بیٹے کو گود کی عادت

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی



بیٹے کو گود کی عادت 


سوال: 

میری شادی کو چار سال ہوگئے ہیں۔ میرا ایک بیٹا ہے جس کی عمر تین سال ہے۔ بیٹے کو شروع سے ہی گود کی عادت رہی ہے۔ میں ہر کام بیٹے کو گود میں اٹھا کر کرتی ہوں۔ جیسے ہی گود سے اتار کر نیچے بٹھاؤ تو وہ رونا شروع کردیتا ہےاور گھنٹوں روتا رہتا ہے ۔
اب میں دوبارہ  امید سے ہوں۔میری طبیعت گری گری رہتی ہے۔ کمزوری کی وجہ سے بیٹے کو گود میں نہیں اٹھا سکتی۔ بیٹے کی مسلسل چیخیں اور رونے کی وجہ سے میرے سر میں مستقل درد رہنے لگا ہے۔ 


<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE> 

جواب:

چھوٹے بچوں کے ساتھ  لاڈ پیار ایک فطری عمل ہے۔ بچے پر توجہ دینا اس کے ساتھ محبت و شفقت سے پیش آنا بچے کی شخصیت کی تعمیر اور اعتماد میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ ساتھ ہی والدین کو یہ حقیقت بھی پیش نظر رکھنی چاہیے کہ نامناسب انداز میں لاڈ پیار سے بچے کی شخصیت میں کمزوری اور اس کے رویوں میں خرابی آسکتی ہے۔
بطور روحانی علاج بچہ جب رات کو گہری نیند میں ہو اس کے سرہانے اتنی آواز سے کہ اس کی آنکھ نہ کھلے گیارہ مرتبہ سورہ کوثر، تین تین مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر بچے پر دم کردیں اور دعا کریں۔ 
یہ عمل کم از کم پندرہ روز تک جاری رکھیں۔

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے