امجد اخوت کلاس

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی

امجد اخوت کلاس

بچوں کو تعلیم دلوانا والدین کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔ ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی

اسکول نہ جانے  والے بچوں کو ابتدائی تعلیم کے لیے  سرجانی ٹاؤن میں  نئے بیچ کا آغاز

ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی کی  سرجانی ٹاؤن میں تعلیمی پروگرام کے نئے بیچ کے طلبا کے ساتھ تصویر

کراچی :(پ ر ) غریب گھرانوں کے کئی بچے یا تو اسکول میں داخلہ نہیں لیتے  یا داخلے کے دو تین سال بعد اسکول چھوڑدیتے ہیں۔ اسکول ناجانے والے بچوں کو اْردو، انگریزی، حساب اور اسلامیات کی ابتدائی تعلیم دینے کے لیے ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی کراچی کے علاقوں سرجانی ٹاؤن اور نارتھ ناظم آباد میں ایک تدریسی پروگرام چلارہے ہیں۔ دو سال پہلے شروع کیے جانے والے اس پروگرام میں  کم آمدنی والے گھرانوں کے بچوں کو اْردو پڑھنا لکھنا سکھانے، انگریزی حرفِ تہجی، حساب میں ہندسوں کی شناخت اور جمع تفریق ، اسلامیات میں کلمہ ٔطیبہ ، قرآن کی مختصر سورتیں اور نماز سکھانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد یہ بھی ہے کہ بچے اْردو اخبار اور کتاب پڑھنے کے قابل ہوجائیں۔
گزشتہ روز اس پروگرام کے تحت ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے سرجانی ٹاؤن میں طالب علموں کے ایک نئے بیچ کو اْردو حروفِ تہجی کی شناخت کروائی۔ بیس سے زاید بچوں پر مشتمل اس کلاس کا آغاز سورۂ  علق کی ابتدائی آیات کی تلاوت سے ہوا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے کہا کہ ’’ بچوں کو تعلیم دلوانا والدین کی بنیادی ذمہ داریوں میں شامل ہے‘‘۔  2017ء کے اس بیج کا نام پاکستان کے نہایت محترم سماجی خدمت گار اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کے نام پر ’’امجد اخوت کلاس ‘‘ رکھا گیا ہے۔


[روزنامہ ایکسپریس ، 3 فروری 2017ء صفحہ 2]


[ روزنامہ نوائے وقت ، 3 فروری 2017ء صفحہ 3]

[ روزنامہ جنگ ، 4 فروری 2017ء صفحہ 13]

[ روزنامہ دنیا ، 4 فروری 2017ء صفحہ 2]

Source:  
  1. Daily Express  Epaper (with photo) (Full Page)
  2. Daily Nawa e Waqt - Epaper (Full Page)
  3. Daily Jang - Epaper (News with photo) (Full Page)
  4. Daily Dunya - Epaper (News with photo) (Full Page)

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے