ساس اور شوہر کا تکلیف دہ رویہ
سوال:
میں شادی کے ایک سال بعد اپنے شوہر کے پاس امریکہ آ گئی۔ میرے شوہر کی فیملی تیس سال سے امریکہ میں رہتی ہے۔ شروع کے ایک مہینے میں خوش رہی۔ اس کے بعد میری ساس،سسرکا رویہ میرے ساتھ بہت سخت ہو تا گیا ۔بات بے بات مجھ پر طنز کرکے ذہنی ٹارچر دینے لگے۔میں خاموش رہتی ۔ایک سال بعد میرے گھر میں بیٹی پیدا ہوئی تو میری پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا کیونکہ میرے سسرال والے بیٹیوں کی پیدائش کواچھا نہیں سمجھتےتھے۔
میرے جیٹھ جیٹھانی بھی ساتھ رہتے ہیں۔ ان کے دوبیٹے ہیں۔ دونوں ہی ساس ،سسر کے آنکھ کے تارے ہیں۔ میری ساس نے کبھی میری بیٹی کو گود نہیں لیا اورنہ ہی پیار کیا۔ان کی دیکھا دیکھی میری جیٹھانی اورجیٹھ کا رویہ بھی میرے ساتھ بہت روکھا اورسردہوگیا۔
میرے شوہر کے سامنے تو پھر بھی دادی اپنی پوتی سے محبت کا اظہارکردیتیں لیکن ان کی غیر موجودگی میں توایسالگتا تھا کہ جیسے اس بچی کو اللہ نہ کرے کوئی چھوت کی بیماری ہو۔ میں اپنے شوہر سے اس سلسلے میں کچھ کہہ بھی نہیں سکتی کیونکہ وہ تو اپنے والدین کو بچی کے ساتھ ہنستے کھیلتے دیکھتے۔ اس طرح میری بات محض شکایت ہوجاتی اور ساس، بہو کے جھگڑے کا سبب بنتی۔
بچی دوسال کی ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ ذہنی طورپر کم زورہے اوربات کو دیر سے سمجھتی ہے۔ اب ساس، سسر،جیٹھ اورجیٹھانی کے ساتھ ساتھ میرے شوہر کا رویہ بھی میرے ساتھ بہت خراب ہوگیا۔مجھے طرح طرح کی باتیں سننا پڑتی ہیں کہ میں نے معذور بچی کوکیوں جنم دیا۔
محترم بھائی ! آپ سے درخواست ہے کہ مجھے کوئی دعا بتائیں جس کے پڑہنے سے میری بیٹی کی دماغی کمزوری دور ہو اور وہ نارمل بچوں کی طرح اپنے سب کام کر سکے۔ میرے سسر، ساس اورشوہر اپنی بچی کو توجہ دیں ،اس کے ساتھ شفقت و محبت سے پیش آئیں۔
<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE>
جواب:
صبح اور شام اکیس اکیس مرتبہ سورۂ حم السجدہ (41)کی آیت 44 میں سے :قُلْ هُوَ لِلَّذِينَ آمَنُوا هُدًى وَشِفَا
تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر ایک چمچی شہد پر دم کرکے بچی کو پلائیں اور اس پر دم بھی کردیں۔
رات کے وقت جب بچی گہری نیند میں ہو اس کے سرہانے بیٹھ کر آہستہ آواز سے
اَللّٰھُمَّ اَشْفِہٖ اَللّٰھُمَّ عَافِہ ٖ
کم ا ز کم گیارہ مرتبہ پڑھ کر اس پر دم کردیں اور اللہ تعالی کے حضور اس کی شفا یابی کے لئے دعا کرتیرہیں۔
ڈاکٹری علاج کے ساتھ ساتھ یہ عمل کم از کم تین ماہ تک جاری رکھیں۔