پاکستانی سمندر میں تیل نہیں ملا....؟

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی


پاکستانی سمندر میں تیل نہیں ملا....؟

ایک حیرت انگیز خبر

روحانی ہستیاں کیا کہتی ہیں....؟




عنقریب تیل کے بڑے ذخائر ملنے والے ہیں۔ پاکستانی قوم کو یہ دل خوش کردینے والی باتیں گزشتہ چند ہفتوں سے بار بار سنائی جارہی تھیں۔  
 ہفتہ 18 مئی کو اچانک یہ اعلان کردیا گیا کہ سمندر میں کیکڑا ون کے علاقے میں تیل کے ذخائر نہیں ملے،  ساتھ ہی یہ خبر بھی آئی کہ اس مقام پر کی جانے والی ہزاروں میٹر گہری ڈرل کو بھرنے کا عمل بھی شروع کیا جارہا ہے۔  
کئی لوگوں کو پاکستانی سمندر میں تیل نہ ملنے کی خبر ناقابل یقین لگ رہی ہے۔  بعض لوگوں کو یہ معاملہ کچھ پراسرار سا محسوس ہورہا ہے۔  
یہ بات صحیح ہے کہ جدید ترین آلات سے کئے جانے والےکئی  سروے کے باوجود گیس اور تیل کی تلاش کے لیے کی جانے والی ہر ڈرل کامیاب نہیں ہوپاتی۔  سروے کے لئے انتہائی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے باوجود تیل اور گیس کی تلاش میں کامیابی کی شرح زیادہ سے زیادہ تیس تا چالیس فی صد تک ہی پہنچ پائی ہے۔  
کامیابی کی اس کم شرح کے پیش نظر پاکستانی سمندر میں کروڑوں ڈالر بجٹ کے ساتھ تیل کی تلاش کا انتہائی ہائی رسک کام شروع کیا گیا۔  تقریباً چار ہزار میٹر گہرائی تک ڈرل کے بعد وہاں  گیس یا تیل کی موجودگی کی بعض ابتدائی علامات بھی سامنے آئی تھیں۔مطلوبہ گہرائی یعنی تقریباً ساڑھے پانچ ہزار میٹر پر پہنچنے کے بعد بتایا گیا کہ اس سائٹ پر تیل موجود نہیں ہے اور اب اس کنوین کو بھرنے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔  س

<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE> 



تیل کی تلاش کے ماہرین اس صورتِ حال کو پیشہ ورانہ انداز سے دیکھیں گے تاہم پاکستان میں کئی لوگ اس سائٹ پر  تیل نہ ملنے پر حیران ہورہے ہیں۔
لوگوں کی اس حیرانی کی ایک بڑی وجہ تو یہ ہے کہ حکومت سے وابستہ کئی افراد کی جانب سے اس علاقے میں تیل ملنا  تقریباً یقینی بتایا جارہا تھا۔
پاکستان میں بعض لوگ یہ گمان کررہے ہیں کہ چند طاقت ور عناصر پاکستان کو توانائی میں خود کفیل ہوتے دیکھنا نہیں چاہتے۔
قدرت نے پاکستان کو بیش قیمت وسائل سے نوازا ہوا ہے۔  پاکستان کا محل وقوع خطے میں بہت اہمیت رکھتا ہے ۔ پاکستان کے لوگ گوناگوں صلاحیتیوں کے حامل ہیں بڑی تعداد میں پاکستانی امریکہ،  کینیڈا،  یورپی ممالک سمیت کئی ترقی یافتہ ممالک مین اپنی صلاحیتوں اور قابلیت کا لوہا منوا چکے ہیں۔  پاکستانیوں کی ایک خاص صفت ان کی بہادری اور جرآت مندی ہے۔  ارض پاکستان کی اہمیت،  یہاں پائے جانے والے قدرتی وسائل اور پاکستانی قوم کی کئی اعلی صفات کو دنیا کی بعض قوتیں پسندیدہ نظروں سے نہیں دیکھتیں۔  بعض قوتیں پاکستان کو صنعتی اور زرعی لحاظ سے ترقی کرتا ملک دیکھنے کے بجائے  اسے زیادہ تر ایک صارف ملک ہی دیکھنا چاہتی ہیں یعنی یہ قوتیں کئی شعبوں کی ملی بھگت کے ساتھ پاکستان کو ایک کنزیومر سوسائٹی بنادینا چاہتی ہیں۔  
پاکستان میں آبی،  شمسی،  ہوائی زرایع سے یا تھر کے کوئلے سے بہت سستی بجلی حاصل کرکے صنعتی پیداواری لاگت میں بہت کمی لائی جا سکتی ہے  لیکن بوجوہ پاکستان میں بجلی زیادہ تر بہت مہنگے تھرمل زرائع سے حاصل کی جارہی ہے۔ تیل اور گیس کے نئے ذخائر دریافت کرکے ملک کو نہ صرف توانائی کے بحران سے نکالا جاسکتا ہے بلکہ امپورٹ بل میں بھی سالانہ اربوں ڈالر کی کمی کی جاسکتی ہے۔ 
پاکستان میں تیل کی تلاش کے لیے کی جانے والی کوششوں میں کامیابی کی شرح دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت کہیں زیادہ  ہے۔ لیکن پاکستان میں تیل کا کوئی بہت بڑا ذخیرہ اب تک دریافت نہیں ہوپایا ہے۔ 
پاکستان کی ترقی کے امکانات کے حوالے سے کئی روحانی ہستیوں  کا کہنا ہے کہ قدرت کی مدد ہمیشہ پاکستان کے ساتھ رہی ہے۔ اب یہ پاکستان کے عوام اور اس قوم کے ذمہ داروں کا کام ہے کہ قدرت کی عطاکردہ نعمتوں سے   صحیح استفادے کے لیے اخلاص اور دیانت ادری کے ساتھ سخت محنت کریں ۔ پاکستانی قوم نے بھرپور عزم اور مخلصانہ عمل کا مظاہرہ کیا تو ان شاء اللہ عنقریب پاکستان کا شمار دنیا کے خوشحال ممالک میں ہونے لگے گا۔ 

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے