روشن راستہ - 6

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی


روشن راستہ (6)


 سنڈے ایکسپریس 4 دسمبر 2016ء 


سائنس و ٹیکنالوجی کی بے انتہا ترقی کے باوجود لاتعداد افراد کے جسمانی، ذہنی، نفسیاتی، جذباتی اور روحانی مسائل میں  اضافہ ہوا ہے۔ مسائل کے حل اور بیماریوں  سے شفاء   پانے کے لے جدید طریقوں  کے ساتھ ساتھ صدیوں  قدیم کئی طریقے بھی انسانوں  کے لیے نہایت مفید اور موثر ہیں ۔ ان میں  روحانی علاج، طب نبوی، طب یونانی، کلر تھراپی، پیراسائیکلوجی اور دیگر متبادل طب Alternative Therapies شامل ہیں۔

 معروف اسکالر ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی  اپنے  کالم  ’’روشن  راستہ  ‘ میں  قارئین کے مختلف مسائل اور امراض پر  اپنی رائے ، مشورہ  اور حسبِ ضرورت متبادل طب سے علاج پیش کریں  گے۔




والدہ رشتہ نہیں کر رہیں


سوال: میری عمر چھتیس سال سے زائد ہوگئی ہے۔ میں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکی ہوں، ایک اچھے عہدے پر کام کررہی ہوں۔ میرے والد ریٹائر ہوچکے ہیں۔ بھائی اپنی بیوی کے ساتھ علیحدہ رہتا ہے اور خرچ کے لیے والد یا والدہ کو ایک روپیہ بھی نہیں دیتا۔ اس لیے اب گھر کی معاشی ذمہ داری سب کی سب میرے اوپر ہی ہے۔ چوںکہ ہمارے والد ایک ایمان دار سرکاری ملازم تھے، ان کا گریڈ بھی کم تھا، اس لیے اپنی تعلیم مکمل کرتے ہی میں نے گھر کی ذمہ داریاں بھی سنبھالیں اور اپنی شادی سے پہلے بھائی بہنوں کی شادی کرنے کا سوچا۔ حالاںکہ اس وقت میرے لیے کئی اچھے رشتے آئے۔
بہرحال! اب جب کہ میں اپنے بھائی بہنوں کی ذمہ داریوں سے فارغ ہوکر شادی کرنا چاہتی ہوں تو میری والدہ اس کام کے لیے آمادہ نظر نہیں آتیں۔ میرے لیے اب بھی رشتے آرہے ہیں لیکن اگر میرے رشتے کے لیے کوئی فیملی ہمارے گھر آنا چاہے تو امی کسی نہ کسی بہانے انہیں ٹال دیتی ہیں۔ میں چاہتی ہوں کہ میری شادی کا فیصلہ میرے ماں باپ ہی کریں لیکن والدہ کے اس رویے نے مجھے بہت پریشان کردیا ہے۔
(ب۔ج۔ راولپنڈی)

جواب:آپ کے بھائی کی لاتعلقی اور آپ کے والد کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے آپ کی والدہ کا سارا انحصار آپ پر ہے۔ آپ کے رشتے کا سوچتے ہوئے انہیں اپنے لیے معاشی خوف دامن گیر رہتا ہے۔ آپ کسی طرح سے یہ خوف ان کے ذہن سے نکال دیجیے، انشاء اللہ ان کا رویہ تبدیل ہوجائے گا۔ میری دعا ہے کہ آپ کو بہت اچھا جیون ساتھی ملے اور اسے آپ کی ملازمت اور آپ کی جانب سے والدین کی مالی خدمت پر کوئی اعتراض نہ ہو ۔ آمین۔
عشاء کی نماز کے بعد 101مرتبہ کھیعص، گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں کہ آپ کی والدہ کو آپ کے حق میں بہتر فیصلے کی توفیق عطا ہو۔ یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔



سارا دن میسیجنگ


سوال :میرے بیٹے کی عمر اٹھارہ سال ہے۔ اس سال انٹر کا امتحان دینا ہے، لیکن وہ اپنا زیادہ وقت یا تو کمپیوٹر گیم کھیلتے ہوئے یا پھر موبائل پر میسیج کرتے ہوئے ضائع کرتا ہے۔ اسے ہر چوتھے، پانچویں مہینے اپنا موبائل سیٹ بھی تبدیل کرنا ہوتا ہے۔ میں ڈرتی ہوں کہ اگر پڑھائی سے بے رغبتی اور کمپیوٹر اور موبائل فون سے چپکے رہنے کا یہی حال رہا تو اس کا انٹر کا رزلٹ خراب آئے گا۔ کمپیوٹر گیم والی بات اپنے شوہر کو اب تک نہیں بتائی ہے۔
(رخسانہ شکیل۔ راولپنڈی)

جواب: بڑھتی ہوئی عمر کے بچوں خصوصاً لڑکوں کی عادات و اطوار کے بارے میں والد کو آگاہ رکھنا ضروری ہے۔ مناسب ہوگا کہ آپ اپنے بیٹے کے معمولات سے اپنے شوہر کو آگاہ کردیں اور اصلاح احوال کے لیے ان کی مدد مانگیں۔
بطور روحانی علاج رات سونے سے پہلے 101مرتبہ اللہ تعالیٰ کا اسم یا ہادی گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے بیٹے کا تصور کرکے دم کردیں اور اسے وقت کی قدر کرنے اور ہدایت ملنے کی دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز یا نوے روز تک جاری رکھیں۔


بھائی کا غصہ


سوال :ہمارے بڑے بھائی اپنے غصیلی طبیعت کی وجہ سے خاندان بھر میں مشہور ہیں۔ گھر والے اور رشتہ دار ان سے بات کرتے ہوئے گھبراتے ہیں۔ ان کے غصے کی وجہ سے ہماری بھابھی اور کزنز بھی سہمی رہتی ہیں۔ باہر تو وہ بہت خوش اخلاق مشہور ہیں لیکن اپنے گھر میں آکر ان کی ساری خوش اخلاقی غائب ہوجاتی ہے اور ان کے مزاج میں سختی اور لہجے میں تلخی آجاتی ہے۔
(عائشہ نظیر۔ ملتان)

جواب: باہر خوش اخلاقی اور اپنے گھر میں غصہ دکھانا دراصل کم زور شخصیت (Weak Personality) کی علامت ہے۔ گھر میں بیوی بچوں پر اور خاندان میں رشتے داروں پر چوںکہ زور چلتا ہے اس لیے گھر میں غصہ کا اظہار بھی خوب ہوتا ہے۔ دفتر میں چوںکہ باس کے سامنے ادب سے رہنا ضروری ہے، اس لیے وہاں غصہ بھی نہیں آتا۔ گھر اور دفتر میں طرزِ عمل کا اختلاف بتاتا ہے کہ ایسا شخص اپنا غصہ برداشت کرسکتا ہے، لیکن اپنے سے کم زور یا اپنے Dependent لوگوں کے سامنے غصہ وہ خود ہی برداشت نہیں کرتا۔ تھوڑی کوشش سے اس کم زوری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ آپ کی بھابھی صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ سورہ آلِ عمران کی آیت 134میں سے والکاظمین الغیظ والعافین عن الناس واللّٰہ یحب المحسنین، تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کرکے اپنے شوہر کو پلادیں اور ان کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔


جوان عمر میں جوڑوں کا درد


سوال : میری عمر سولہ سال ہے۔ میں 2009ء سے جوڑوں کے درد میں مبتلا ہوں۔ اب میں فرسٹ ایئر میں ہوں۔ تکلیف میں شدت کی وجہ سے میری پڑھائی بھی بہت متاثر ہورہی ہے۔ مجھے تعلیم حاصل کرنے کا بہت شوق ہے لیکن ڈرتی ہوں کہ بیماری کی وجہ سے میری تعلیم ادھوری نہ رہ جائے۔
(نام ظاہر نہیں کیا جارہا، پشاور)

