بیٹوں کے سامنے بےبس ماں

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی
helpless-mother-in-front-of-her-sons



بیٹوں کے سامنے بےبس ماں


سوال: 

میرے سات بیٹے اور ایک بیٹی ہے جو میری پانچویں اولاد ہے۔ بیٹی کی شادی کو ڈھائی سال ہوئے ہیں۔ شادی غیروں میں ہوئی ہے۔ ہم نے اپنے طورپر چھان بین کی۔ لڑکا خوش شکل، ہنس مکھ اور خوش اخلا ق دکھتا ہے۔ تنخواہ مناسب ہے۔ اس کے گھر والے ہمیں اچھے لگے اور ہم نے شادی کردی۔
شادی کے چند ماہ بعد ایک بار میرے داماد کے بہنوئی نے ان سے مذاق کیا کہ تم صاحب اولاد نہیں ہوسکتے، اس پر داماد نے انہیں کچھ نہیں کہا بلکہ خاموش ہوگئے۔ میری بیٹی کو ان کا یہ مذاق بہت برا لگا۔اس نے ان کو جواب دے دیا تو یہ بات اس کے شوہر کو اچھی نہیں لگی۔ پھر ان کے گھر میں روز روز کے جھگڑے شروع ہوگئے۔ جب حالات بہت ناسازگار ہوئے تو میرے داما نے بیٹی کو میکے چھوڑ دیا کہ کچھ دن اپنے ماں باپ کے پاس رہو جب حالات بہتر ہوجائیں گے تو میں بلالوں گا۔
ہم نے بچی سے پوری تفصیلات معلوم کیں۔ شادی کے ڈیڑھ سال بعد ہمیں یہ معلوم ہواکہ میری بیٹی ابھی تک ازدواجی خوشیوں سے محروم ہے اور داماد کا علاج ہورہا ہے تو میں سکتے میں آگئی۔ میں سوچتی ہوں کہ کس جہنم میں میں نے اپنی بیٹی کو دھکیل دیا۔ بات گھرمیں کھلی تو بھائیوں نے بہت برہمی اور غصہ کا اظہار کیا۔ کچھ عرصہ بعد جب میرے داماد اپنی بیوی کولینے آئے تو میرے بیٹوں نے صاف کہہ دیا کہ پہلے اپنا مکمل علاج کرواؤ۔
آج بیٹی کو گھر بیٹھے ہوئے دس مہینے ہوگئے ہیں۔ میرے داماد ہر ہفتے آتے ہیں لیکن مایوس لوٹ جاتے ہیں۔ ان دونوں میاں بیوی میں بہت محبت ہے۔اس عرصہ میں مجھے احساس ہواہے کہ وہ ایک دوسرے کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ ادھر اس نے مجنوں جیسا حال بنا رکھا ہے ادھر میری بیٹی کی حالت بھی بہت خراب ہوگئی ہے۔
میں اپنے بیٹوں کو سمجھاتی ہوں کہ جب بہن اس کے ساتھ خوش ہے تو تمہیں اس معاملہ کو نہیں الجھانا چاہیے۔ مگر وہ کہتے ہیں کہ ہماری بہن کو طلاق دو یا پھر ہم کورٹ میں خلع دائر کردیں گے۔ میں بوڑھی عورت ہوں۔ شوہر کا انتقال ہوچکا ہے۔ جوان بیٹوں کی ضد کے سامنے بےبس  ہوں۔



<!....ADVWETISE>
<!....ADVERTISE> 

جواب:

آپ کی صاحبزادی کے ساتھ اس کے شوہر کی جانب سے یقیناًبہت زیادتی ہوئی ہے تاہم یہ بات باعث اطمینان ہے کہ ان کے شوہر کو اپنی کمزوری کا احساس ہے اور وہ ان کے ازالہ کے لئے کوشش بھی کررہے ہیں۔ اس صورتحال میں مبتلا مرد کو طبی علاج کے ساتھ ساتھ نفسیاتی مدد بھی درکار ہوتی ہے۔ اپنی اہلیہ کے سامنے پشیمانی یا لوگوں میں مذاق کا نشانہ بننے کا خوف تندرستی کے حصول میں شدید رکاوٹیں ڈالتا ہے۔ ان حالات میں مرد کو دواؤں سے بھی زیادہ فائدہ خود اس کی اہلیہ کے تعاون اور حوصلہافزائی سے ہوتا ہے۔
آپ کی صاحبزادی بہت سمجھدار معلوم ہوتی ہیں۔ انہوں نے ڈیڑھ سال تک نہایت ایثار و صبر کے ساتھ اپنے شوہر کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ توقع ہے کہ ان کا یہ ایثار و صبر جلد ہی ثمر بار ہوگا۔ دعا ہے کہ انہیں ازدواجی زندگی کی بھرپور مسرتیں نہایت عزت و احترام کے ساتھ حاصل ہوں۔ اﷲانہیں صحت مند، سعادت مند اور صالح اولاد عطا فرمائے۔ آمین!
بہن کے معاملہ میں آپ کے بیٹوں کا طرزِعمل درست نہیں۔ عورت کئی مشکلات و تکالیف کے باوجود اپنا گھر بسائے رکھنا چاہتی ہے۔ اس عمل میں اسے اپنے میکہ والوں کی طرف سے مدد ملنی چاہیے۔ اگر آپ کے بیٹے اپنی بہن کو اس کی مرضی کے خلاف اس کے گھر جانے سے روک رہے ہیں تو معاملہ ان پر چھوڑنے کے بجائے مضبوط ارادہ کے ساتھ فیصلہ آپ خود کیجئے اور داماد کے آنے پر بیٹی کو ان کے ساتھ بھجوا دیجئے۔
رات سونے سے پہلے 101مرتبہ اللہ تعالیٰ کے اسم     یَا رَافِعُ  
گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھ کر اپنے بیٹوں کا تصور کرکے دم کردیں اور دعا کریں کہ ان کی ضد ختم ہو اور انہیں درست فیصلہ کرنے کی توفیق ملے۔ 
یہ عمل کم از کم چالیس روز تک جاری رکھیں۔

اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے