گھر میں سکون اور خوش حالی نہیں

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی


گھر میں سکون اور  خوش حالی نہیں



سوال: 

جناب  وقار صاحب....! آپ کے قیمتی وقت میں سے کچھ لمحات لے رہاہوں۔ 
میں ایک پرائیویٹ فرم میں بطور اسسٹینٹ  سات سال  سے کام کررہا ہوں۔ ہفتے میں چھ دن صبح سات بجے گھر سے نکلتاہوں اوررات  آٹھ بجے گھر میں داخل ہوتاہوں۔ 
ملازمت کی پریشانیاں اپنی جگہ  مجھے تو گھر میں بھی سکون  نہیں ہے۔  شریک حیات کا  معمولی یا بغیر کسی وجہ کے مجھ سے جھگڑا کرناروز کامعمول ہے۔
اللہ تعالیٰ   نے دوبیٹے اورایک  بیٹی عطاکی ہے۔    میری بیوی نے  ان  معصوموں کو بھی اپنے عتاب  کا نشانہ بنا رکھاہے۔
بات بات پر بچوں پر غصہ کرنا،مارنا،گالیاں دینا،مجھے اورمیرے گھر والوں کو  برابھلا کہنا، کوسنا  اور اتنی زور سے چیخنا چلانا کہ پورا محلہ سن لے۔ یہ سب ان  کا معمول ہے۔ میری عزت کا انہیں کوئی خیالنہیں ہے....
اس رویے سے تنگ آکر  میں اپنے والدین سے علیحدہ بھی ہوگیا لیکن ان کے مزاج میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔ نہ انہیں بڑوں کی عزت کا خیال ہے اورنہ ہی چھوٹوں سے محبت ہے۔  
بیوی کی تلخ مزاجی کی وجہ سے گھر میں بچے بیماری پڑ رہے ہیں، اس طرح مالی دباؤ بھی بڑھ رہا ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ بیوی کی بدمزاجی نے گھر کے سکون اور خوش حالی دونوں کو متاثر کیا ہے۔ 



<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE> 

جواب:

رات سونے سےپہلے 101مرتبہ  سورہ آل عمران(3) کی آیت 134 میں سے 

 وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ 

گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اہلیہ کا تصورکرکے دم کردیں اور منفی طرزفکر، غصہ، بے زاری، عدم احساس ذمہ داری سے نجات کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں۔ 
خوش حالی کے لیے صدقہ دینا بہت مجرب عمل ہے۔  حسب استطاعت صدقہ کرتے رہیں۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک جاری رکھیں۔

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے