غربت کیا قسمت میں لکھی ہوئی ہے....؟

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی


غربت کیا قسمت میں لکھی ہوئی ہے....؟



سوال:

 میں نے انٹر تک تعلیم حاصل کی ہے۔ غربت کی وجہ سے تعلیم جاری نہ رکھ سکی۔ میرے والدین عرصۂ دراز سے بیمار ہیں۔ والد صاحب بڑھاپے اوربیماری کی وجہ سے اب کوئی کام کرنے کے قابل نہیں رہے ۔ہماری آمدنی کاذریعہ والد کی پینشن اوربھائی کی ٹیوشن سے ملنے والی ایک محدودسی رقم ہے۔اس کم آمدنی میں گھر کا گزارہ بہت مشکل سے ہوتا ہے ۔ ہماری کچھ زمین تھی ۔والدصاحب نے اسے بیچ کر گھر،علاج معالجے اوربھائی کی تعلیمی اخراجات پورے کیے۔
میرے بڑے بھائی نے اسی مالی تنگی کی حالت میں الیکٹریکل انجینئرنگ میں اے گریڈ میں ڈپلومہ کرلیا ہے لیکن اب انہیں کہیں ملازمت نہیں ملرہی۔
اگر یہ حال رہا  تو ہماری غربت کیسے ختم ہوگی....؟س


<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE> 

جواب: 

یاد رکھیے ! غربت میں رہنا قسمت  کا لکھا نہیں سمجھنا چاہیے۔ غربت کے شکنجے میں پھنسے ہوئے آپ کے والدین کو سلام!آپ کے والدین نے وسائل کی شدید قلت اور بیماری کے باوجود اپنی ضروریات ترک کرکے آپ کو اور آپ کے بھائی کوتعلیم دلوائی۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ آپ کے بھائی کوجلد ہی بہت اچھا اور بابرکت روزگار مل جائے۔ 
آپ نے انٹر تک تعلیم حاصل کرلی ہے۔ اس تعلیم کوبھی آپ کم مت سمجھیں۔ اپنے بیمار والدین کی خدمت اور دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ آپ کوئی کام کرکے اپنے والدین کی معاونت کرسکتی ہیں۔ پرائمری اور سیکنڈری اسکول کے بچوں کو آپ اپنے گھرپر ٹیوشن دے سکتی ہیں۔ اگر آپ کو ملبوسات کی ڈیزائننگ میں دلچسپی ہے تو آپ تھوڑی سی ٹریننگ لے کر اپنے گھر پر کپڑے سینے کاکام کرسکتی ہیں۔ یہ دونوں شعبے ایسے ہیں جن کے لیے زیادہ رقم کی ضرورت نہیں ہوتی اورتھوڑے ہی عرصے میں مناسب آمدنی ہوسکتی ہے۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
 وَاَنْ لَّيْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰى


اس فرمان خداوندی کا مفہوم یہ ہے کہ انسان کی کوششیں رائیگاں نہیں جاتیں۔ جولوگ اچھی طرح کوششیں کرتے ہیں وہ اپنی کوششوں کا اجر پاتے ہیں۔
ہمارے اپنے ملک میں، ہمارے شہر میں بہت سے ایسے لوگ ہیں عملی زندگی کی ابتداء میں جن کے پاس کچھ بھی نہیں تھا۔ ان لوگوں نے محنت و مشقت کی۔ اللہ نے کرم فرمایا اور آج ان میں سے بہت سے لوگ کروڑ پتی ہیں۔
 ایک صاحب ٹھیلے پر حلیم بیچا کرتے تھے ۔یہ حلیم ان کی بیگم صاحبہ انہیں گھر میں بنا کر دیا کرتی تھیں۔ خاتون سخت محنت کرکے حلیم پکاتی تھیں اورصاحب موسم کی سختی، گرمی کا سامنا کرتے ہوئے دن بھر سڑک پر کھڑے ہوکر حلیم بیچا کرتے تھے۔ اللہ نے انہیں ترقی دی آج ان صاحب کی محنت کی وجہ سے ان کے بچے ماشاءاللہ بڑے بڑے کاروبار چلا رہےہیں۔
چالیس سال پہلے ایک صاحب کراچی میں ریتی بجری کے ٹرک پر مزدوری کیا کرتے تھے۔پھر انہوں نے تعمیرات کے شعبے میں مزید محنت کی، وہ صاحب تعمیرات کے شعبے میں ایک بہت بڑے ٹھیکیدار بنے۔
آ پ اپنے بھائی کی ہمت بندھایئے اورخود بھی محنت کیجئے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کو ترقی اورخوشحالی اپنی منتظر ملے گی ۔
بطور روحانی علاج عشاء کی نماز کے بعد 101مرتبہ سورہ آل عمران (3)کی آیت  37 


 اِنَّ اللّٰهَ يَرْزُقُ مَنْ يَّشَآءُ بِغَيْـرِ حِسَابٍ 


اول آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر دعا کریں۔ 
آپ کے بھائی چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسم یارزاق کا ورد کرتے رہیں۔
ہر جمعرات کے دن کم ازکم اکیس روپے خیرات کردیا کریں۔

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے