پیپر میرج

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی


پیپر میرج

سوال: 

میری شادی کو ڈھائی سال ہوچکے ہیں۔ میرے شوہر یورپ کے ایک ملک میں رہتے ہیں جبکہ میں یہاں پاکستان میں ہوں۔ میرے شوہر گیارہ سال قبل یورپ گئے تھے۔ وہاں اُنہوں نے ایک انگریز عورت سے نکاح کیا۔ بقول شوہر کے اس نکاح کا مقصد نیشنلٹی کا حصول تھا یعنی وہ ایک طرح سے پیپر میرج تھی۔ وہ عورت عمر میں میرے شوہر سے بڑی ہے۔ شاید اس وجہ سے یا کسی اور  وجہ سے بہرحال ان کی درخواست امیگریشن والوں نے مسترد کردی۔ آخرکار وہ عورت حاملہ ہوئی تو ان کی شادی کو حقیقی تسلیم کرتے ہوئے ان کی امیگریشن کی درخواست منظور ہوئی۔ اب وہ بچہ 8 سال کا ہے۔ میرے شوہر کو وہاں کی شہریت مل چکی ہے۔ بقول شوہر کے ان میں اور اس انگریز عورت میں علیحدگی ہوچکی ہے۔ لیکن بچہ کی وجہ سے ان کا آپس میں ملنا جلنا ہے۔ یہ سب باتیں مجھے شادی کے بعد معلوم ہوئی ہیں۔ مجھ سے شادی کے لئے پاکستان آتے وقت اُنہوں نے یہ بات بھی اس انگریز عورت سے چھپائی تھی۔ بہرحال شادی ہوگئی۔ میں ڈیڑھ ماہ تک لاہور میں اپنے شوہر کے ساتھ رہی۔ شوہر نے واپس جاکر وہاں میرے ویزے کے لئے درخواست دائر کردی۔ اس دوران میرے شوہر کی سابقہ بیوی کو پاکستان میں ان کی شادی کے بارے میں معلوم ہوا تو  بقول میرے شوہر کے اس نے ان سے بہت جھگڑا کیا اور ایک بڑی رقم کا مطالبہ کیا جو میرے شوہر کی استطاعت سے باہر تھا۔ اس پر اس عورت نے وہاں امیگریشن میں شکایت کردی کہ اس شخص نے پاکستان میں جو شادی کی ہے وہ دراصل پیپر میرج ہے۔ اس کی منکوحہ کو ویزا نہ دیا جائے وہ عورت یعنی میں اس کی حقیقی بیوی نہیں۔ اس پر امیگریشن میں میرا کیس مسترد کردیا گیا۔ اس ریجیکشن کے بعد ہی میرے شوہر نے مجھے اور میرے گھر والوں کو تمام حقائق سے آگاہ کیا۔ مجھ پر تو جیسے قیامت ہی گزر گئی، تاہم اس موقع پر میرے ساس سسر نے میری بہت دلجوئی کی اور مجھے اپنے ہر طرح کے تعاون اور سرپرستی کا یقین دلایا۔ اس واقعہ کے کچھ عرصہ بعد میرے شوہر دوبارہ پاکستان آئے اور ہم چار ہفتہ اکھٹے رہے۔ واپس جاکر میرے شوہر نے میرا کیس دوبارہ داخل کیا ہے، تاہم امیگریشن والے کہتے ہیں کہ اگر وہ عورت واقعی تمہاری بیوی ہے تو اب تک تمہاری کوئی اولاد کیوں نہیں ہے؟۔۔۔۔۔ میں شادی کے بعد پہلے ڈیڑھ ماہ اور پھر ایک ماہ تک اپنے شوہر کے ساتھ رہی ہوں، مگر میں اُمید سے نہ ہوئی۔ امیگریشن والوں کے اعتراض کے بعد میں نے اپنا میڈیکل چیک اپ کروایا۔ ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ اب میری سمجھ میں نہیں آتا کہ میں کیا کروں۔ مجھے یورپ جاکر رہنے کا کوئی شوق نہیں ہے مگر میںاپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں۔ جب تک مجھے حمل نہ ہو میرے امیگریشن کے لئے، میرے کیس کی شنوائی کا امکان نہیں ہے۔ دوسری طرف وہ انگریز عورت بھی میرے امیگریشن کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ میں وہاں جانہیں سکتی ، میرے شوہر بار بار یا طویل مدت کے لئے پاکستان نہیں آسکتے۔ میں کروں تو کیا کروں؟۔۔۔۔۔ میرے شوہر اب اگست میں چند ہفتوں کے لئے میرے پاس آئیں گے۔ آپ سے درخواست ہے کہ میرے لئے دعا کریں کہ میری گود بھرجائے۔ اس عورت کی بلیک میلنگ سے نجات ملے اور میں اپنے شوہر کے پاس جاکر رہ سکوں۔ میری ساس کا کہنا ہے کہ ان کے حاسد بہت ہیں۔ انہیں شک ہے کہ کسی نے کچھ ایسی بندش کروائی ہے کہ نہ مجھے اولاد ہو اور نہ میں باہر جاسکوں۔




<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE> 

جواب:

آپ کے شوہر آپ سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے سے پہلے اس انگریز خاتون سے بات کرلیتے اور آپ کے والدین کو بھی تمام صورتحال سے آگاہ کردیتے تو آپ شدید ذہنی کوفت اور بے اعتمادی ، ان کے والدین شرمندگی اور آپ کے والدین اندیشوں میں مبتلا نہ ہوتے۔ اﷲتعالیٰ سے دعا ہے کہ آپ کی گود  ہری ہو اور آپ تحفظ کے احساس اور سکون کے ساتھ اپنے شوہر کے ساتھ رہیں۔ آمین!
101 مرتبہ  سورۂ علق  کی ابتدائی دو  آیات  کے ساتھ  سورۂ شوریٰ اور سورۂ یوسف  کی پہلی آیت

بِسْمِ اللّـٰهِ الرَّحْـمٰنِ الرَّحِيْـمِO
 اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّـذِىْ خَلَقَ O خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ O
 حٰمٓ O الٓـرٰ ۚ تِلْكَ اٰيَاتُ الْكِتَابِ الْمُبِيْنِ O 

عشاء کی نماز کے بعد پڑھ کر پانی پر دم کرکے نوّے روز تک پئیں۔ 
رات سونے سے قبل اکتالیس مرتبہ سورۂ فاتحہ گیارہ گیارہ مرتبہ درودشریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے مقصد کے حصول کے لئے دعا کریں۔ یہ عمل کم ازکم چالیس روز تک جاری رکھیں۔ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے یاحی یاقیوم کا ورد کرتی رہا کریں۔


اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے