کاروبار سے پہلے استخارہ
سوال:
میں گزشتہ بیس سال سے روحانی ڈائجسٹ کی قاریہ ہوں۔ اس عرصے میں مختلف مسائل کا سامنا ہوا۔ آپ نے ایک شفیق استاد اور رہنما کی طرح ہماری مدد کی۔ اب ایک بار پھر ہم دوراہے پر کھڑے ہیں جس میں ہمیں آپ کی رہنمائی درکار ہے۔
میرے شوہر ایک نجی بینک میں کافی عرصے سے ملازمت کررہے تھے۔ اس ادارے نے میرے شوہر کو قبل از وقت ریٹائرمنٹ کے ساتھ ایک بڑی رقم کی آفر کی۔ میرے شوہر نے اسے ایک اچھی آپرچیونٹی خیال کرتے ہوئے قبول کرلیا۔
میرے شوہر کافی عرصے سے اپنا کاروبار کرنے کی سوچ رہے تھے۔ اب ان کے پاس موقع بھی ہے لیکن میرے شوہر ایک سیدھے سادے سے آدمی ہے جنہوں نے اپنی تمام عمر نوکری کرتے گزاری ہے۔ کاروبار کے متعلق زیادہ معلومات نہ ہونے اور تجربہ بالکل نہ ہونے کی وجہ سے زندگی بھر کی جمع پونجی کاروبار میں لگاتے ہوئے بہت ڈر لگتا ہے۔
ہمارے ایک عزیز کا بیٹری اسکریپ کا کاروبار ہے، انہوں نے ہمیں مشورہ دیا کہ اُن کے کاروبار میں اگر ہم ایک بڑی رقم انویسٹ کردیں تو ایک بھاری منافع ہمیں ماہوار ملتا رہے گا۔اسی سلسلے میں رہنمائی کی غرض سے میں نے آپ کو خط لکھا ہے۔ برائے کرم استخارہ کے ذریعے ہماری رہنمائی فرمائیں کہ اس کاروبار میں پیسہ لگانا مناسب رہےگایا نہیں۔
<!....AD>
<!....AD>
جواب:
محترم بہن ! کسی بھی کاروبار میں چھوٹی یا بڑی انویسٹمنٹ سے قبل یہ ضروری ہوتا ہے کہ انسان کو اس کاروبار کے اتار چڑھاؤ اور اس کی پیچیدگیوں کے بارے میں مکمل آگاہی ہو۔
کوئی بھی کاروبار ، سال کے بارہ مہینے ایک جیسا نہیں رہتا، اس میں اُتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ کسی کے سبز باغات دکھانے پر آپ اپنی زندگی بھر کی کمائی کو ایسے داؤ پر مت لگائیں بلکہ اپنے شوہر سے کہیں کہ وہ اس کاروبار کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں۔
استخارہ کے لیے رات کو تمام کاموں سے فارغ ہوکر خشوع و خضوع سے دو رکعت نفل پڑھیں اس کے بعد یہ دعا پڑھیں:اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ أَسْتَخِیْرُکَ بِعِلْمِکَ ، وَأَسْتَقْدِرُکَ بِقُدْرَتِکَ، وَ أَسْأَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ الْعَظِیْمِ، فَاِنَّکَ تَقْدِرُ وَ لاَ أَقْدِرُ، وَ تَعْلَمُ وَلاَ أَعْلَمُ ، وَ أَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوْبِ ․ اَللّٰہُمَّ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ ہٰذَا الْأَمْرَ خَیْرٌ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَ مَعَاشِیْ وَ عَاقِبَةِ أَمْرِیْ وَ عَاجِلِہ وَ اٰجِلِہ ، فَاقْدِرْہُ لِیْ ، وَ یَسِّرْہُ لِیْ ، ثُمَّ بَارِکْ لِیْ فِیْہِ ․ وَ اِنْ کُنْتَ تَعْلَمُ أَنَّ ھٰذَا الْأَمْرَ شَرٌ لِّیْ فِیْ دِیْنِیْ وَمَعَاشِیْ وَ عَاقِبَةِ أَمْرِیْ وَ عَاجِلِہ وَ اٰجِلِہ ، فَاصْرِفْہُ عَنِّیْ وَاصْرِفْنِیْ عَنْہُ ، وَاقْدِرْ لِیَ الْخَیْرَ حَیْثُ کَانَ ثُمَّ اَرْضِنِیْ بِہ․ [از صحیح بخاری ؛ ترمذی]
اس کے بعد بات کیے بغیر سو جائیں ان شاء اللہ خواب میں اشارے مل جائیں گے یا بیداری میں اس معاملے پر شرح صدر ہوجائے گی۔