بڑھاپے میں رنگ رلیاں منانے والے شوہر
میرے شوہر بہت عرصہ سے اس کوشش میں ہیں کہ میں خود انہیں چھوڑ کر چلی جاؤں مگر میں اپنے اس ذہنی معذوربچے کو چھوڑ کر کہاں جاؤں۔میں ساری زندگی ان کے مظالم اس لیے سہتی رہی کہ بڑھاپے میں کچھ سکون ملے گا مگر معاملہ الٹ ہوگیاہے ۔اب وہ پہلے سے زیادہ بدظن ہوگئے ہیں اوربیوی بچوں پر شک کرنے لگے ہیں۔
<!....ADV>
<!....ADV>
میری بیٹیاں اور داماد ان سے بہت محبت، اپنائیت اور ادب کے ساتھ پیش آتے ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں ناتو اپنی بیٹیوں کا کوئی خیال ہے اورنہ ہی اپنے دامادوں کا کوئی لحاظ۔
ڈاکٹر صاحب! کوئی ایسا عمل بتائیں کہ وہ اپنی بیٹیوں اور دامادوں کا لحاظ کریں ۔اپنے معذور بچے کی دیکھبھال ذمہ داری سے کریں اورمیرے حقوق بھیادا کریں۔جواب:
رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ النساء (4)کی آیت 26
يُرِيْدُ اللّـٰهُ لِيُـبَيِّنَ لَكُمْ وَيَـهْدِيَكُمْ سُنَنَ الَّـذِيْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَيَتُـوْبَ عَلَيْكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ عَلِيْـمٌ حَكِـيْـمٌ
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر شوہر کے رویوں میں مثبت تبدیلی اوراہل خانہ کے حقوق کی ادائی کی توفیق ملنے کی دعاکریں۔یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک جاری رکھیں۔ ناغہ کے دن شمارکرکے بعد میں پورے کرلیں۔