 جواب:سورہ فاتحہ پڑھنا شفا کا ذریعہ بھی ہے۔ بیٹی! آپ صبح اور شام گیارہ گیارہ مرتبہ سورہ فاتحہ، تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم کرلیں اور تین بار اپنے جسم پر پھیر لیں۔
گھیکوار ایک کثیرالفوائد پودا ہے۔ کئی جلدی امراض کے ساتھ ساتھ گھیکوار جوڑوں کے درد میں بھی بہت مفید ہے۔ آپ گھر میں گھیکوار کا پودا لگالیں۔ روزانہ ایک چھوٹا ٹکڑا کاٹ کر اسے چھیل لیں اور گھیکوار کا گودا صبح نہار منہ اور شام کھائیں۔ یونانی مرکب معجون سورنجان دوپہر اور رات کھانے سے قبل آدھی آدھی چمچی لیں۔
سرخ شعاعوں میں تیار کردہ تیل ہاتھ اور پاؤں کے جوڑوں پر ہلکے ہاتھ سے مالش کریں۔ دعا ہے کہ آپ کو جلد شفا ہو۔ آمین



آمدنی کی کمی


سوال : میری بیٹی کی شادی کو تین سال ہوگئے ہیں۔ وہ جوائنٹ فیملی میں رہتی ہے۔ اس کے شوہر کی آمدنی کم ہے۔ بچت ہونا تو ایک طرف ضروری اخراجات بھی پورے نہیں ہوپاتے۔ اکثر مجھے اس کے لیے کچھ کرنا پڑتا ہے۔ اس کا شوہر بھی مستقل کے بارے میں کچھ نہیں سوچتا۔
(ایک ماں۔ کراچی)

جواب: اپنی بیٹی سے کہیں کہ عشاء کی نماز کے بعد 101مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت 37 ان اللہ یرزق من یشاء بغیر حساب، گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر آمدنی میں اضافے اور خیروبرکت کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔


اولاد نہیں ہے


سوال :میری شادی کو دو سال ہوگئے ہیں۔ ابھی تک کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ ڈاکٹری چیک اپ میں دونوں میں کوئی خرابی سامنے نہیں آئی۔ بعض گھریلو حالات کی وجہ سے میری بیوی گذشتہ کئی ماہ سے اپنے میکے جاکر بیٹھ گئی ہے۔ امید ہے کہ اگلے مہینے واپس آجائے گی۔محترم ڈاکٹر صاحب! کالم میں اپنا ٹیلی فون نمبر بھی لکھا کریں تاکہ ہم جیسے ضرورت مند آپ سے فوری رابطہ کرسکیں، خط میں تو بہت وقت لگ جاتا ہے۔
(۔۔۔منڈی بہاؤ الدین)

جواب: صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ سورہ آل عمران (3)کی آیت 38تین تین مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ایک ٹیبل اسپون شہد پر دم کرکے پئیں اور اپنے اوپر بھی دم کرلیں اور اولاد کے لیے دعا کریں۔میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت مند اور خوش نصیب اولاد عطا فرمائیں۔
ٹیلی فون پر بات کرنے کے لیے پیر تا جمعہ دفتری اوقات میں 021-36685469پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔


ذیابیطس

سوال :میری عمر چھتیس سال ہے۔ میرا تعلق مانسہرہ سے ہے اور کام کی وجہ سے پچھلے پندرہ سال سے کراچی میں رہ رہا ہوں۔ میری چار بہنیں اور تین بڑے بھائی ہیں۔ فیملی کی کفالت کی زیادہ ذمے داری مجھ پر ہے اس لیے میں نے شادی بھی دیر سے کی۔ میں ایمان داری اور محنت سے کام کرکے زندگی کا وقت گزار رہا تھا کہ پچھلے سال اچانک پتا چلا کہ مجھے ذیابیطس ہوگئی ہے۔ میں نے سنا ہے کہ ذیابیطس ایک موروثی بیماری ہے، لیکن میرے پورے خاندان میں کسی کو یہ بیماری نہیں تو مجھے ذیابیطس کیوں ہوگئی؟ اب میں اس بیماری سے نجات کیسے حاصل کروں؟
(زبیر خان۔ کراچی)

جواب: یہ بات صحیح ہے کہ ذیابیطس کے اسباب میں موروثیت بھی شامل ہے، لیکن آج کل یا پھر پچھلے پینتیس چالیس سال سے ذیابیطس کا سب سے بڑا سبب فطرت سے متصادم زندگی اور اسٹریس ہے۔ گذشتہ دو دہائیوں میں ذیابیطس کا مرض بہت تیزی سے پھیلا ہے۔ وہ لوگ بھی اس مرض کی لپیٹ میں آئے ہیں، جن کے خاندان میں پہلے کسی کو ذیابیطس نہیں تھی۔ کھانے پینے کے اوقات مقرر نہ ہونا، بازار کے غیرمعیاری کھانے، رات کھانے کے تھوڑی دیر بعد سوجانا، رات دیر تک جاگنا، صبح دیر سے سوکر اٹھنا، پیدل چلنے اور ورزش سے اجتناب، ٹیلی ویژن کے سامنے بیٹھ کر کچھ نہ کچھ کھاتے رہنا، سوفٹ ڈرنکس کا روزانہ استعمال اور اعصابی دباؤ۔ یہ چند اسباب موجودہ دور میں کئی امراض اور تکالیف کے تیز رفتاری سے پھیلاؤ کا ذریعہ بن رہے ہیں۔ان تکالیف میں جسمانی تکان، سر بھاری رہنا، صبح نیند سے بیدار ہوکر فریش محسوس نہ کرنا وغیرہ شامل ہیں۔ امراض میں السر، کولیسٹرول کی زیادتی، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، امراض قلب، تولیدی صحت کی خرابیاں یا بانجھ پن شامل ہیں۔ جی ہاں زنانہ یا مردانہ بانجھ پن ۔غیرصحت مند لائف اسٹائل اور غذائیں بھی بانجھ پن کا سبب بن رہی ہیں۔ بیماریوں سے بچنے اور صحت مند زندگی کے لیے ہم سب کو اپنے موجودہ طرز زندگی، غذائی اشیاء، کھانے پینے کے معاملات اور نیند اور بیداری کے معمولات کا جائزہ لے کر یہاں ضروری اصلاح لازمی ہے۔ تازہ گوشت اور تازہ سبزیاں استعمال کیجیے۔ پیک شدہ گوشت یا کھانے پینے کی ایسی اشیاء جن میں پریزر ویٹو (Preservative) شامل ہوں بہت دیکھ بھال کر استعمال کی جائیں۔ سفید شکر کا استعمال صرف ذیابیطس کے مریضوں کو ہی نہیں بلکہ صحت مند لوگوں کو بھی کرنا چاہیے۔ چائے میں مٹھاس کے لیے گنے کے رس سے بنا ہوا گڑ یا شہد استعمال کیا جاسکتا ہے۔
آپ کی فیملی ہسٹری نہیں ہے اس لیے آپ کے اس مرض میں مبتلا ہونے کی وجوہات اعصابی اور طرز زندگی سے متعلق ہوسکتی ہیں۔ یاد رکھیے۔ اسریس میں خون میں شوگر تیزی سے بڑھتا ہے۔ بہتر ہوگا کہ آپ پابندی سے ورزش کیجیے۔
ذہن و اعصاب کو پرسکون رکھنے کے لیے اللہ کے کلام سے مدد لیجیے۔ قرآن پاک کی تلاوت کیجیے اور تلاوت کی ہوئی آیات کا ترجمہ پڑھیے۔ رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ رعد (13)کی آیات 28-29، گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں اور اس بات کا جائزہ لیں کہ کس طرح اﷲ کی رحمت سارے وجود پر چھائی ہوئی ہے۔

چھوٹی بہن کا انکار


سوال: ہم دو بہنیں تین بھائی ہیں۔ ہماری بڑی بہن کی شادی چھے سال پہلے ہوئی تھی۔ وہ صاحب امریکا میں تھے۔ شادی کے بعد بہن بہنوئی تین ماہ تک پاکستان میں ساتھ رہے۔ اس دوران بہن امید سے بھی ہوگئیں۔ وہ صاحب چند ماہ بعد بہن کو امریکا بلانے کا کہہ کرگئے لیکن وہاں جاکر چند ماہ بعد آنکھیں پھیرلیں۔ اپنے شوہر کی بے اعتنائی سے شدید پریشان ہماری بہن کا بلڈ پریشر بہت بڑھ گیا جس کے نتیجے میں ان کا حمل ضائع ہوگیا۔ لیکن ان صاحب نے اور یہاں مقیم ان کے گھر والوں نے پلٹ کر پوچھا تک نہیں۔ اس حادثے اور سسرال والوں کی لاتعلقی کی وجہ سے بہن کی حالت مزید بگڑگئی۔ اس پر ہسٹیریائی دورے پڑنے لگے۔ آخر کار تقریباً ڈیڑھ سال بعد اس کے شوہر نے علیحدگی کے کاغذات بھجوادیے۔ ان افسوس ناک حالات کا ہماری چھوٹی بہن پر بہت شدید اثر پڑا۔ گذشتہ دو برسوں میں اس کے لیے کئی بہت اچھے رشتے آئے، لیکن چھوٹی بہن نے کسی رشتے کے لیے حامی نہیں بھری۔ امی نے اس سے بہت محبت سے پوچھا کہ اگر تمہیں کوئی پسند ہے تو بتا دو۔ اس نے کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں دراصل مجھے مرد ذات سے نفرت ہوگئی ہے۔ اب مجھے شادی ہی نہیں کرنی۔چھوٹی بہن کی اس سوچ سے ہم سب بہت فکرمند ہیں۔ ایک مرتبہ دھوکے کے باوجود ہم اپنی بڑی بہن کا بھی رشتہ جلد کردینا چاہتے ہیں۔ اب شادی کے لیے چھوٹی بہن کے انکار سے سمجھ میں نہیں آرہا کہ کیا کیا جائے۔
(ماریہ جمال۔ لاہور)

جواب: جو کچھ آپ کی بڑی بہن کے ساتھ ہوا اس پر شدید افسوس ہوا۔ واقعی اس شخص نے اور یہاں اس کے گھر والوں نے ایک معصوم خاتون کے ساتھ بہت زیادتی کی۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ آپ کی بڑی بہن کو ازدواجی زندگی کی بہت ساری اور پائے دار خوشیاں نصیب ہوں۔ شادی سے آپ کی چھوٹی بہن کے انکار کی وجوہات شوہر کی حیثیت میں مرد ذات کی طرف سے خوف میں پنہاں ہیں۔ مناسب انداز سے اس خوف کے ازالے کی کوششیں کی جائیں، لیکن ابھی چند ماہ تک اس کے سامنے اس کی شادی کی باتیں نہ کی جائیں۔ خوف سے نجات کے لیے بطور روحانی علاج:
لا الہ الا اللّٰہ العظیم الحلیم لا الہ الا اللّٰہ رب العرش العظیم لا الہ الا اللّٰہ رب السموٰت والارض رب العرش الکریم، تین تین مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کرکے پلائیں اور اس پر بھی دم کردیں۔ اپنی چھوٹی بہن سے کہیں کہ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء یاحفیظ، یا قوی یا سلام کا ورد کرتی رہیں۔

مختصر مختصر


سوال حذف کردیں۔


(ظفر اقبال۔ کوئٹہ)

جواب: عشاء کی نماز کے بعد اکتالیس مرتبہ آیت الکرسی گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر مقصد کے حصول کے لیے اور خیروعافیت کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل نوے روز تک جاری رکھیں۔




سوال:۔۔۔۔۔۔
(اکرام۔ٹنڈوالہیار)

جواب: اپنے مرشد کا بتایا ہوا وظیفہ جاری رکھیں۔ ایک مقصد کے لیے زیادہ وظائف نہیں پڑھنے چاہییں۔ نماز کی پابندی کریں اور ہر نماز کے بعد رزق میں برکت کے لیے دعا کریں۔


سوال:۔۔۔۔۔۔
(س۔ راولپنڈی)





جواب:  بذریعہ ڈاک براہ راست جواب بھیج دیا گیا ہے۔


خط بھیجنے کے لیے پتہ ہے۔
 روشن راستہ
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی،
 سنڈے میگزین ، روزنامہ ایکسپریس 
کورنگی روڈ ، کراچی۔







[از : سنڈے ایکسپریس ، 4 دسمبر 2016ء ]

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے