آنے والے واقعات کی پیشگی اطلاع خواب میں کیسے ملے....؟
سوال:
ہماری ایک خالہ جو ہمارے گھر سے کچھ ہی فاصلے پر رہتی ہیں، اُن کا دعویٰ ہے کہ انہیں سچے خواب نظر آتے ہیں۔ وہ ہمارے مختلف رشتے داروں کو اپنے خواب اور ان کی تعبیریں بھی بتاتی رہتی ہیں۔ مجھے اُن پر بالکل اعتبار نہ تھا، بلکہ مجھے تو لگتا تھا کہ خواب دراصل کسی آنے والے واقعے کا اشارہ نہیں بلکہ خواب تو انسانی سوچ ہے جو کہ نیند میں بھی کام کررہی ہوتی ہے۔ مگر پچھلے دنوں میری خالہ نے میرے متعلق کچھ ایسی باتیں بتائیں جو حقیقت سے بہت قریب تھیں۔ انہوں نے میرے رزلٹ کی بالکل درست پیش گوئی کی۔ میرا گریجویشن کا رزلٹ قریب قریب وہی رہا جیسا کہ انہوں نے بتایا تھا۔محترم وقار عظیمی صاحب! کیا واقعی خوابوں کے ذریعے پیشگی اطلاعات مل جاتی ہیں۔ اگر ہاں تو مجھے کیوں نہیں ملتیں....؟
کیا ایسا کوئی طریقہ ہے جس سے مجھے بھی خوابوں کے ذریعے آنے والے حالات کے بارے میں آگاہی حاصل ہوجائے....؟
<!....ADV>
<!....ADV>
جواب:
خواب کو نیند میں انسانی سوچ کا انعکاس سمجھنا درست نہیں۔ نیند کے حواس میں انسانی لاشعور کی تحریکات کو ہم خواب کہتے ہیں۔ دورانِ نیند نظر آنے والے بعض واقعات کو دن بھر ذہن میں دور کرتے رہنے والے واقعات کی عکاسی کہا جاسکتا ہے لیکن ایسی عکاسی کو خواب نہیں کہا جاسکتا۔ خواب کو لاشعوری زبان کا کوڈ کہہ سکتے ہیں۔ خواب ہر شخص کو نظر آتے ہیں۔ کسی کو یاد رہتے ہیں کسی کو بالکل یاد نہیں رہتے۔ جن لوگوں کو خواب یاد نہیں رہتے ان میں سے اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ انہیں تو خواب نظر ہی نہیں آتے۔ جنہیں خواب یاد رہتے ہیں ایسے افراد کی بھی کئی درجہ بندیاں کی جاسکتی ہیں۔ مثلاً:1-یہ تو یاد رہا کہ خواب میں کچھ دیکھا ہے لیکن دیگر تفصیل یاد نہیں۔
2 -خواب میں بہت کچھ دیکھا لیکن محض دو تین باتیں یاد رہیں۔
3- خواب کی زیادہ تر تفصیل یاد رہی۔
4- خواب مکمل طور پر یاد رہا۔
خواب چھٹی حس، الہام (Intuition) دراصل قدرت کی طرف سے انسان کی خود اصلاحی اور رہنمائی کے لیے عطا کردہ نظام کا حصہ ہیں۔ اس نظام کے ذریعہ انسان کو ناصرف زندگی کے مشکل وقت میں بلکہ کسی بھی وقت رہنمائی ملتی رہتی ہے۔ البتہ ان اشاروں کو سب لوگ بروقت سمجھ نہیں پاتے۔
خواب یاد رہیں اور خوابوں کے ذریعے ملنے والے اشارے کسی حد تک سمجھ میں آجائیں، اس صلاحیت کو شعوری کوششوں کے ذریعے ترقی دی جاسکتی ہے۔ اس کے لیے توجہ میں ارتکاز ضروری ہے۔
سلسلۂ عظیمیہ کے امام حضرت محمد عظیم برخیاؒء نے اپنی کتاب لوح و قلم میں اور ان کے شاگرد رشید حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی ؒ صاحب نے اپنی کتاب خواب کی تعبیر اور دیگر کتب اور مضامین میں خواب کے تعارف اور خواب کے ذریعے رہنمائی جیسے موضوعات پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔
نیند میں دیکھے ہوئے واقعات کے نقوش واضح ہوں اور یاد رہیں بالفاظ دیگر خواب یاد رہیں، اس صلاحیت کو کئی مشقوں کے ذریعے بیدار و متحرک کیا جاسکتا ہے۔ ان میں سے ایک مشق ‘‘مراقبہ’’ بھی ہے۔ باقاعدگی سے مراقبہ کرنے والے کئی افراد نے مجھے بتایا ہے کہ انہیں ناصرف یہ کہ اپنے خوابوں کی تفصیل یاد رہنے لگی بلکہ خواب کے ذریعے کئی بار ملنے والی واضح رہنمائی کو انہوں نے بخوبی سمجھ لیا۔
بعض لوگ رہنمائی کی نوعیت تو نہ سمجھ پائے لیکن انہیں خواب یاد رہے اور بعد میں انہوں نے اپنے خواب کی تعبیر معلوم کرلی۔
آپ بھی چاہیں تو قدرت کی طرف سے عطا کردہ اس صلاحیت کو بیدار کرنے کی کوشش کرسکتی ہیں۔