Is there no child in the destiny?
کیا نصیب میں اولاد نہیں....؟
سوال:
میری عمر چالیس سال ہے۔میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی میں دس سال سے کام کررہاہوں۔ میری شادی کو نو سال ہوگئے ہیں لیکن ابھی تک اولاد کی نعمت سےمحروم ہوں۔میں نے اپنے اوراپنی اہلیہ کے کئی ٹیسٹ کروائے ہیں، ڈاکٹر کہتے ہیں کہ سب کچھ نارمل ہے ۔
محترم وقار عظیمی صاحب ....! ڈاکٹروں کی بات سن کر ہم میاں بیوی بہت مایوس ہوگئے ہیں۔کیا ہمارے نصیب میں اولاد نہیں ہے ....؟
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہ ہوں۔ ان شاء اللہ آپ کے ہاں بھی جلد ہی معصوم کلکاریاں سنائی دیں گی۔ایک پاؤ کلونجی پانی سے دھوکر دھوپ میں سکھا لیں اورکھلے منہ کی نیلے رنگ کی بوتل بھر لیں۔ خیال رکھیں کہ بوتل کا اوپر کا ایک چوتھائی حصہ خالی رہے۔
رات سونے سے پہلے وضو کرکے101 مرتبہ سورۂ العلق (96)کی آبتدائی آیات
اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ Oخَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍO
اول آخرگیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر کلونجی پر دم کرکے بوتل بند کردیں۔
یہ بوتل صبح دھوپ میں ایسی جگہ رکھیں جہاں سارادن دھوپ رہتی ہو۔
رات کو اٹھا کر پھر یہ آیات پڑھ کر دم کرکے رکھ لیں۔ اگلے روز صبح پھر بوتل دھوپ میں رکھدیں۔
یہ عمل کم از کم چالیس روزتک جاری رکھیں۔
اکتالیسویں روزسے آپ دونوں ایک ایک چٹکی کلونجی صبح نہارمنہ پانی کے ساتھ لیں ۔ جب تک یہ کلونجی ختم نہ ہو یہ عمل جاری رکھیں۔