Stubborn & Aggressive Child
ضدی اور جھگڑالو بچہ
مسئلہ:
میرے تین بیٹے اوردوبیٹیاں ہیں۔ میرا سب سے چھوٹے بیٹے نے جس کی عمر بارہ سال ہے کچھ عرصے سے دونوں چھوٹی بہنوں کی ہربات میں مخالفت شروع کردی۔ آہستہ آہستہ اپنے بڑے بھائیوں سے بھی بات بےبات لڑنے جھگڑنے لگا۔اس بیٹے کوغصہ بہت آنے لگا ہے اورضد اتنی ہوگئی ہے کہ اگر پوری نہ کی جائے تو گھر کی چیزیں توڑدیتاہے۔
میں نے پیار ومحبت سے بہت سمجھایا لیکن اس کی سمجھ میں کچھ نہیں آتا۔ مارتی ہوں تو مزید ڈھیٹ ہو جاتاہے اورمار کاکوئی اثر نہیں لیتا۔ سمجھ نہیں آتا کہ اپنے اس بیٹے کی کس طرح اصلاح کروں۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
بچوں کی تربیت میں ماں اور باپ دونوں کا اپنا اپنا حصہ ہے۔ ماں یا باپ میں سے کسی کی طرف سے بچوں کو توجہ کم ملنے یا دونوں میں سے کسی ایک کی توجہ بالکل نہ ملنے سے بچے متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس کمی کا اظہار بچے مختلف طریقوں سے کرتے ہیں۔ کچھ بچے اُداس اور گم سم رہنے لگتے ہیں، کچھ شرارتیں زیادہ کردیتے ہیں اور کچھ بچے بدتمیز اورضدیہوجاتے ہیں ۔کئی بچوں میں ذہنی طورپربھی کچھ زیادہ سرگرمی پائی جاتی ہے۔اس صورتحال کو ہائیپر ایکٹویٹی (Hyper Activity) اورایسے بچوں کو ہائپر ایکٹو کہا جاتاہے ۔
جن بچوں میں غصہ ،ناراضی اوراپنی بات منوانے کے لیے توڑ پھوڑ جیسی عادات پائی جائیں ان کی اصلاح کاعمل شروع کرتے ہوئے یہ جائزہ بھی لینا چاہیے کہ والدین یا ان دونوں کے خاندان میں سے کوئی غصیلا تونہیں ہے کیونکہ بعض اوقات اس قسم کی کیفیات بعض بچوں میں وراثتی طورپربھی منتقلہوتیہیں۔
بچے کے ساتھ ترغیب ،تعریف وستائش ،تنبہ اورکبھی کبھار سختی والے رویے کے ساتھ ساتھ بطورروحانی علاج :
صبح اکتالیس مرتبہ اللہ تعالیٰ کے اسماء
یا رَوفُ یا رَحِیُم یا وَلِیُ یا کَریمُ
سات سات مرتبہ درو دشریف کےساتھ پڑھ کر ایک پیالی پانی پر یا ایک ٹیبل اسپون شہد پر دم کرکےپلائیں۔
رات کو جب بچہ گہری نیند میں ہو تو اس کے سرہانے اتنی آواز سے کہ اس کی آنکھ نہ کھلے تین مرتبہ سورہ فاتحہ (الحمد شریف)پڑھ کر اس پردمکردیں۔
یہ عمل کم ازکم چالیس روزتک بلاناغہ جاری رکھاجائے۔