Global-focus-on-flood-Three-points
سیلاب پر عالمی توجہ....تین نکات
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
صل اللہ تعالیٰ حبیبہ محمد وآلہ واصحابہ وبارک وسلم
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
سیلاب سے شدید متاثر پاکستانی عوام اور حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اونتونیو گوئترس تین روزہ دورے پر پاکستان آئے ہیں۔ توقع ہے کہ یونائیٹڈ نیشن کے سیکرٹری جنرل کے اس دورے سے عالمی برادری کو پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے بارے میں مزید معلومات ملیں گی۔
پاکستان میں غیر معمولی شدید بارشوں اور دریائی سیلاب کی ایک بڑی وجہ گلوبل وارمنگ کو قرار دیا جارہا ہے۔ گلوبل وارمنگ میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے، لیکن موسمی تبدیلی کے اثرات سے پاکستان کے متاثر ہونے کی شرح بہت زیادہ ہوا ہے۔ سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد کئی ملین ہے ، پاکستان کو ہونے والے مالی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 ارب ڈالر سے زیادہ ہے ۔
حکومت پاکستان سے توقع ہے کہ وہ عالمی برادری کے سامنے صورت حال کی سنگینی کو کماحقہ اُجاگر کرے گی۔
اس حوالے سے مندرجہ ذیل تین نکات پر غور کرنا مفید ہوگا۔
1۔ دنیا بھر میں پاکستان کے سفارت خانوں کو فوری طور پر فعال کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہمارے سفیر اور پاکستان ایمبیسی کے دیگر سینئر اراکین، بیرون ممالک میں حکومتی عہدیداروں اور دیگر ممتاز شخصیات سے ملاقاتیں کرکے انہیں پاکستان میں تباہی کی شدت سے آگاہ کریں اور پاکستان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون پر آمادہ کریں۔
2۔ پاکستان میں تعینات غیر ملکی سفیروں کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے زمینی اور فضائی دورے کروائے جائیں، تاکہ یہ سفیر حضرات اپنی آنکھوں سے سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لے کر اپنی حکومتوں کو رپورٹیں بھجواسکیں۔ پاکستان کے برادر ملک متحدہ عرب امارات کے سفیر عزت ماب حماد ابراہیم الزیبی نے حکومت سندھ کے نمائدوں کے ہمراہ سندھ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔
3۔ بیرون ممالک میں مقیم پاکستانی اپنے اپنے حلقہ اثر میں حکم رانوں، عوامی نمائندوں اور رائے عامہ پراثر انداز ہونے والی دیگر ممتاز شخصیات سے ملاقاتیں کرکے انہیں پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے ہونے والی تباہی کی شدت سے آگاہ کریں اور حکومت کو پاکستان کی مدد کے لئے قائل کرنے کی کوشش کریں۔
توقع ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو، اراکین پارلیمنٹ ان تجاویز پر غور کرکے ان پر عمل درآمد کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کریں گے۔
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی
9 ستمبر 2022ء