بارش اللہ کی رحمت .... کیوں بنی پاکستان کے لیے زحمت....؟ اجتماعی توبہ کی ضرورت ہے....

مرتبہ پوسٹ دیکھی گئی
Rain a Mercy of Allah Why Become Trouble for Pakistan....?

There is a need for collective repentance

بارش اللہ کی رحمت .... کیوں بنی پاکستان  کے لیے زحمت....؟
اجتماعی توبہ کی ضرورت ہے....



بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

صل اللہ تعالیٰ حبیبہ  محمد وآلہ واصحابہ وبارک وسلم
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

بارش اللہ کی رحمتوں  کا ایک نشان ہے۔ بارشوں سے زمین کی ذرخیزی میں اضافہ ہوتا ہے۔  بارشوں کی وجہ سے انسان اور اللہ کی دوسری مخلوقات کو وسائل ملتے ہیں۔ کسی خطے میں تیز بارش اور  سیلابوں کا آنا  فطری نظام کا ایک حصہ ہے۔  اللہ  تعالیٰ نے انسان کو  عقل  کی دولت سے عقل کی نعمت سے نوازا ہے۔ عقل کو استعمال کرتے ہوئے  انسان کو فطری نظاموں سے استفادہ کرنا  چاہیے۔ جو جو لوگ یا  جو قومیں اللہ کی نعمتوں کی  قدر نہیں کرتے اور اللہ  تعالیٰ کی ناشکری کرتے  ہیں، انہیں نقصان  یا  خسارے  کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ عمل ان کے لیے  بعد میں افسوس کا سبب بنتا ہے ۔
پاکستان میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے وسیع پیمانے  پر ہونے والی تباہی کا سبب   انسانوں کی پیدا کردہ رکاوٹیں بھی ہیں۔ یہ  رکاوٹیں، خود غرضی، لالچ کے تحت  پانی کے قدرتی راستوں پر غاصبانہ  قبضے   اور ان قبضوں کے لیے رشوت، کرپشن اور اقرباء پروری  جیسے منفی کام ہیں۔ چند ہزار  یا چند لاکھ افراد کی بداعمالیوں کا خمیازہ اس قوم کے کروڑوں عوام  کو بھگتنا پڑرہا ہے۔  سیلاب زدہ علاقوں کے غریب متاثرین مصائب و مشکلات  کا سامنا  بےبسی اور لاچارگی کے ساتھ کررہے ہیں۔  چندخود غرض افراد اور غیر ذمہ دارانہ روش رکھنے والے حکمران اور بدعنوان افسران عوام کی تکالیف کی شدت کو محسوس ہی نہیںکر رہے۔  مصیبت کی ان گھڑیوں کو بعض تاجروں نے ناجائز منافع خوری کا ذریعہ بنا لیا ہے۔ 
آزمائش کا کٹھن وقت زندہ قوموں  کے لیے  مثبت تبدیلیوں کا سبب بھی بنتا ہے،  لیکن آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ اصلاح کی کوششیں تو ایک طرف بعض  طبقات میں اصلاح کی ضرورت کا  احساس بھی نظر نہیں آتا۔ کئی بدعنوان افراد کی بداعمالیاں اسی طرح جاری ہیں  بلکہ بعض افراد تو سیلاب کو اپنے لیے دولت کمانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ 
قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ 
اَوَ لَا یَرَوۡنَ اَنَّہُمۡ یُفۡتَنُوۡنَ فِیۡ کُلِّ عَامٍ مَّرَّۃً اَوۡ مَرَّتَیۡنِ ثُمَّ لَا یَتُوۡبُوۡنَ وَ لَا ھُمۡ یَذَّکَّرُوۡنَ O 

’’اور کیاانہیں نظر نہیں آتا کہ یہ لوگ سال  میں ایک بار یا دو بار کسی نہ کسی آفت میں پھنستے رہتے ہیں، پھر بھی نہ توبہ کرتے ہیں اور نہ نصیحت قبول کرتے ہیں۔‘‘   [سورہ توبہ: آیت126]

مشکلات  سے بچنے کا ایک مؤثر  طریقہ قرآن  پاک نے بتایا ہے  اور وہ یہ کہ گزشتہ  کوتاہیوں سے توبہ کی جائے، نصیحت  قبول کی جائےا،   اپنی اصلاح کی جائے   اور آئندہ غلطی اور بد اعمالیوں سے بچنے کی بھرپور  کوشش کی جائے .... 
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
لِلَّذِیۡنَ عَمِلُوا السُّوۡٓءَ بِجَہَالَۃٍ ثُمَّ تَابُوۡا مِنۡۢ بَعۡدِ ذٰلِكَ وَ اَصۡلَحُوۡۤا ۙ اِنَّ رَبَّكَ مِنۡۢ بَعۡدِھَا لَغَفُوۡرٌ  رَّحِیۡمٌ O

’’ جن لوگوں نے   نادانی میں بُرے کام کیے  ،  پھر توبہ کرلی اور اپنی اصلاح بھی کرلی ....(اُن کے لیے ) آپ کا رب بہت غفور و رحیم ہے ۔‘‘ [سورہ نحل  (16) : آیت 119]

موجودہ حالات میں  ہمیں  یعنی خواص و عوام  کو مل کر  اجتماعی  توبہ کرنے  کی اور ہم سب کو اپنی اصلاح کے لیے  سچے دل سے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
آئیے....! ہم سب مل کر اللہ تعالیٰ کے حضور اپنی غلطیوں﷽ کی ، اپنی کوتاہیوں کی، اپنی نافرمانیوں کی  اور اپنے گناہوں کی معافیمانگیں۔  اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی عقل  اجتماعی مفاد کے  لیے استعمال  میں لاتے ہوئے اللہ کی رحمتوں کو بہتر طور پر استعمال کرنے کے لیے درست انداز میں منصوبہ بندی کریں۔ پاکستانی قوم کو زراعت، صنعت، تجارت اور دیگر شعبوں میں وسائل کی فراہمی کے لیے اللہ تعالیٰ  کی عطا کردہ بے شمار نعمتوں کے شکر کے ساتھ استعمال میں لانے والے بنیں۔  آمین یا رب العالمین 
ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی 
7 ستمبر 2022ء 


اپنے پسندیدہ رسالے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے مضامین آن لائن پڑھنے کے لیے بذریعہ ای میل یا بذریعہ فیس بُک سبسکرائب کیجیے ہر ماہ روحانی ڈائجسٹ کے نئے مضامین اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر پر پڑھیے….

https://roohanidigest.online

Disqus Comments

مزید ملاحظہ کیجیے