روشن راستہ - 16

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی


روشن راستہ (16)


 سنڈے ایکسپریس  26 مارچ 2017ء 


سائنس و ٹیکنالوجی کی بے انتہا ترقی کے باوجود لاتعداد افراد کے جسمانی، ذہنی، نفسیاتی، جذباتی اور روحانی مسائل میں  اضافہ ہوا ہے۔ مسائل کے حل اور بیماریوں  سے شفاء   پانے کے لے جدید طریقوں  کے ساتھ ساتھ صدیوں  قدیم کئی طریقے بھی انسانوں  کے لیے نہایت مفید اور موثر ہیں ۔ ان میں  روحانی علاج، طب نبوی، طب یونانی، کلر تھراپی، پیراسائیکلوجی اور دیگر متبادل طب Alternative Therapies شامل ہیں۔

 معروف اسکالر ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی  اپنے  کالم  ’’روشن  راستہ  ‘ میں  قارئین کے مختلف مسائل اور امراض پر  اپنی رائے ، مشورہ  اور حسبِ ضرورت متبادل طب سے علاج پیش کریں  گے۔




مراقبے کے اثرات


(گذشتہ سے پیوستہ): 
آپ اپنے لیے کسی بھی منزل کا انتخاب کرتے ہیں تو اس منزل تک پہنچنے کے لیے مختلف راستے آپ کے سامنے ہوں گے۔ زندگی کے سفر کو آسان بنانے، راستہ چلتے ہوئے قدموں کو درست سمت میں رکھنے، دوران سفر تھکن سے بچنے اور ذہنی سکون کے لیے مراقبہ ایک اچھا مددگار ہے۔
مراقبہ سے مدد لینے کے لیے مندرجہ ذیل اُمور کا خیال رکھنا ہوگا۔
-1ارادہ 
-2مقصد کا تعین
-3وقت کا انتخاب
-4غذائی معمولات کا جائزہ اور حسب ضرورت ردّوبدل۔
-5لباس کا جائزہ اور حسب ضرورت ردوبدل۔

-1ارادہ :
اس دنیا میں انسان کے ہر عمل (Action) کی بنیاد ’’خیال‘‘ہے۔ کسی عمل کا خیال آتا ہے تو آدمی اس کام کے لیے فعال ہوتا ہے یا پھر اس خیال کو نظرانداز کردیتا ہے۔
’’خیال ‘‘ کیا ہے…؟ خیال! انسان کے لیے قدرت کی جانب سے کیا جانے والا ایک حیرت انگیز اہتمام ہے۔ کوئی انسان کسی خیال پر عمل کرنا چاہے تو پھر اگلا مرحلہ ہے ارادہ۔
کسی بھی کام کے اچھے یا خراب نتیجے کا انحصار اس کام کے لیے کیے گئے ارادے پر بھی ہے۔ ارادہ مضبوط ہوگا تو اس کام میں انسان کی دل چسپی اور توجہ زیادہ ہوگی۔ ارادہ کم زور ہوگا تو کام میں انسان کی دل چسپی بھی بس نام کی ہی ہوگی۔ ارادے کی مضبوطی انسان کو عمل کے لیے جذبہ اور طاقت فراہم کرتی ہے۔
مراقبہ کے لیے بھی پہلا مرحلہ ارادہ ہے۔
آپ مراقبہ کرنا چاہتے ہیں…؟ آپ کا یہ چاہنا خوش آئند ہوسکتا ہے لیکن اس چاہنے کو عملی شکل دینے کے لیے ایک مضبوط ارادے کی ضرورت ہے۔ اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ کسی راہ پر چلنے اور کسی منزل کو پانے کے لیے صرف چاہنا یا خواہش کرنا ہی کافی نہیں ہوتا۔ جو لوگ صرف خواہشات تک ہی محدود رہتے ہیں، ان کی خواہشات ان کے لیے ایک قید خانہ بن جاتی ہیں، جو لوگ اپنی خواہشات کو عملی اقدام سے جوڑ دیتے ہیں جلد یا بدیر انہیں کام یابی ضروری ملتی ہے۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوشش تو کسی ایک خاص مقصد کے لیے کی گئی لیکن راہ میں مزید کئی کامیابیاں بھی مل گئیں۔ اس سے یہ حقیقت آشکارا ہوئی کہ کسی ایک کام کے لیے عملی جدوجہد دیگر کئی کام یابیوں کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے۔اس حقیقت کو شاعرخواجہ حیدرعلی آتش نے ان الفاظ میں بیان کیا ہے..
سفر ہے شرط مسافر نواز بہتیرے
ہزار ہا شجرِ سایہ دار راہ میں ہے



تیز آواز میں گانے


سوال : ہم جس جگہ رہتے ہیں وہاں زیادہ تر لوگ اچھے ہیں، ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں لیکن برابر والے گھر کے مکین ہمارے لیے پریشانی کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ کئی اور مسائل پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ یہ لوگ اپنے گھر میں اکثر رات ڈیڑھ دو بجے تک تیز آواز میں گانے بجاتے ہیں۔ اس سے پڑوس میں رہنے والے لوگ شدید ڈسٹرب ہوتے ہیں۔ ہماری والدہ دل کی مریضہ ہیں۔ ہم نے کئی بار ان سے درخواست کی کہ وہ ہماری والدہ کا خیال کرتے ہوئے ہی گانوں کی آواز کم رکھا کریں لیکن انہوں نے کوئی ریسپانس نہ دیا۔
(ل۔س: لاہور)

جواب:  نبی کریمﷺ کے ایک ارشاد گرامی کا مفہوم یہ ہے کہ جبرائیل نے مجھے ہمسائے کے ساتھ حسن سلوک کی اتنی زیادہ تاکید کی کہ میں نے گمان کیا کہ شاید ہمسایہ کو وارث بھی بنادیا جائے۔ اپنے پڑوسیوں کو تکلیف اور اذیت دینے والے لوگ اسلامی تعلیمات کے لحاظ سے ایک انتہائی ناپسندیدہ کام کے مرتکب ہورہے ہیں۔ میری دعا ہے کہ آپ کو اپنے پڑوسیوں کی جانب سے ہونے والی اذیتوں سے نجات ملے۔
انفرادی اور معاشرتی سطح پر ایک اچھی زندگی گزارنے کے لیے دین اسلام نے واضح ہدایات دے دی ہیں۔ دعا ہے کہ ہم سب کو ان ہدایات کو قبول کرنے اور گمراہی سے بچنے کی توفیق عطا ہو۔
رات سونے سے پہلے اکتالیس مرتبہ سورہ آل عمران کی آیت:



ربنا لاتزغ قلوبنا بعد اذ ھدیتنا وھب لنا من لدنک رحمتہ انک انت الوھاب


گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر دعا کیجیے کہ آپ کے مذکورہ پڑوسیوں کو ہدایت قبول کرنے کی توفیق ملے۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔


حافظہ کمزور ہے


سوال :ایک ڈیڑھ سال سے میرا حافظہ بہت کمزور ہوگیا ہے۔ میں ایک دفتر میں ذمے دار عہدے پر کام کرتا ہوں۔ کئی مرتبہ انتہائی ضروری کاغذات تک خود کسی جگہ رکھ کر بھول جاتا ہوں۔ کئی بار اپنی میز پر خطوط اور کاغذات کے ڈھیر دیکھ کر مجھے اپنا دماغ ماؤف ہوتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
(خالد محمود۔ کوئٹہ)

جواب:   شام کو عصر و مغرب کے درمیان 101 مرتبہ الملک القدوس، گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر پانی پر دم کرکے پییں۔ پانچ عدد عمدہ قسم کے بادام رات کو ایک پیالی پانی میں بھگو دیں۔ صبح نہار منہ ان باداموں کا چھلکا اتار کر خوب اچھی طرح چبا کر کھائیں۔ اس کے بعد پندرہ بیس منٹ تک کچھ نہ کھائیں پییں۔ یہ عمل دو تین ماہ تک جاری رکھیں۔

ضدی بچی

سوال : میری بیٹی جس کی عمر ساڑھے تین سال ہے۔ بہت ضدی اور خود سر ہوگئی ہے۔ اسے اگر کسی کام سے منع کیا جائے یا اس کی کوئی بات پوری نہ کی جائے تو رو رو کر آسمان سر پر اٹھالیتی ہے۔ کھانا بھی ٹھیک طرح نہیں کھاتی۔ سارا سارا دن بھوکی پیاسی پھرتی رہتی ہے۔ چند ماہ بعد اسے اسکول میں بھی داخل کروانا ہے۔ اس کی ضد اور صحت اسی طرح رہی تو اسکول کیسے جائے گی۔ (مسز فیاض: حیدرآباد)

 جواب: بچی جب رات کو گہری نیند سو رہی ہو تو اس کے سرہانے اتنی آواز سے کہ اُس کی آنکھ نہ کھلے گیارہ مرتبہ سورۂ کوثر، تین تین مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کربچی پر دم کردیں۔ یہ عمل کم از کم اکیس روز تک جاری رکھیں۔ بچی کو جب بھی کھانے یا پینے کو کچھ دیں تو اکیس مرتبہ اسمِ الہٰی ’’یا رحیم ‘‘ پڑھ کر بچی پر اور اُس چیز پر دم کردیں۔

جو کچھ کمایا۔۔۔۔۔۔


سوال :  ملازمت کے سلسلے میں گذشتہ اکیس سال سے بیرونِ ملک مقیم ہوں۔ جو کچھ کماتا وہ والدہ صاحبہ کو بھیج دیتا ۔ ہم سات بہن بھائی ہیں۔ میرے بھیجے ہوئے پیسوں سے ایک پلاٹ خریدا گیا۔ والد نے مجھے کہا کہ پلاٹ تمہارے نام سے لے لیتے ہیں لیکن میں نے والد کے ہوتے ہوئے یہ مناسب نہ سمجھا اور ان سے کہا کہ پلاٹ آپ اپنے نام سے لیں۔ اس پلاٹ پر میری بھیجی جانے والی رقم سے مکان کی تعمیر ہوتی رہی۔ میرے والد صاحب کا انتقال ہوچکا ہے۔ اب صورت حال یہ ہے کہ میری والدہ اور بھائی اس مکان کے مختلف حصوں میں رہائش پذیر ہیں۔ میرے چار بچے ہیں۔ میری فیملی کے لیے دو کمرے مخصوص کردیے گئے ہیں۔ بھائی مجھ سے کہتے ہیں کہ یہ مکان والد صاحب کے نام ہے۔ اس لیے ازروئے قانون اس پر ان کی سب اولا دکا حق ہے۔ میری والدہ بھی اس معاملے میں میرے بھائیوں کی حمایت کرتی ہیں۔ میں نے جو کچھ کمایا والدہ کو بھیج دیا۔ آج میرے پاس اپنا کوئی سرمایہ نہیں ہے۔ میرے بچوں کے تعلیمی اور دیگر اخراجات پورے کرنے کے بعد کچھ بچتا ہی نہیں کہ دوسرا مکان بنانے کا سوچوں۔ میں اکیس سال دیارِغیر میں محنت و مشقت کے باوجود اپنی اولاد کے لیے کچھ نہ کرسکا۔
(معراج الدین : جدہ)

جواب: رات سونے سے قبل 100 مرتبہ لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظلمینO اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر حالات بہتر ہونے، رزق میں برکت اور وسائل میں اضافے کے لیے دعا کریں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اﷲ تعالیٰ کے اسمائے مقدسہ یاحی یاقیوم کا ورد کریں۔

دل میں درد


سوال :میری چار بیٹیاں ہیں۔ ان کے لیے مناسب رشتوں کا انتظار ہے۔ شوہر ذیابیطس کے مریض ہیں۔ پہلے وہ بہت خوش مزاج اور ہنس مکھ تھے، لیکن کچھ عرصے سے ان کے مزاج میں بیزاری اور چڑچڑاپن آگیا ہے۔ میری اپنی حالت یہ ہے کہ بیٹھے بیٹھے اچانک سینے میں شدید درد اٹھتا ہے۔ گردن اور پیٹھ کے پھٹے کھینچے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔ نیند کی گولی لینے کے باوجود گہری اور پُرسکون نیند نہیں آتی۔ بچے سعادت مند اور فرمانبردار ہیں۔ مالی لحاظ سے بھی کوئی پریشانی نہیں ہے۔ دعا اور رنگ و روشنی سے علاج کی درخواست ہے۔
(ط۔س: گجرانوالہ)

جواب:آپ کی بیان کردہ علامات کا تعلق شدید اعصابی کمزوری اور ٹینشن سے ہے۔ اس قسم کی علامات میں نیلی شعاعوں میں تیارکردہ پانی صبح نہار منہ اور شام اور زرد شعاعوں میں تیارکردہ پانی دوپہر اور رات کھانے سے قبل پینا مفید ہے۔ صبح شام اکیس مرتبہ یاحی قبل کل شئیٍ یا حی بعد کل شئیٍO اول آخر تین تین مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر سینہ پر دم کرکے پییں۔ رات سونے سے قبل 100 مرتبہ درودشریف پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں۔ صبح سویرے ننگے پاؤں گھاس پر چہل قدمی کیجیے۔ کھانوں میں گھی، گائے کا گوشت، بادی چیزیں، تیز نمک مرچ سے پرہیز کیجیے۔

جنس کا تعین مرد کی طرف سے ہوتا ہے

سوال :میری عمر25 سال ہے۔ شادی کو سات سال ہوئے ہیں۔ شادی کے بعد مجھے اپنے شوہر کی بہت محبت ملی، ساس نندوں نے بھی میرا بہت خیال رکھا۔ رویے اُس وقت تبدیل ہونا شروع ہوئے جب شادی کے سوا سال بعد میرے ہاں بیٹی پیدا ہوئی۔ یکے بعد دیگرے چار لڑکیوں کی پیدائش کے بعد تو نہ صرف میرے سسرال والے بلکہ میرے شوہر بھی بدل گئے ہیں۔ میری ساس کہتی ہیں کہ اس عورت کو تو لڑکیاں جننے کے سوا کوئی دوسرا کام نہیں آتا، جس گھر میں پہلے میری قدر تھی وہاں اب یہ حال ہے کہ 104 بخار میں بھی خود اٹھ کر اپنی بیٹیوں کے لیے کھانا بنانا پڑتا ہے۔ ساس کا کہنا ہے کہ مجھ میں اولاد نرینہ پیدا کرنے کی صلاحیت نہیں، اس لیے میرے شوہر کو بیٹے کی خاطر دوسری شادی کرلینی چاہیے۔ مجھے کوئی دعا بتائیں جس سے میرے اندر یہ صلاحیت پیدا ہوجائے۔
(نام شائع نہ کریں: سرگودھا)

جواب: بڑے بوڑھوں سے سنا ہے کہ اولاد شوہر کی قسمت سے اور دولت بیوی کی قسمت سے ملتی ہے۔ اکثر پرانی کہاوتیں بزرگوں کے تجربات کا نچوڑ ہیں۔ کہاوتوں سے قطع نظر یہ بات اب میڈیکل سائنس نے ثابت کردی ہے کہ اولاد میں جنس کا تعین عورت کی طرف سے نہیں بلکہ مرد کی طرف سے ہوتا ہے۔ یعنی لڑکا پیدا ہو یا لڑکی اس کا دارومدار مرد کی جانب سے ملنے والے ’’پیغام ‘‘ سے ہوتا ہے۔ بیٹا ہو یا بیٹی یہ اللہ کی طرف سے ہے لیکن اگر ذمہ داری یا صلاحیت کا معاملہ ہے تو یہ عورت نہیں بلکہ صرف اور صرف مرد کی ذمہ داری ہے۔ دعا کی ضرورت آپ کو نہیں بلکہ آپ کے شوہر کو ہے۔ آپ کے شوہر روزانہ 101 مرتبہ اﷲ تعالیٰ کا اسم ’’یا اول‘‘ پڑھ کر شہد پر دم کرکے پییں اس کے علاوہ بند گوبھی کچی، بھجیا یا کسی سالن میں روزانہ باقاعدگی سے کھائیں۔ یہ عمل کم از کم تین ماہ تک جاری رکھیں۔

چہرے پر معصومیت


سوال: میری عمر 19 سال ہے لیکن میرے چہرے پر اپنی ہم عمر لڑکیوں کی طرح معصومیت اور بھولپن کے بجائے پکا پن اور کرختی ہے۔ میں بہت حساس طبیعت کی لڑکی ہوں کسی غلط بات کو برداشت نہیں کرتی۔ غلط بات پر فوراً غصہ میں آجاتی ہوں۔ ہمارے کئی رشتہ دار ہم سے بہت جلتے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ ہم لوگ ترقی نہ کریں۔
(ز۔ن: سیالکوٹ)

جواب:    آپ کے چہرے پر معصومیت اور بھولپن نہ ہونے کی وجہ آپ نے خود بیان کردی ہے۔ دوسروں کو اپنا مخالف اور بدخواہ سمجھنے سے دل میں ان کے خلاف بغض اور نفرت کے جذبات پیدا ہوتے ہیں۔ یہ نفرت ذہن میں بیزاری اور غصہ کو جنم دیتی ہے۔ ہر وقت بیزاری اور غصہ میں مبتلا رہنے والے شخص کے اعصاب میں تناؤ پیدا ہوجاتا ہے۔ یہ تناؤ چہرہ پر پکے پن اور کرختی کی صورت میں بھی ظاہر ہوتا ہے۔ اگر آپ اپنے چہرے پر بھولپن لانا چاہتی ہیں تو آپ کو طبیعت میں حساسیت، غصے اور بیزاری کے جذبات پر قابو پانا ہوگا۔ جو لوگ غصے اور غضب کو ضبط کرتے ہیں اور دوسرے لوگوں کے قصور معاف کرتے ہیں اور عمومی طور پر درگزر سے کام لیتے ہیں ایسے لوگ صحت کے کئی مسائل سے بچے رہتے ہیں اور اُن کے چہروں پر جاذبیت اور کشش نمایاں ہوتی ہے۔
روزانہ صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ اللہ تعالیٰ کے اسماء یا ودود ، یارؤف، یا رحیم تین تین مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں اور ضبط و تحمل کی توفیق ملنے کی دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔

نشے کی لت


سوال:  گذشتہ ایک سال سے میرے شوہر نشے کی لت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ بہت سمجھایا لیکن اب وہ اپنی اس عادت کو ترک کرنے پر قادر نہیں ہیں۔ شہر کے ایک شاپنگ پلازہ میں ان کا گارمنٹ اسٹور ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ نشے کی اس لت کی وجہ سے اُن کا کاروبار تباہ نہ ہوجائے۔
(ر۔ب: کراچی)

جواب:  آپ کے شوہر جب رات کو گہری نیند سوجائیں تو ان کے قریب سرہانے کی طرف کھڑے ہو کر سورہ المائدہ کی آیت90 سات مرتبہ اتنی آواز سے پڑھ کر سنائیں کہ ان کی نیند خراب نہ ہو۔ یہ عمل چالیس روز کیجیے۔

شادی بخیر وخوبی ہوجائے


سوال:  میری منگنی دو سال پہلے ہوچکی ہے، لیکن جب بھی شادی کی بات شروع ہوتی ہے کوئی نہ کوئی مسئلہ کھڑا ہوجاتا ہے۔ اس معاملے میں بعض رشتے دار پرانی دشمنی بھی نکال رہے ہیں۔ آپ کوئی دعا بتائیں جس کی برکت سے یہ شادی بخیروخوبی انجام پاجائے اور میں اپنے گھر میں خوشیوں کے ساتھ رہوں۔
(بنتِ شمیم: واہ کینٹ)

جواب:   عشاء کی نماز کے بعد 101 مرتبہ نصر من اﷲ و فتح قریب گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر مقصد کے حصول کے لیے دعا کریں۔ یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء یاحفیظ، یا سلام کا ورد کرتی رہا کریں۔ 




خط بھیجنے کے لیے پتہ ہے۔
 روشن راستہ
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی،
پی او بکس 2213، کراچی۔74600
ای میل: dr.waqarazeemi@gmail.com
فون نمبر: 021-36685469





[از : سنڈے ایکسپریس ، 26 مارچ  2017ء ]

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے