والد کے غصے اور عیاش مزاجی نے بیٹے کو نفسیاتی مریض بنادیا۔
سوال:
میری شادی پچیس سال پہلے ایک دور کے رشتے دار سے ہوئی تھی۔ میرے شوہر اپنے علاقے کے ایک بڑے زمیندار ہیں۔ ان کا کافی رعب و دبدبہہے۔مجھے نہیں یاد کہ پچھلے پچیس سالوں میں میرے شوہر نے مجھ سے کبھی پیار اور محبت سے بات کی ہو۔ گھر کے ملازموں کے ساتھ تو ان کا رویہ اور بھی سنگدلانہ تھا۔ کسی بھی ملازم سے ناراض ہوجاتے تو اسے گندی گندی گالیاں دینا شروع کردیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بازاری عورتوں سے ملنا ، رقص و سرور کی محفلوں کا انعقاد بھی روز مرہ کا معمول تھا، ان گندی محفلوں میں شراب نوشی کے بعد اخلاق کی تمام حدیں پار کردی جاتیں۔
میں نے اپنے بچوں کو اس ماحول کے اثرات سے بچانے کی پوری کوشش کی۔ شکر ہے کہ میرے بچے شراب یا کسی اور نشے سے تو دور ہی رہے لیکن والد کے غصے اور عیاش مزاجی کی مسلسل مزاحمت نے انہیں نفسیاتی مریض بنادیا ہے۔ خاص طور پر میرا بڑا بیٹا بہت نروس اور گھبراہٹ میں رہتا ہے۔
میرے شوہر جب اسے اس حالت میں دیکھتے ہیں تو بجائے ہمدردی کے دو بول بولنے کے اُلٹا اسے کوسنا شروع کردیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ شیروں کے گھر یہ بکری پتہ نہیں کیسے پیدا ہوگئی ہے۔
میں اپنے اس بیٹے کے لیے بہت پریشان ہوں ، میرا تعلق ایک ایسے طبقے سے ہے کہ اگر میں اپنے اس لڑکے کو کسی نفسیاتی معالج کو دکھاؤں تو پورے خاندان میں اسے پاگل مشہور کردیا جائے گا۔
ڈاکٹر صاحب !میرے اس بیٹے کے لیے کوئی روحانی علاج تجویز فرمادیں۔ برائے کرم نام نہ شائع کیجیے گا۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
بیٹے کو نفسیاتی معالج کو دکھانا بہتر رہے گا۔ صبح و شام گیارہ گیارہ مرتبہ :
لَا إلٰہَ إلَّا اللہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ ،
سُبْحَانَ اللہِ رَبَّ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ،
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ،
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ شَرِّ عِبَادَكَ
سُبْحَانَ اللہِ رَبَّ السَّمَوَاتِ السَّبْعِ وَرَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ،
الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ،
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ شَرِّ عِبَادَكَ
تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ایک ایک ٹیبل اسپون شہد پر دم کرکے اپنے بیٹے کو پلائیں اور اس پر دم بھی کردیں۔ اپنے بیٹے سے کہیں کہ وہ چلتے پھرتے وضو بے وضو کثرت سے اللہ تعالیٰ کے اسماء ::
يَا حَيُّ يَا قَيُّومُ يَا قَوِيُّ يَا عَزِيزُ
کا ورد کرتا رہے۔