Difficulties in earning Rizq-e-Halal
میں جوائنٹ فیملی میں رہتی ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے شوہر کے رویے میں تبدیلی آئے اُنہیں کام کرنے کا شوق پیدا ہو اور ذمہ داری کا احساس ہو ۔میرے چھ بچے ہیں۔
سڑک کے کنارے فٹ پاتھ پیدل چلنے والوں کے لیے بنائے جاتے ہیں لیکن ہمارے ملک کے بڑے شہروں میں اکثر فٹ پاتھ پر پتھارے لگے ہوئے ہوتے ہیں۔ چنانچہ مصروف علاقوں میں پیدل چلنے والے فٹ پاتھ کے بجائے سڑک پر چلنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ ایسے میں کوئی شخص اصولوں اور قواعد کی بات کرتے ہوئے پتھارے والوں سے جھگڑنا شروع کردے تو باوجود اس کے کہ وہ ٹھیک بات پر جھگڑ رہا ہوگا ،لوگ اُس کا ساتھ نہیں دیں گے بلکہ وہ لوگ جن کے مفادات متاثر ہورہے ہوں گے ٹھیک بات کرنے والے کے خلاف ہوجائیں گے۔
ہمارے ہاں پبلک ٹرانسپورٹ کی جو حالت ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ کوئی شخص ایک کھٹارا دھواں چھوڑنے والی بس میں سوار ہوکر کنڈیکٹر سے جھگڑنے لگے کہ اپنی بس کو ٹھیک کرواؤ تو کنڈیکٹر اس شخص کو کہے گا کہ سفر کرنا ہے تو اسی بس میں کرو ورنہ نیچے اُتر جاؤ۔ بس کی حالت پر اعتراض کرنے والا شخص حق پر ہونے کے باوجود تکلیف اُٹھاتے رہنے پر مجبور ہے۔
ان لوگوں کے درمیان رہتے ہوئے جو بےاصولی اور بے ایمانی سے اپنے مفادات حاصل کرتے ہوں کوئی شخص اصول پسندی پر اصرار کررہا ہو تو اسے ناپسندیدہ لوگوں میں ہی شمار کیا جائے گا۔
اس وقت تو ہمارے معاشرے کی حالت یہ ہوگئی ہے کہ قدم قدم پر جھوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ معاشی معاملات میں تو جھوٹ، ملاوٹ، فریب اور دھوکہ دہی کے معاملات عام ہوگئے ہیں۔ وہ لوگ قابلِ صد مبارکباد ہیں جو اس عالم میں بھی سچائی کے دامن سے وابستہ ہیں۔
میری دعا ہے کہ آپ کے شوہر کو حلال اور صاف ستھرے روزگار کے حصول میں آسانیاں ہوں۔
عشاء کی نماز کے بعد 101مرتبہ سورۂ طلاق (65)کی آیت 2اور 3:
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ان کے لیے بہتر اور بابرکت روزگار کے لیے دعا کریں۔
اپنے شوہر سے کہیں کہ وہ رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ حشر (59)کی آیت 22:
تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں۔
یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔
رزق حلال کمانے میں حائل مشکلات کیسے دور ہوں؟
مسئلہ:
میری شادی کو تقریباً دس سال ہوگئے ہیں۔ شادی کے پانچ ماہ بعد میرے شوہر کی ملازمت ختم ہوگئی تھی۔ اُس وقت سے لے کر آج تک ہر چھ ماہ یا ایک سال کے بعد ان کی ملازمت ختم ہوجاتی ہے۔ نوکری کے دوران شوہر کے ادارے میں کام کرنے والوں کے ساتھ اختلاف ہوجاتے ہیں۔ انہیں نوکری سے نکال دیا جاتا ہے یا وہ خود نوکری چھوڑ کر آجاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اصولوں کے خلاف کام ہورہا تھا اس لیے نوکری چھوڑ دی۔میں جوائنٹ فیملی میں رہتی ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ میرے شوہر کے رویے میں تبدیلی آئے اُنہیں کام کرنے کا شوق پیدا ہو اور ذمہ داری کا احساس ہو ۔میرے چھ بچے ہیں۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
جواب: اچھے اصولوں کی پاس داری قابلِ تحسین بات ہے تاہم یہ دیکھنا بھی ضروری ہے کہ کس قسم کے ماحول میں کن اصولوں کی بات ہورہی ہے....؟سڑک کے کنارے فٹ پاتھ پیدل چلنے والوں کے لیے بنائے جاتے ہیں لیکن ہمارے ملک کے بڑے شہروں میں اکثر فٹ پاتھ پر پتھارے لگے ہوئے ہوتے ہیں۔ چنانچہ مصروف علاقوں میں پیدل چلنے والے فٹ پاتھ کے بجائے سڑک پر چلنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ ایسے میں کوئی شخص اصولوں اور قواعد کی بات کرتے ہوئے پتھارے والوں سے جھگڑنا شروع کردے تو باوجود اس کے کہ وہ ٹھیک بات پر جھگڑ رہا ہوگا ،لوگ اُس کا ساتھ نہیں دیں گے بلکہ وہ لوگ جن کے مفادات متاثر ہورہے ہوں گے ٹھیک بات کرنے والے کے خلاف ہوجائیں گے۔
ہمارے ہاں پبلک ٹرانسپورٹ کی جو حالت ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ کوئی شخص ایک کھٹارا دھواں چھوڑنے والی بس میں سوار ہوکر کنڈیکٹر سے جھگڑنے لگے کہ اپنی بس کو ٹھیک کرواؤ تو کنڈیکٹر اس شخص کو کہے گا کہ سفر کرنا ہے تو اسی بس میں کرو ورنہ نیچے اُتر جاؤ۔ بس کی حالت پر اعتراض کرنے والا شخص حق پر ہونے کے باوجود تکلیف اُٹھاتے رہنے پر مجبور ہے۔
ان لوگوں کے درمیان رہتے ہوئے جو بےاصولی اور بے ایمانی سے اپنے مفادات حاصل کرتے ہوں کوئی شخص اصول پسندی پر اصرار کررہا ہو تو اسے ناپسندیدہ لوگوں میں ہی شمار کیا جائے گا۔
اس وقت تو ہمارے معاشرے کی حالت یہ ہوگئی ہے کہ قدم قدم پر جھوٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ معاشی معاملات میں تو جھوٹ، ملاوٹ، فریب اور دھوکہ دہی کے معاملات عام ہوگئے ہیں۔ وہ لوگ قابلِ صد مبارکباد ہیں جو اس عالم میں بھی سچائی کے دامن سے وابستہ ہیں۔
میری دعا ہے کہ آپ کے شوہر کو حلال اور صاف ستھرے روزگار کے حصول میں آسانیاں ہوں۔
عشاء کی نماز کے بعد 101مرتبہ سورۂ طلاق (65)کی آیت 2اور 3:
وَمَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجًاO وَيَرْزُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ ۚ وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ ۚ إِنَّ اللَّهَ بَالِغُ أَمْرِهِ ۚ قَدْ جَعَلَ اللَّهُ لِكُلِّ شَيْءٍ قَدْرًاO
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ان کے لیے بہتر اور بابرکت روزگار کے لیے دعا کریں۔
اپنے شوہر سے کہیں کہ وہ رات سونے سے پہلے 101 مرتبہ سورہ حشر (59)کی آیت 22:
هُوَ اللَّهُ الَّذِي لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَالِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ ۖ هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ
تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے اوپر دم کرلیں۔
یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