رکاوٹوں نے بیمار کرڈالا
سوال:
ہمارے بیٹے کی عمر تینتیس سال ہے۔ ماشاء اللہ خوش شکل اورذہین ہے۔انٹر کرنے کے بعد اس نے C.A میں داخلہ لیا۔پہلے سال نتیجہ ٹھیک رہالیکن دوسرے سال وہ اوراس کے بیشترہم جماعت کئی پرچوں میں کامیاب نہ ہوسکے۔ہم نے گھبراکر اُسے وہاں سے ہٹا لیا اوراس نے کمپیوٹر سائنس میں داخلہ لے لیا،جب کہ اس کے ساتھیوں نے بعد میں رفتہ رفتہ C.Aمکمل کرلیا۔
میرے بیٹے نے کمپیوٹر سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرلی۔
تعلیم مکمل ہونے کے بعداسے کئی جگہ سے ملازمت کی پیشکش ہوئی لیکن اپنے والد کی خواہش پر اس نے بہت مختصر مدت کی تیاری پرC.S.Sکا امتحان دے دیا۔وہاں ناکامی ہوئی۔اتفاق سے ان ہی دنوں ایک اسکالر شپ پرپی ایچ۔ڈی کے لیے بیرون ملک جانے کا موقع ملا اورہم نے اسے وہاں بھیج دیا۔ لیکن وہاں جاکر اسے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وہ کہتا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے قدم قدم پررکاوٹیں اورمشکلات کھڑی کی گئیں۔ کچھ عرصہ بعد وہ بیمار ہوا۔ اس طرح مختلف وجوہات کی بناء پر تعلیم میں تاخیر ہوتی گئی۔
اس ڈگری کے حصول میں سات سال کی عرصہ لگ گیا۔اتنے عرصہ بیماری کے ساتھ تن تنہا نامساعد حالات کا مقابلہ کرتے رہنے اور وقت ضائع ہونے کے احساس نے اسے ڈپریشن کامریض بنادیاہے۔بیرون ملک اس کےساتھیوں نے ماہرنفیسات سے بھی رجوع کیا اورانہوں نے اسے Clinically depressed بتایا۔وہاں بیٹے نے اپناعلاج بھی کروایا ہےلیکن بیماری کے اثرات ابھیباقی ہیں۔
یہاں پہنچ کر اسے یہ احساس شدت سے ہونے لگا کہ اس نے کچھ نہیں پایا کیونکہ اس کے تمام ہم عمر رشتہ دار، دوست ماشاء اللہ برسرروزگار اور شادیشدہ ہیں۔
اب صورتحال یہ ہے کہ اسے شادی سے، زندگی کی خوشیوں سے، رشتوں اور تعلقات سے کوئی دلچسپی نہیں رہی۔ نہ کسی کامیابی کی مسرت ہے نہ ناکامی کا دکھ۔ وہ زیادہ تر خاموش اورسست رہتاہے۔ وہ خود کو ایک ناکام انسان سمجھتا ہے۔ اسے سگریٹ نوشی کی عادت بھی پڑگئی ہے۔
ڈاکٹر صاحب ! میں ماں ہوں، میرا دل جوان بیٹے کی اس حالت پرروتاہے ۔میں رب کریم کی ذات پرمکمل بھروسہ رکھتی ہوں۔ اپنی تکلیف دوسروں پر ظاہر نہیں کرتی۔
آپ سے استدعا ہے کہ کوئی مشورہ اورروحانی علاج تجویز فرمائیں۔ عمر بھراحسان مند رہوں گی۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
آپ کے بیٹے کونفیاتی وجذباتی مدد کی ضرورت ہے۔اس مقصدکے لیے کاؤنسلنگ بھی مفید ہے اورکسی اچھے دوست کی رفاقت بھی اسے زندگی کی گہما گہمی میں واپس لانے میں معاون ہوسکتی ہے۔بطورروحانی علاج صبح اورشام کے وقت اکیس اکیس مرتبہ :
لَا اِلہَ اِلَا اللہ اَلْحَلِیْمُ الْکَرِیْم
سُبْحَانَ اللہَ وَتَبَارَکَ اللہ
رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم ْ
وَالْحَمْدُ للہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن
سُبْحَانَ اللہَ وَتَبَارَکَ اللہ
رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم ْ
وَالْحَمْدُ للہِ رَبِّ الْعَالَمِیْن
تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ایک ٹیبل اسپون شہد پر دم کرکے پلائیں اوراس پردم بھی کردیں۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک جاری رکھیں۔