تعمیر شخصیت اور کردار سازی
کتاب اللہ اور تعلیماتِ نبویﷺ کی روشنی میں
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی
تعاون اور خیر خواہی کرتے ہوئے اپنے بزنس یا پروفیشن میں ترقی کی جائے اور ۔۔۔
حصہ سوم: گذشتہ سے پیوستہ
والدین اور بزرگوں کے اثرات:
Effects of Parents and Grand Parents
ان مثالوں سے یہ حقیقت سامنے آرہی ہے کہ انسان کی شخصیت اور کردار پر گھر میں اور گھر سے باہر کئی عوامل اثر انداز ہوتے ہیں۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
تبدیلی ممکن ہے....؟:
Is change possible ....?:
اس کا جواب ہے۔ جی۔۔۔۔۔۔! یہ کام ہے تو مشکل لیکن ایسا کیا جاسکتا ہے۔ یہ مشکل اہداف پرسنل ڈیولپمنٹ اور کیریکٹر بلڈنگ کے لیے، اچھی تربیت کے ذریعے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ شخصیت کی تعمیر اچھے کاموں کے لیے بھی ہوسکتی ہے اور برے کاموں کے لیے بھی۔ ملاوٹ یا کم تولنے، جھوٹ، فراڈ کے ذریعے اپنا روزگار کمانے والا شخص اپنی اولاد کو یا اپنے ساتھیوں کو کاروبار کے گُر سکھاتے وقت بالعموم ملاوٹ کرنے اور نظر بچا کر کم تولنے کی تربیت دے گا۔ ایسے لوگوں کی نظر میں تعمیر شخصیت کا مطلب غیر قانونی اور عام طور پر ناپسندیدہ کاموں میں مہارت حاصل کرنا ہے۔
اس مضمون کا مطمع نظر (Objective) مثبت کاموں کے لیے شخصیت کی تعمیر اور کردار سازی ہے تاکہ انفرادی طور پر شخصیت میں نکھار اور اجتماعی طور پر معاشرے میں سدھار آئے۔
تعمیرِ شخصیت کے لیے تربیت کیوں لی جائے....؟
Why take training for personality Development?
جذبات پر قابو کس طرح رکھا جائے....؟
وقت کا بہتر (Efficient) استعمال کیسے کیا جائے....؟
اپنے کاموں میں نظم و توازن (Discipline and Balance) کیسے لایا جائے....؟
نتیجہ:
Result:
ایک اچھا فرد اپنے پروفیشن میں، گھر میں اور معاشرے میں اعلیٰ اخلاق، عدل اور حسنات کے فروغ کا ذریعہ بنتا ہے۔ اچھے فرد کی یہ خوبیاں یا صفات (Attributes) قرآن پاک اور رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات سے اخذ کی گئی ہیں۔
یہ مقاصد کیسے حاصل ہوں گے....؟:
How to achieve these goals ....?:
مثبت بنیادوں پر تعمیر شخصیت اور کردار سازی کے لیے ہر آدمی کو’’ نافع علم‘‘ اور اچھے اخلاق (اخلاق حسنہ) کی ضرورت ہے۔ علم سیکھا جاتا ہے۔ اچھے اخلاق کچھ تو تعلیم سے اور زیادہ تر اچھی تربیت سے حاصل ہوتے ہیں۔ ان مقاصد کو پانے کے لیے اللہ کی کتاب قرآن پاک، نبیٔ آخر، معلم اعظم حضرت محمد رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات میں ہر دور کے انسان کے لیے بہترین رہنمائی موجود ہے۔
(جاری ہے)