حفظِ قرآن میں آسانی کے لیے دعا!
سوال:
میری شادی کو بارہ سال ہوگئے ہیں۔ میرے دو بیٹے ہیں۔ ایک دس سال کا اور دوسرا سات سال کا ہے۔ میرے دونوں بیٹے قرآن مجید حفظ کر رہے ہیں۔ بڑے بیٹے نے پندرہ پارے حفظ کر لیے ہیں اور چھوٹے بیٹے نے سات پارے حفظ کیے ہیں۔گزشتہ چند ماہ سے دونوں بچے حفظ کیا ہوا سبق بھولنے لگے ہیں۔ مدرسے میں تو سبق یاد ہوجاتا ہے۔ گھر آکر دوہراتے بھی ہیں لیکن دوسرے دن آدھے سے زیادہ سبق بھول جاتے ہیں۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ بچوں کو نظر لگ گئی ہے۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
اولاد اللہ کی نعمت ہے۔ اس نعمت کے شکر کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اولاد کی اچھی تربیت کی جائے۔ اپنے بچوں کی تربیت اور تعلیم کے دوران مسلمان والدین کے پیش نظر یہ مقصد ہونا چاہیے کہ ان کے بچے اچھے مسلمان اور اچھے انسان بنیں۔بچوں کی اچھی تربیت کے لیے سب سے اعلی رہنمائی قرآن پاک اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے ملتی ہے۔
بچوں کو اسکول کی تعلیم سے پہلے یا اسکول کی تعلیم کے دوران قرآن پاک پڑھوانا ایک بہت احسن عمل ہے۔
معلم اعظم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ
خَیْرُ کُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْاٰنَ وَعَلَّمَہٗ
’’تم میں زیادہ اچھے وہ ہیں جو قرآن کی تعلیم حاصل کرتے ہیں اور جو قرآن کی تعلیم دیتے ہیں۔‘‘ [صحیح بخاری،کتاب فضائل القران]
اس لحاظ سے آپ اور آپ کے شوہر مبارک باد کے حق دار ہیں کہ آپ اپنے بچوں کو قرآن پاک کی تعلیم دلوارہے ہیں۔ میری طرف سے مبارک باد قبول فرمایئے۔
قرآن پاک حفظ کرنے میں آسانی ہو اس کے لئے والدین کو اپنے بچوں کی عمومی صحت کا خیال بھی رکھنا چاہیے۔ بچوں کی جسمانی اور ذہنی اچھی نشونما کے لئے ان میں کیلشیم اور آئرن کی کمی نہ ہونے پائے۔ دیگر ضروری اجزا بھی متوازن خوراک کے زریعے انہیں ملتے رہیں۔ جسم کی بڑھوتری کی عمر میں لازمی غذائی اجزا کی کمی سے بچے کم زور اور سست ہوجاتے ہیں اور ان کی سیکھنے کی صلاحیت پر بھی منفی اثر پڑتا ہے۔
حافظے کی تقویت کے لئے ہر بچے کے لئے سات سات بادام پانی میں بھگودیں۔ صبح بادام چھیل کر بچوں کو دیں اور ان سے کہیں کہ وہ یہ بادام دیر تک خوب اچھی طرح چبا کر کھالیں۔ اوپر ایک ایک گلاس نیم گرم دودہ اور ایک ایک ٹیبل اسپون شہد پلائیں۔
بطور روحانی علاج روزانہ سورہ یوسف تین مرتبہ تلاوت کرکے اپنے دونوں بچوں پر دم کردیں اور ان کےلیےدعا کریں۔
یہ عمل کم از کم ایک ماہ تک جاری رکھیں۔