اعصاب پر لڑکیاں سوار ہیں
مسئلہ:
میں اپنی تعلیم پر پوری طرح توجہ نہ دے پانے کی وجہ سے گزشتہ سال فرسٹ ایئر کے امتحان میں تین پرچوں میں فیل ہوگیا۔ میری اس عدم توجہی کی وجہ صنفِ نازک کی کشش کا میرے اعصاب پر سوار رہنا ہے۔ ان خیالات کی وجہ سے میری پڑھائی بری طرح متاثر ہوئی۔ میرے والدین کی دلی خواہش ہے کہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کروں لیکن فرسٹ ایئر کے خراب رزلٹ نے انہیں بہت مایوس کردیا ہے۔برائے کرم آپ مجھے بتائیں کہ ان حالات میں ، میں کس طرح ذہنی یکسوئی کے ساتھ اپنی تعلیم جاری رکھ سکتا ہوں، کوئی دعا بھی ضرور بتائیے گا۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
صنفِ مخالف میں کشش محسوس ہونا ایک فطری امر ہے۔ بلوغت کے ابتدائی دور میں اکثر لڑکے اس تقاضے کی نوعیت کو سمجھ نہیں پاتے کچھ لڑکے اس تقاضے کو کوئی شیطانی خیال سمجھ کر دبانا چاہتے ہیں تو کچھ اس کی شدت سے مغلوب ہوکر نادانیوں کے مرتکب ہوتے ہیں۔صنفِ مخالف کے بارے میں آنے والے خیالات کی وجہ سے آپ کی پڑھائی متاثر ہونے کی وجہ بھی دراصل اپنی ذہنی و جسمانی کیفیات کو سمجھنے میں غلطی ہے۔ ان خیالات کے اعصاب پر سوار ہوجانے کی وجہ قوتِ ارادی( Will Power)کی کمی بھی ہے۔
موجودہ کیفیت کو اعتدال پر لانے کے لیے آپ کو ذہنی و جسمانی ‘‘مثبت’’ مصروفیات کا اہتمام کرنا چاہیے۔ ذہنی مصروفیات میں اچھی کتب کا مطالعہ بہت مفید رہے گا۔ بالخصوص تاریخی موضوعات، قوموں کے عروج و زوال کی داستانیں اور مختلف کامیاب لوگوں کے حالات زندگی پر مشتمل کتابوں کے مطالعہ سے آپ کو زندگی اور دنیا کے معاملات سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔ آپ کو طنز ومزاح کے موضوعات پر مبنی تصانیف اور کتابوں کا مطالعہ بھی کرنا چاہیے۔
جسمانی مصروفیات میں روزانہ پابندی سے ورزش اور جاگنگ کو اپنا معمول بنالیجیے۔ صبح سویرے اُٹھیے، فجر کی نماز باجماعت ادا کیجیے۔ نماز کے بعد کچھ دیر تک:
سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدُ
سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْم ْ
اور درود شریف کا ورد کیجیے۔ اس کے بعد تقریباً پینتس چالیس منٹ جاگنگ اور ورزش میں صرف کیجیے۔ اب آپ کو دن بھر میں بارہ سے پندرہ گھنٹے میسر ہیں۔ اس وقت کو اپنی پڑھائی پر اور گھریلومعاملات میں صرف کرنے کی پلاننگ کیجیے۔ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْم ْ
چند ماہ تک گوشت کم سے کم استعمال کریں۔ کھانوں میں سبزیاں ، دالیں اور چاول زیادہ لیں۔