احساس کمتری سے نجات کا ایک انوکھا طریقہ
سوال:
میں خوامخواہ تلخ ہوتی رہتی ہوں۔ معمولی بات پر بھی دوسروں کے ساتھ درشتی سے پیش آتی ہوں۔ محفل میں لاتعلق اور بیگانہ بن کر بیٹھتی ہوں۔ لوگوں کی باتوں کا ہوشیاری سے اور فی البدیہہ جواب نہیں دے سکتی۔ مہمانوں کے سامنے مجھ سے گرمجوشی کا اظہار نہیں ہوتا۔ آواز میں نرمی پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہوں تو میری آواز گلے میں پھنس جاتی ہے ۔ کوئی مجھ سے گھل مل کر بات نہیں کرتا۔ میں تنہائی کی اذیت اور کرب میں مبتلاہوں۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
مزاج کی تلخی اور درشتی پر قابو پانے کے لیے ایک انوکھا طریقہ آپ کے لیے تجویز کر رہا ہوں۔ اس طریقے پر عمل کرنے والی کئی عورتوں اور مردوں کو الحمد للہ بہت فائدہ ہوا ہے۔اپنے گھر میں پھول دار پودے لگائیں۔
ہر پودے کا کوئی نہ کوئی نام رکھ دیں۔ روزانہ انہیں وقت دیں۔ ہر پودے کو اس کے مخصوص نام سے پکار کر ان کے پاس کھڑے ہوکر انہیں محبت سے دیکھیں۔ اس کا حال احوال پوچھیں اور اسے بتائیں کہ وہ پودا آپ کو کتنا اچھا لگتا ہے۔ آپ الگ الگ اقسام کے پودے بھی لگا سکتی ہیں اور ایک ہی قسم کے زیادہ پودے بھی لگا سکتی ہیں لیکن ہر ایک کا نام الگ رکھنا ہے۔ یعنی گلاب کے پودے کو گلاب کے علاوہ کوئی اور نام دیں۔ موتیا کے پودوں میں سے ہر ایک کو مختلف نام دیں۔ مثلاً گلاب کے چند پودوں کے نام فرحت، نگہت، فرح اور وردہ رکھ دیں۔ موتیا کے پودوں کے نام مہک، کشش، راحت، شگفتہ، نزہت رکھ دیں۔ ہر ایک پودے کو اپنی طرف سے دیے ہوئے مخصوص نام ہی سے پکار کر اس سےبات کریں۔
پودوں کی تراش خراش اور کیاریوں کی صفائی باقاعدگی سے کرتی رہیں۔ انہیں پانی دیتے ہوئے بار بار ان کے نام لیتی رہیں جو آپ نے رکھے ہیں۔
رات سونے سے پہلے اکیس مرتبہ سورہ رحمٰن(55) کی آیت
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِO
تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اللہ تعالیٰ کا خوب شکر ادا کیجیے اور نیند آنے تک کسی سے بات نہ کیجیے۔