زمین پر ننگے پاؤں چلنے کے چند حیرت انگیز روحانی و جسمانی فوائد

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی
Amazing Spiritual and Physical Benefits of Barefoot Walking 

زمین پر ننگے پاؤں چلنے کے چند حیرت انگیز روحانی و جسمانی فوائد


کیا آپ نے گھاس پر یا ساحل سمندر کی گیلی مٹی پر ننگے پاؤں چلنے سے ہونے والے خوش نما احساس پر کبھی توجہ دی ہے….؟
آج سائنس نے بھی انسان پر فطرت اور زمین کے اس خوش نما احساس اور اس سے ہونے والے کئی فوائد کو مان لیا ہے۔ مغربی دنیا میں اس تعلق پر ریسرچ کا سلسلہ جاری ہے اس ریسرچ کا ایک نتیجہ علم کی ایک نئی شاخ ارتھنگ Earthing کی صورت میں سامنے آیا ہے۔
‘‘ارتھنگ ’’ سے مراد کسی بھی قدرتی سطح زمین پر ، ساحلِ سمندر، مٹی یا پھر گھاس پر ننگے پاؤں صبح کے وقت چلنا ہے۔ اس نظریہ کو ماننے والے کہتے ہیں کہ ننگے پاؤں زمین پر چلنے سے جسم میں الیکٹرونز کی کمی پوری ہوتی ہے جس سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تین محققین کلنٹن اوبر Clinton ober، ڈاکٹر اسٹیفن سِناٹرا Stephen T. Sinatara اور مارٹن زکر Martin Zucker نے انسانوں اور حیوانوں کے زمین سے مربوط ہونے پر ایک حیرت انگیز کتاب 
Earthing: the most important  Health discovery ever
تحریر کی ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے ننگے پاؤں پر چلنے کے فوائد ظاہر کئے ہیں اور اس عمل کے لیےEarthing کی اصطلاح وضح کی۔ Earthing کے نتیجے میں بہت سے لوگوں نے اپنی صحت میں نمایاں تبدیلیاں محسوس کیں ۔


ہماری زمین برقی مقناطیسی لہروں کا میدان ہے اور ہمارا جسم بھی برقی لہروں پر مشتمل ہے۔ جسم کی کارکردگی سے اس میں مثبت چارج positive charge پیدا ہواتا رہتا ہے۔ زمین میں منفی چارج negative charge رہتا ہے۔ ننگے پاؤں چلنے سے ہمارے جسم کی ارتھنگ earthing ہو جاتی ہے۔
ڈاکٹر جیمزآنچ مین، جو بایو فزكس توانائی میڈیسن کے جانے مانے ماہر ہیں، کے مطابق زمین ایک شاندار موصل Conductor ہے۔ ننگے پاؤں جب ہم زمین سے رابطے میں آتے ہیں تو زمین کے آزاد الیكٹرون جلد کے ذریعے ہمارے جسم میں منتقل ہوتے ہیں۔ 
یہ الیكٹرون انتہائی قابل ایٹيكسيڈیٹ Antioxidantsہیں جو جسم میں دستیاب آزاد مادوں free radicalsکی صفائی کرتے ہوئے انہیں غیر مؤثر کر دیتے ہیں جس سے جسم میں کہیں بھی آئی ہوئی سوجن اور ساتھ ہی ٹشورزtissues اور سیلز cells کے خرابی کی شکایات گھٹتی ہیں، جسم میں کہیں بھی آئی سوجن صحت کی خرابی کا اصل سبب ہے، جو کئی بیماریوں میں اضافے کا سبب بھی ہے ۔ ان میں دل کے امراض ، کینسر، ذیابیطس جیسے امراض بھی شامل ہیں۔ 


کلنٹن اوبر کا کہنا ہے کہ ہم آدھا گھنٹہ کے لیے زمین پر پیدل چلیں یا کھڑے ہوں یا ننگے پاؤں بیٹھ جائیں۔   اگر گٹھیا کا درد ہو یا کمر کا درد ، یا طویل سفر کی تھکان ہو یا پھر آپ صرف تھکن محسوس کررہے ہوں تو ننگے پیر جا کر زمین پر راست قدم رکھیں ، کچھ دیر بعد آپ بہتری محسوس کرینگے ۔ 
آج سائنس بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہے۔ گھاس پر ننگے پاؤں چلنا عمومی صحت اور خصوصاً آنکھوں کی بینائی کے لئے نہایت مفید ہے۔ اگر شام کو ننگے پاؤں گھاس پر چلا جائے، تو رات کو چین کی نیند آتی ہے۔   جو لوگ زیادہ صحت منداور پرجوش نظر آنے کی خواہش رکھتے ہیں انہیں دیگر چند اقدامات کے ساتھ روزانہ کم سے کم بیس منٹ ننگے پاؤں سبز گھاس یا نم ریت یا مٹی پر چلنا چاہیے۔ ایسا کرنے سے بیماری کے خلاف مزاحمت میں اضافہ ہوتا ہے اور صحت بہتر ہوتی ہے۔ گھاس پر پڑی اوس کی بوندیں اور ٹھنڈی ریت یا مٹی پیروں کے ذریعہ سارے جسم میں برقی رو کو بہتر بناتی ہے۔ ننگے پیر زمین پر چلنے سے ہمارے جسم کی حدت کم ہوتی ہے، جسم میں سوجن اور جلن کم ہوتی ہے، ہماری باڈی کلاک درست ہوجاتی ہے، یہی نہیں بلکہ ہارمونز کا عدم توازن بھی بہتر ہوتا ہے۔ 

مغربی ممالک میں Barefoot Walk ننگے پاؤں چلنے کا ان دنوں خاصا چلن ہے۔ ہفتے میں کچھ گھنٹے ننگے پاؤں چل کر کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ 
اگر آپ اچھی صحت چاہتے ہیں تو روزانہ آدھا گھنٹہ زمین پر ننگے پاؤں پیدل چلیں۔ اس سے کئی خطرناک بیماریاں جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور کینسر جیسے امراض سے بچاؤ ہوسکتا ہے۔ ننگے پاؤں رہنے سے توانائی لیول بڑھتا اور گھٹنوں اور کولہوں کی ہڈیاں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔





<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE> 



روحانی ڈائجسٹ میں شایع ہونے والے قسط وار مضمون مائنڈ فلنیس میں محترمہ شاہینہ جمیل لکھتی ہیں:
‘‘ ننگے پاؤں   ٹھنڈی ٹھنڈی گھاس پر  چلنا ذہنی سکون اورجسمانی صحت کے لیے بطور قدرتی علاج  صدیوں  سے پریکٹس کیا جارہا ہے۔
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی نے ڈپریشن اور دیگر کئی نفسیاتی اُلجھنوں میں مبتلا خواتین و حضرات کو طبی اور روحانی علاج کے ساتھ ساتھ ننگے پاؤں گھاس پر چلنےکی تاکید بھی کی۔ ڈاکٹر وقار یوسف کہتے ہیں کہ اچھی صحت پانے اور ذہنی و جذباتی طور پر متوازن رہنے کے لیے انسان کو دو چیزوں سے مستحکم تعلق رکھنا چاہیے۔یہ دو چیزیں ہیں ….پانی اور مٹی۔
ہمارے  پاؤں  ایک سٹور کی حیثیت رکھتے ہیں  ان  کا رابطہ ہمارے تمام جسمانی اعضاء دل، گردے، آنکھیں ، ناک، کان، پھیپھڑے، جگر، اعصابی نظام اور دماغ  سے ہے ۔  ہمارے پیروں  خصوصا تلووں  میں  ہمارے پورے جسمانی نظام کے مخصوص پوائنٹس پائے جاتے ہیں۔ پیروں  کو تحریک دینے سے پڑنے والا دباؤ اور اس دباؤ کے نتیجے میں  خارج ہونے والے قدرتی مادوں کے اثرات پورے جسمانی نظام پر ہوتے ہیں۔اس عمل کے ان گنت فوائد پر ایک الگ کتاب تحریر کی جاسکتی ہے۔
زمین کا اپنا یک برقی مقناطیسی نظام ہے ۔ننگے پاؤں   زمین بالخصوص ٹھنڈی گھاس پر چلنے سے  ہم زمین کے اس مقناطیسی نظام سے جڑ جاتے ہیں۔
ایک اہم بات یہ کہ اگر یہ ننگے پاؤں  چلنا  صبح کے وقت سورج کی روشنی میں  اور صبح کی تازہ ہوا میں  ہو تونہ صرف یہ کہ  سورج کی روشنی جسمانی توانائی میں  اضافہ اور بحالی کے لیے نہایت مفید ہے۔ بلکہ اس سے دھوپ میں پائے جانے والا وٹامن ڈی بھی  ہمارے جسم کو میسر آتا ہے۔
ڈاکٹرز کے مطابق جوڑوں  اور ہڈیوں  کی کمزوری اور تکالیف کی ایک بڑی وجہ وٹامن ڈی کی کمی ہے۔
ہم ایک ایسے خطے میں  آباد ہیں  جہاں  سورج کی روشنی وافر مقدار میں  میسر ہے۔ تو پھر اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ اس نعمت سے خوب فائدہ اُٹھائیے۔ جوڑوں  کے امراض اور ٹانگوں  کے درد میں  مبتلا افراد کے لیے دھوپ میں  تھوڑی دیر بیٹھنا بھی فائدہ مند ہے ۔ اگر آپ نوجوان ہیں  تو وٹامن ڈی کی کمی سے اپنی ہڈیوں  کوبچانے کے لئے ابھی سے یہ مشق  اپنی زندگی کا حصہ بنا لیجئے۔



اب آپ کو کرنا یہ ہے کہ چہل قدمی کے دوران  جب آپ کے قدم ٹھنڈی ٹھنڈی نرم گھاس یا زمین کو چھوئیں  تو اس کی ٹھنڈک کو محسوس کیجئے۔ اپنا دھیان اس نرماہٹ  پر رکھیئے جو آپ  کے تلوے محسوس کر رہے ہیں  ۔  ابتداء میں  دورانیہ کی کوئی پابندی نہیں  ہے ۔جتنا ہوسکے چہل قدمی کیجئے۔ جب تھکاوٹ ہو تو ٹہر جائیے۔پھر چہل قدمی شروع کر لیجیئے ۔گھاس  پر کم سے کم دس منٹ ضرور چلیے۔ مگر اس صورت میں  بھی دورانیے  پر زیادہ دھیان نہیں  دینا ہے ۔
  یہاں  آپ یہ شکایت بھی کرسکتے ہیں  کہ جناب فلیٹ والی بلڈنگ میں  گھاس کہاں۔  تو جناب اس کا جواب ہم خو د ہی پہلے سے دیئے  دیتے ہیں ۔یہ سچ ہے کہ  آج کے دور میں  لوگوں کی بڑی تعداد  اپارٹمنٹس  یا فلیٹوں  میں  رہتی ہے ۔ اگر آپ کے گھر کے نزدیک کوئی پارک ہے تو اس سہولت سے ضرور مستفیذ ہوں۔ اگر یہ بھی ممکن نہیں  تو گھر کی چار دیواری میں  ہی گھاس پر نہ سہی زمین پر ہی  ننگے پاؤں پیدل چلیے۔ 

ارتھنگ کے متعلق روحانی ڈائجسٹ میں شایع ہونے والے مضمون مائنڈ فلنیس کی قسط  مندجہ ذیل لنک پر ملاحظہ کی جاسکتی ہے۔

https://roohanidigest.online/?p=1209



اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے