سلسلہ عظیمیہ روح اور انسان کے تعلق کو بہتر بنانے اور سمجھنے کیلئے ایک عمدہ پلیٹ فارم ہے،محمد حسین سید
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر محمد حسین سید نے کہا ہے کہ دوسروں سے نفرت ، تعصب، لسانی مذہبی گروہ بندی اور فرقہ واریت کو ختم کرکے امن و محبت، اخوت و مساوات ، بھائی چارگی کا درس ہی صوفیائے کرام اور مشائخ عظام کی تعلیمات ہیں، صوبہ سندھ صوفیائے کرام کی سرزمین ہے اور صدیوں پہلے حضرت لال شہباز قلندر، شاہ عبدالطیف بھٹائی، عبداللہ شاہ غازی اور دیگر اولیاء اللہ اسلامی تعلیمات لے کر اس سرزمین پر آئے اور ان تعلیمات کے نتیجے میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ مشرف بہ اسلام ہوئے اور اسلام کی روشنی نے اس خطہ کو منور کرنا شروع کیا اور جہالت کے گھٹا ٹوپ اندھیرے دور ہونا شروع ہوئے، اسلام امن و سلامتی کا دین ہے قرآن علم کے حصول اور تحقیق کا درس دیتا ہے ، قوموں کی ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین میں بھی علم کا فروغ ضروری ہے ، یہ بات انہوں نے سلسلہ عظیمیہ کے تحت انیسویں بین الاقوامی ورکشاپ کے غیر ملکی شرکاء کے اعزاز میں دیئے گئے ظہرانے میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ میں مختلف ممالک اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی شمولیت سے اندازہ ہوتا ہے کہ صوفائے کرام کی تعلیمات اور فرمودات ہر فرد مذہب اور ملت کیلئے ہے، انہوںنے کہا کہ روح اور انسان کا تعلق اتنا ہی پرانا ہے جتنی انسانی تہذیب تمام مذاہب میں اس نقطہ پر ہمیشہ بحث ہوتی رہی ہے ، انہوںنے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو ادراک، فہم فراست عطا کی اور رموزو راستے بتائے جس پر عمل کرنے کیلئے انبیائے کرام اور اولیاء اللہ نے تبلیغ اور اشاعت کا سلسلہ جاری رکھا تاکہ انسان سراط مستقیم پر چل کر اپنی دنیاو آخرت کو سنوار سکے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ سلسلہ عظیمیہ روح اور انسان کے تعلق کو بہتر بنانے اور سمجھنے کیلئے ایک عمدہ پلیٹ فارم ہے، انہوں نے کہاکہ یہ سلسلہ عالمی سطح پر منظم ہے اور یہ دیکھ کر اور بھی اطمینان ہوتا ہے کہ اسلامی تعلیمات کے مطابق خواتین کو برابر کے حقوق اور تقدس اور احترام اس سلسلہ میں موجود ہے، انہوں نے کہا کہ قلندر بابا اور خواجہ شمس الدین عظیمی نے اسلامی تعلیمات کے فروغ اور احیاء کیلئے جو کام کیا ہے وہ انتہائی قابل قدر ہے، ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے کہا کہ اخلاص نیت کے ساتھ اگر کام کیا جائے تو کئی مسائل ازخود ختم ہوجاتے ہیں کوئی شخص قانون سے چھپ کر برائی کر سکتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ سارے لوگوں کے اعمالوں کو دیکھتا ہے انہوں نے کہا کہ جو لوگ چھپ کر برائیاں کرتے ہیں بلواسطہ اس سے پورے معاشرے کو نقصان پہنچتا ہے اور آخر کار معاشرہ تنزلی و بربادی کا شکار ہوجاتا ہے، انہوں نے کہاکہ معاشرے میں تیزی سے پھیلتے ہوئے انتشار، جھنجھلاہٹ، دبائو اور بے سکونی کی بنیادی وجہ قرآنی تعلیمات سے دوری ہے، انہوںنے کہا کہ سلسلہ عظیمیہ لوگوں کو اتحاد و اتفاق، حصول علم، محنت و رواداری کی دعوت دیتا ہے، مانچسٹر یوکی قونصل نیلوفر باجی نے کہا کہ کراچی امن و محبت کا شہر ہے بیرون دنیا میں میڈیا کے ذریعے جو تاثر ہمیں ملا تھا وہ یہاں آکر غلط ثابت ہوا ہے، لندن سے آئے ہوئے مندوب محمد علی شاہ نے کہا کہ اسلام سچا اور حقیقی مذہب ہے جو تیزی سے دنیا میں پھیل رہا ہے اور اس کی تعلیمات آفاقی ہیں، قونصل جنرل ریپبلک آف پیرا گوئے کنور طارق نے کہا کہ وادی مہران عظیم روایتوں کی سر زمین ہے اور کراچی نے گزشتہ سالوں میں جو ترقی کی ہے اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ پاکستان پیچھے نہیں بلکہ ترقی کی جانب گامزن ہے اس موقع پر موسکو کے میخائل بیلیاکو Mikhail Beliakov ، علینا بسترؤا Elena Bystrova اور دیگر نے بھی خطاب کیا ، تقریب کے اختتام پر مندوبین کو سندھ کا روایتی تحفہ اجرک اور سندھی ٹوپی پیش کی گئی۔
27-Jan-2013
http://www.kmc.gos.pk/News/NewsDetail.aspx?id=1315
کراچی کے ایڈمنسٹریٹر محمد حسین سیّد نے سلسلۂ عظیمیہ کے زیرِاہتمام بین الاقوامی روحانی ورکشاپ کے غیر ملکی مندوبین کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی محمد حسین سیّد ، روحانی ورکشاپ کے آرگنائزر ڈاکٹروقار یوسف عظیمی، غیرملکی مندوبین میں سے محمد علی شاہ (یوکے)، خالد محمود(روس)، نیلوفر (یوکے)، میخائل جونیئر(روس)، سومائلو(انڈونیشیا)، کنور محمد طارق اور علی حسن ساجد نے حاضرین سے خطاب کیا۔بلدیہ کراچی کی جانب سے شرکا کو محمد حسین سیّد نے اجرک اور سندھی ٹوپی کا تحفہ پیش کیا۔