کیا آپ کے گھر میں کسی کو ہائی بلڈ پریشر یا ہارٹ اٹیک ہوا ہے....؟

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی


کیا آپ کے گھر میں کسی کو ہائی بلڈ پریشر  یا  ہارٹ اٹیک ہوا ہے....؟

امراض قلب سے   بچاؤ کے چند طریقے


یاد رکھیے....! جن افراد کے والدین یا داددا دادی، نانا نانی میں سے کسی کو دل کا مرض ہوا ہو یا وہ ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس کے مریض رہے ہوں، ایسے افراد کے ہائی بلڈ پریشر یا امراض قلب میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
دل کا مرض فیملی ہسٹری نہ رکھنے والے افراد کو بھی  ہوسکتا ہے۔ فیملی ہسٹری کے علاوہ امراض قلب کی نمایاں وجوہات میں مرغن اور غیر معیاری غذاؤں کا زیادہ استعمال، موٹاپا، کثرت  تمباکونوشی، اسٹریس، کولیسٹرول کی زیادتی، نیند کی کمی یا زیادتی وغیرہ شامل ہیں۔

خیال رکھیے....! چالیس سال سے زائد عمر کے ہر فرد کو خواہ ان کے خاندان میں قلب کے مریض ہوں یا نہ ہوں، بلڈ پریشر چیک کروانے کے ساتھ ساتھ،  سال میں ایک بار چند ٹیسٹ ضرر کرواتے رہنا چاہئیں۔ ڈاکٹرز عموماً یہ ٹیسٹ تجویز کرتے ہیں۔

  1. CBC
  2. Lipid Profile
  3.  Fasting Blood Sugar
  4.  Liver Function Test

 اگر کوئی غیر معمولی صورت حال سامنے آئے تو فوراً ٖاکٹر سے رجوع کیا جائے اور ابتداء میں ہی لائف اسٹائل میں  فوری طور پر تبدیلی معالج کے مشورے پر غذا  اور لائف اسٹائل میں تھوڑی سی تبدیلیوں کے ذریعے بعد میں کسی بڑی تکلیف سے بچا جاسکتا ہے۔



<!....ADV>
<!....ADV>


عالمی  سروے  رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں 17.3 ملین یعنی ایک کروڑ تہتر لاکھ افراد ہر سال دل کی بیماریوں میں مبتلا ہو کر انتقال کرجاتے ہیں۔  واضح رہے کہ  یہ اموات ملیریا، ایڈز اور ٹی بی کی بیماریوں سے ہونے والی مشترکہ اموات اڑتیس لاکھ ساٹھ ہزار سے بھی  تقریباً 5 گنا زیادہ ہیں ۔

دنیا کے کئی ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی دل کی بیماریاں انسانی ہلاکتوں کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔  پاکستان میں سالانہ تقریباً ساڑھے تین لاکھ افراد دل کی بیماریوں کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

پاکستان میں آج پیدا ہونے والے ایک تہائی بچوں کو مستقبل میں امراض قلب کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔    


دل کے عارضے کی بڑی وجوہات میں موٹاپا، تمباکو نوشی، شوگر، ہائی بلڈ پریشر، آرام پسندی، بسیار خوری،  ناقص اور غیر متوازن غذا اور باقاعدگی کے ساتھ ورزش نہ کرنا شامل ہیں۔دل کی بیماریاں بڑھنے کی ایک بڑی وجہ علامات نظر انداز کر دینا بھی ہے۔ ہارٹ اٹیک کی ابتدائی علامات میں بے چینی، سینے میں درد، بھاری پن محسوس ہونا، چکر آنا، تھکن، متلی، بھوک کا نہ لگنا، ٹھنڈے پسینے آنا اور سانس لینے میں دشواری وغیرہشامل ہیں۔


  جو لوگ قلب کے کسی مرض میں مبتلاہوں یا صحت مند افراد احتیاط علاج سے بہتر ہے کے فارمولے پر  عمل کرتے ہوئے  امراض ِ قلب سے بچنا چاہیں، انہیں  اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ  اُن کا وزن طبیعی حد سے زیادہ نہ ہو، کھانوں میں چکنائی، نمک اور تیز مرچ مسالوں کا استعمال بہت کم ہو، تمباکو نوشی نہ کی جائے، غذا میں سبزیاں اور پھل ضرور شامل ہوں، روزانہ کم از کم بیس منٹ واک یا ہلکی پھلکی ورزش کو اپنا معمول بنا لیا جائے۔   

قلب کے امراض میں مبتلا افراد  پرہیز  اور مناسب ورزش کے ساتھ ساتھ  ڈاکٹر کی تجویز کردہ  ادویات باقاعدگی کے  ساتھ استعمال کرتے رہیں۔ 
کلرتھراپی کے اصولوں کے مطابق سبز رنگ  قلب کے امراض میں  مفید ہوتا ہے۔ 

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے