹا ہو اور مجھے شوہر کی محبت ہمیشہ حاصل رہے، اس میں کوئی بٹوارا نہ ہو۔
(ف۔و۔کراچی)

جواب: رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ اخلاص گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے شوہر کا تصور کرکے دم کردیں  اور دعا کریں۔ یہ عمل نوے روز تک جاری رکھیں۔

آمدنی میں اضافہ


سوال :میرے شوہر ایک پرائیوٹ ادارے میں کام کرتے ہیں۔ ان کی تنخواہ بیس ہزار روپے ہے۔ ہم میاں بیوی اور دو بچیوں پرمشتمل چھوٹاسا گھرانہ ہے لیکن چھوٹا گھرانہ ہونے کے باوجود مہنگائی کے اس دور میں اس آمدنی میں گزارا نہیں ہورہا۔ آمدنی میں اضافے کے لیے میرے شوہر پارٹ ٹائم جاب کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے کئی جگہ کوششیں کی لیکن ابھی تک کامیابی نہیں ہوئی۔
(فریدہ لودھی۔کراچی)

جواب: عشاء کی نماز کے بعد اکتالیس مرتبہ سورۂ ہود 11کی آیت نمبر 6گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر دعا کریں کہ آپ کے وسائل میں اضافہ اور آمدنی میں برکت ہو۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ آپ کے شوہر وضو بے وضوکثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء یا فتاح یا رزاق کا ورد کرتے رہیں۔
آپ یہ بھی جائزہ لیں کہ آمدنی میں اضافے کے لیے آپ گھر بیٹھے کوئی کام کرسکتی ہیں۔۔۔۔۔؟بچوں کو ٹیوشن پڑھانا یا کوئی اور ایسا کام جو چھوٹے بچوں کی موجودگی میں آسانی سے کیا جاسکے۔  بطور صدقہ جاریہ تین سال کے لیے تین غریب بچوں کی اسکول کی فیس اور کتابوں وغیرہ کے اخراجات اپنے ذمہ لے لیں۔


رنگ اور روشنی سے علاج


سوال :سنڈے ایکسپریس میں آپ کا کالم روشن راستہ پڑھا بہت خوشی ہوئی۔ مختلف جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں کا علاج بتاتے ہوئے آپ اکثر رنگوں کے استعمال کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ رنگوں کے استعمال سے صحت یا بیماری کا کیا تعلق ہے ۔ کیا رنگوں کا اس طرح استعمال کوئی باضابطہ طریقہ علاج ہے۔۔۔۔؟
(عدیل ریاض۔ لاہور)

جواب: انسانی صحت کی بہتری اور بیماریوں سے نجات کے لیے رنگوں کا استعمال صدیوں پرانے طریقہ علاج کا حصہ ہے۔ پاکستان میں یا اردو زبان میں اس طریقہ علاج کو میرے والد محترم خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب نے ’’رنگ اور روشنی سے علاج‘‘ کے نام سے تقریباً پینتالیس سال پہلے متعارف کروایا۔ حضرت نے اس موضوع پر دو کتابیں بھی لکھیں۔ اپنی افادیت اور سہولت کی وجہ سے اس متبادل علاج کو عوام و خواص میں کافی پذیرائی ملی۔ اس متبادل طب پر تحقیقی کام بھی ہوا ۔ اس ضمن میں کروموپیتھ مقصود الحسن نے ایک کتاب ’’کروموپیتھی‘‘ بھی لکھی۔ محترمہ ثمینہ عامر نے اس موضوع پر یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ سے پی ایچ ڈی ڈگری حاصل کی۔
رنگ اور روشنی سے علاج یا کروموپیتھی میں بتایا گیا ہے کہ انسان کی صحت کا انحصار بڑی حد تک سورج کی روشنی پر ہے۔ سورج کی روشنی مختلف رنگوں کا مجموعہ ہے۔ انسانی جسم میں ان رنگوں میں اعتدال رہے تو آدمی صحت مند رہتا ہے۔ ان رنگوں میں کمی یا زیادتی ہوجائے تو جسم یا متعلقہ عضو میں بیماری کی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے۔
میں نے کئی مریضوں کو کلر تھراپی سے علاج تجویز کیے ہیں الحمد اللہ بڑی تعداد میں مریضوں کو فائدہ ہوا۔ میں نے اس متبادل طریقہ علاج کو اعصابی دباؤ، ٹینشن، ڈپریشن، کئی نفسیاتی عارضوں، نیند کی کمی، نظام ہضم کے امراض، جوڑوں کے درد، بخار وغیرہ میں بہت مفید پایا ہے۔

بڑے بھائی ورثہ دینے پر راضی نہیں


سوال: ہمارے والد کے انتقال کو چار سال ہوئے ہیں۔ ہم سات بہن بھائی ہیں۔ والد کی زندگی میں ہی بڑے بھائی نے ان کا سارا کاروبار سنبھال لیا تھا۔ ہم سب اسکول کالج یا یونیورسٹی میں پڑھ رہے تھے۔ والد نے دو مکانات بنوائے تھے۔ ایک میں  ہم رہتے تھے ، دوسرا کرائے پر دیا ہوا تھا۔ اس کے علاوہ شہر کی ہول سیل مارکیٹ میں دکانیں اور گودام بھی ہیں۔ اب ہمارے بڑے بھائی ورثے میں تقسیم کے لیے راضی نہیں ہورہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جس مکان میں کرائے دار ہیں صرف وہ بیچ کر اس کی رقم تم سب بہن بھائیوں میں تقسیم کردی جائے گی باقی کی جائیدار  اس لیے نہیں بیچی جائے گی کہ ایک مکان میں والدہ اور بھائیوں کی رہائش ہے اور دکان اور گودام کا تعلق کاروبار سے ہے۔
(ک۔ل۔ کراچی)

جواب: کسی شخص کے انتقال کے بعد اس کی چھوڑی ہوئی جائیداد پر اس کے قانونی ورثاء کا حق ہوتا ہے۔ کسی حیلے بہانے سے اس حق کو دبانے کی کوشش کرنا گناہ ہے۔ حق کی ادائیگی نہ کرنے والا ظالم ہے اور ایسے ظالموں سے قیامت میں شدید باز پرس ہوگی۔ میری دعا ہے کہ آپ کے بھائی کا شمار ظلم کرنے والوں میں نہیں بلکہ عدل اور احسان کرنے والوں میںہو۔
عشاء کی نماز کے بعد یا رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ بقرہ 2کی آیت 181گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے بڑے بھائی کا تصور کرکے دم کردیں اور دعا کریں کہ انہیں اللہ کے احکامات کے مطابق والدہ اور سب بہن بھائیوں کا حق ادا کرنے کی توفیق ملے۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز جاری رکھیں۔
وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء یا ہادی یا رشید کا ورد کرتے ہوئے بھی بھائی کے لیے ہدایت کی دعا کرتی رہیں۔

لے پالک بیٹا


سوال:شادی کے بعد بارہ سال اچھے سے اچھے علاج معالجے کے باوجود اولاد نہ ہوئی تو میرے شوہر نے میری مرضی سے اپنے ایک دوست کے نومولود بیٹے کو گود لے لیا۔ اس بچے کو پانے پر ہم میاں بیوی بے انتہاء خوش تھے۔ ہم نے بہت نازوں سے بہت لاڈ پیار سے اس کی پرورش کی۔ اپنی بساط سے بڑھ کر اسے مہنگے اسکول اور کالج میں داخل کروایا لیکن اس کا میٹرک اور انٹر دونوں کا رزلٹ اچھا نہیں آیا۔ وہ  سگریٹ نوشی اور کوئی نشہ بھی کرنے لگا ہے۔ اب نہ تو وہ پڑھنا چاہتا ہے اور نہ ہی کوئی کام سیکھنے پر رضا مند ہے۔ ہم نے اسے کبھی یہ احساس نہ ہونے دیا کہ وہ لے پالک ہے لیکن پتہ نہیں ہم سے کہاں غلطی ہوئی کہ آج وہ ہم دونوں میاں بیوی کے سامنے زبان چلاتا ہے اور بہت بدتمیزی سے پیش آتا ہے۔
(ا۔ا۔ حیدرآباد)

جواب: محترم بہن ۔۔۔۔!اس لڑکے کو آپ دونوں کی جانب سے ملنے والے بے انتہاء لاڈ پیار نے اور وسائل سے بڑھ کر اس کے چونچلے اُٹھاتے رہنے نے بگاڑا ہے۔ والدین کو اپنے بچوں کو اپنے مالی اسٹیٹس سے بہت بڑھ کر مہنگے تعلیمی اداروں میں داخل نہیں کروانا چاہیے۔ چھوٹے بچے یا نوجوان اپنے اردگرد اپنے سے زیادہ خوشحال بچوں کو دیکھ کر احساسِ کمتری میں جانے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین سے ناراض بھی ہوسکتے ہیں۔ احساسِ کمتری سے متاثر تو کئی بچے اپنے والدین سے یہ کہنے لگتے ہیں کہ آپ نے ہمارے لیے کیا ہی کیا ہے۔۔۔۔؟ مہنگے تعلیمی اداروں میں اسکولنگ سے زیادہ والدین کی جانب سے اولاد کی اچھی تربیت کی اہمیت ہے۔ اپنے بیٹے کی اصلاح کے لیے بطور روحانی علاج رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ بروج 85کی آخری دو آیات، گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے بیٹے کا تصور کرکے دم کردیں اور دعا کریں کہ اسے اپنی اصلاح اور والدین کے ساتھ فرمانبرداری و سعادت مندی کی توفیق عطا ہو۔یہ عمل کم از کم چالیس روز یا نوے روز تک جاری رکھیں۔



سہیلی نے دھوکہ دیا۔ 


سوال:میں اپنے علاقے میں ایک اسکول میں پڑھاتی تھی۔ میری تنخواہ بارہ ہزار روپے تھی۔ مجھے اپنی خالہ کی شادی کے لیے دو ہفتوں کے لیے فیصل آباد جانا تھا۔ میں  نے پرنسپل سے چھٹی چاہی ۔ انہوں نے کہا کہ اپنی جگہ کوئی ٹیچر دے کر جاؤ۔ میں نے اپنی ایک سہیلی سے جو بی اے پاس اور فارغ تھی بات کی اور اسے اپنی جگہ اسکول میں رکھوا کر فیصل آباد چلی گئی۔ واپس آکر جب میں اسکول گئی تو پرنسپل نے کہا کہ ہم نے تمہاری سہیلی کو رکھ لیا ہے۔ یہ تم سے کم تنخواہ میں کام پر راضی ہے۔ میں نے سہیلی سے کہا کہ تم نے یہ کیا کیا تو وہ بینیازی سے بولی، اب تو یہ ہوگیا۔ سیشن کے بیچ ٹیچنگ کی ملازمت چلی جانے سے میں بہت پریشان ہوں۔ سہیلی نے دھوکہ دیا ، اس پر بھی بہت صدمہ ہے۔
(نام ظاہر نہیں کیا جارہا ۔لاہور)

جواب: صبح اور شام 101مرتبہ اللہ تعالیٰ کے اسماء یا حی یا قیوم گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر بہتر  اور بابرکت ملازمت کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک روز جاری رکھیں۔




خط بھیجنے کے لیے پتہ ہے۔
 روشن راستہ
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی،
 سنڈے میگزین ، روزنامہ ایکسپریس 
کورنگی روڈ ، کراچی۔




[از : سنڈے ایکسپریس ، 27 نومبر 2016ء ]

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے