اپنے خواب اپنی مرضی کے مطابق دیکھیے
(حصہ اول )
لباس کے نام پر صرف دھوتی کی طرح زیرجامہ پہنتے ہیں اور اپنی محدود سی زمینوں پر چاول، چائے، کیلے اور کدّو اُگاکر کھاتے ہیں، کبھی جانور اور مچھلی کا شکار کرتے ہیں۔ قدیم زمانے میں یہ غلامی کی زندگی بسر کررہے تھے ان کو ساکی (قدیم وحشی ) پکارا جاتا تھا۔ آزادی کے بعد انہیں سینوئی کہاجانے لگا جس معنی انسان کے ہیں۔
اس قبیلہ کی ایک خاص بات تو یہ ہے کہ یہاں کوئی جرم نہیں ہوتا، یہی نہیں قبیلے کا کوئی بھی شخص اسٹریس، ڈپریشن یا کسی بھی طرح کی اعصابی بیماری
میں مبتلا نہیں ہوتے۔ سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس قبیلے کے کسی فرد کو کبھی کوئی ڈراؤنا خواب نہیں آیا۔
ایسا نہیں کہ وہ خواب نہیں دیکھتے۔ وہ خواب دیکھتے ہیں اور عام لوگوں سے زیادہ روشن اور واضح خواب دیکھتے ہیں ، مگر ان کا ہر خواب خوشگوار ہوتا ہے۔
<!....ADV>
<!....ADV>
ایک انتھرپولوجسٹ (ماہر بشریات ) کِلٹون اسٹیورٹ Kilton Stewart، جو قدیم قبائل کے رہن سہن، عقائد اور تمدن پر لکھ رہے تھے ، جنگ عظیم دوم سے پہلے وہ اپنی تحقیق کے لیے سینوئی قبیلے میں بھی آئے ۔
یہاں آکر انہوں نے دیکھا کہ سینوئی لوگ خوابوں کو بہت اہمیت دیتے ہیں، ان کے گھر کا ہر فرد روز صبح اٹھ کر اپنا خواب گھر والوں کو سناتاہے، واضح
طور پر ایک ایک جزیات کے ساتھ جیسے وہ کوئی فلم دیکھ رہا ہو، وہ لوگ خوابوں پر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور خوابوں سے ملے اشاروں کی مدد سے اپنی
معاشرتی و نفسیاتی زندگی بسر کرتے ہیں۔
کِلٹون اسٹیورٹ نے نوٹ کیا کہ سینوئی قبیلے کے افراد کو ڈراؤنے، پریشان کن اور پیچیدہ خواب نظر نہیں
آتے بلکہ ان کے خواب خواشگوار اور تعمیری ہوتے ہیں۔
انہوں نے اپنی کتاب میں سینوئی لوگوں کی اس حیرت انگیز خوبی کا تذکرہ کیا۔
PYGMIES AND DREAM GIANTS: By: Kilton Stewart
اور ان لوگوں سے گھل مل کر دریافت کیا کہ آخر کیا وجہ ہے سینوئی قبیلہ کے افراد اپنے خوابوں کے مطابق اپنی زندگی بسر کررہے ہیں اور
انہیں کوئی ڈراؤنا خواب کیوں نطر نہیں آتا ۔
سینوئی لوگوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے خوابوں کو اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے۔
سینوئی قبیلے کے لوگوں کو بچپن ہی سے خواب کو سمجھنے اور خواب کو اپنی مرضی کے مطابق کنڑول کرنے کی تعلیم دی جاتی ہے ۔ لڑکپن کی عمر تک
پہنچتے پہنچتے ان میں یہ صلاحیت بیدا ہوجاتی ہے کہ وہ خوابوں کو قابوں میں کر سکیں، یا اپنی مرضی کے خواب دیکھ سکیں۔اس طرح اس قبیلے کے لوگ
اپنی ضرورتیں اپنے خوابوں کی مدد سے پوری کرتے ہیں۔
(جاری ہے)