سسرال والے طنز کرتے ہیں
سوال:
میری شادی کو پانچ سال ہوگئے ہیں۔ دوبیٹے ہیں۔ میرے شوہر میرے ساتھ بہت اچھے ہیں لیکن میرے سسر،ساس اورنندیں مجھے بہت تنگ کرتے ہیں۔ ان کی باتوں اورلہجے میں میرے لیے طنز بھرا ہواہوتاہے۔ان لوگوں میں احساس برتری بہت ہے۔ میرے میکے والوں کا مذاق اڑاتے ہیں کہ انہیں یہ نہیں آتا وہ نہیں آتا۔
ا پنے سسرال والوں کی ان باتوں کامجھ پر بہت برا اثر ہوا۔ میں اکثر روتی رہتی ہوں، ان لوگوں کی طنزیہ باتوں سے وقتی طور پر بچنے کی خاطرمیں نے اپنے شوہر کی اجازت سے ایک اسکول میں جاب کرلی ہے۔ سہ پہر جب میں گھر جاتی ہوں تومجھ پر طنزیہ جملوں کا حملہ شروع ہوجاتاہے کہ بچوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔
جب سے جاب شروع کی ہے یہ لوگ مجھے زیادہ تنگ کرنے لگے ہیں۔ میں اپنے شوہر سے ذکر کرتی ہوں لیکن وہ خاموش رہتے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ہم لوگوں نے علیحدہ گھر لے لیاتوخاندان والے ناراض ہوجائیں گے۔ اس لیے بہتر یہ ہے کہ تم یہ سب کچھ برداشت کرو۔<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
سسرال کے ماحول میں جو منفی باتیں ہیں ان کی تکلیف تو یقیناًبہت زیادہ ہوگی لیکن آپ اﷲ کا شکراداکیجئے کہ آپ کے شوہرآپ کے ساتھ بہت اچھے ہیں۔ ہر طرح سے آپ کا خیال رکھتے ہیں حتیٰ کہ آپ کی خوشی اورسکون کی خاطر انہوں نے اپنے گھروالوں کی مرضی کے خلاف آپ کو اسکول میں پڑھانے کی بھی اجازت دے دی۔آ پ کے اسکول جانے کی وجہ سے آپ سے زیادہ خود انہیں اپنے گھر والوں کی باتیں سننا پڑی ہوں گی لیکن آپ کے شوہر نے آپ کی خواہش کا پاس رکھا۔
آپ اﷲکا شکریہ اداکیجئے کہ شوہر کی محبت اورتوجہ کی شکل میں آپ کو بہت کچھ ملا ہواہے۔ آپ اس کی قدر کیجئے اوراپنے شوہر سے علیحدہ گھر کے لیے باربار مطالبے مت کیجئے۔ علیحدہ رہائش کا مطالبہ کرنا آپ کا حق ہے لیکن فی الحال ان سے محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ جو کام وہ سہولت سے نہیں کرسکتے اس کے لیے انہیں باربار نہ کہا جائے۔
سسرال والوں کے گھٹیا پن پر مبنی احساس برتری یا طنزیہ رویوں کا ایک حل یہ بھی ہے کہ آپ ان کی ہم خیال بن جائیں۔ مثال کے طورپر وہ گھریلو معاملات میں،رسوم ورواج میں اپنی بڑائی بیان کررہے ہوں توآپ ان کی تائیدکیجئے۔ ان کے سامنے اس طرح اظہار کیجئے کہ اتنے اچھے گھرانے کی بہو بن کر آپ خوشی اورفخر محسوس کرتی ہیں۔ وہ لوگ آپ کے سامنے اپنی بڑائیاں اسی لیے بیان کرتے ہیں کہ وہ آپ کے منہ سے اپنی تعریفیں اورمرعوبیت کا احساس سننا چاہتے ہیں۔
رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ مریم(19) کی پہلی آیت:
کٓہٰیٰعٓصٓ
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے سسرال والوں کا تصور کرکے دم کردیں اور دعا کریں کہ انہیں آپ کے ساتھ محبت و شفقت سے پیش آنے کی توفیق ملے۔
چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کےا سماء
یاحيُ یاقیوُم
کا ورد کرتی رہا کریں ۔