اپنے خواب اپنی مرضی کے مطابق دیکھیے
(حصہ دوم )
اس کتاب میں پیٹریشیا نے لکھا ہے کہ سینوئی قبیلے کے افراد اپنے خوابوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے تین اہم اصول اپنائے ہوئے ہیں۔
1۔خطرہ کا مقابلہ کرو اور اس پر فتح پاؤ۔ Confront and Conquer Danger
2۔خوشیوں کی جانب پیش قدمی کرو۔ Advance Towards Pleasure
3۔مثبت نتائج پاؤ Achieve a Positive Outcome
پہلے اصول کے ذریعہ خواب دیکھنے والا ہر قسم کی مشکلات پر قابو پانا سیکھتا جاتا ہے۔ مثلاً ایک بچہ جب اپنے بڑوں کو اپنا ایک خواب جس میں وہ ایک چیتے سے ڈر کر بھاگ نکلا تھا، سناتا ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ اس واقعہ کو دوبارہ اپنے خواب میں لاؤ۔ جہاں کھڑے ہو وہ جگہ ہرگز نہ چھوڑو اور چیتے پر شدت سے حملہ کردو ۔ چیتے کو اپنے اوپر حملہ نہ کرنے دو۔ اگر ضروری سمجھو تو اپنے کسی مدد گار یا ہتھیار کو اپنی مدد کے لئے استعمال کرو لیکن اس جگہ سے ہر گز نہ بھاگو کیونکہ چیتا موقع پاتے ہی تم پر چھلانگ لگائے گا اور تمہیں دبوچ لے گا۔
اس طرح بچہ ایک ڈراؤ نے خواب کو ایک تعمیری سبق میں تبدیل کر کے خود پر اعتماد کرنا سیکھ لیتا ہے۔
<!....ADV>
<!....ADV>
اس طرح سینوئی قبیلے کے لوگ اپنی امنگوں اور خوابوں سے اپنی خانہ بدوشی کی زندگی کو بھی بہترین اور مسرت آمیز زندگی میں تبدیل کر دیتے تھے۔
تیسرے اصول کے تحت قبیلے کا ہر فرد اتنا چاق وچوبند ہو جاتا ہے کہ وہ اچھے ، محکم اور بیّن (شبہہ سے بالا) فیصلے کر سکتا ہے .
اس اصول کے ذریعہ خواب دیکھنے والے کو اپنے ساتھ پیش آنے والے کسی بھی غلط ، مخالفانہ اور ناموافق حالات سے درست اور کارآمد نتیجہ اخذ کرکے سازگار اور خوشگوار ماحول تشکیل دینا سکھایا جاتا ہے۔
اگر کسی فرد کو خواب میں اس کا دشمن زخمی کردے تو وہ اپنے آپ کو یوں تسلی دے سکتاہے کہ میں نے یہ چھوٹی سی تکلیف اٹھا کر دو فائدے حاصل کئے اوّل دشمن کی طاقت کم کردی دوئم دشمن سے دفاع کا طریقہ سیکھ لیا۔
اس طرح سینوئی فرد مقابلے کے بہتر طریقوں سے مزین ہو کر اپنے خواب میں دوبارہ اپنے مدمقابل کو سامنے لاتا ہے اور خواب میں اس سے بچ کر اسے
مناسب جواب دے سکتا ہے۔
اس کے علاوہ ایک اور چیز ہے جو سینوئی قبائل اپنے خوابوں سے حاصل کرتے ہیں اور اسے وہ خوابوں کا تحفہ کہتےہیں۔سینوئی قبیلے کے مطابق
خواب دیکھنے والے ہر شخص کو ہر خواب سے ایک تحفہ ضرور لینا چاہیے۔ خواب کا یہ تحفہ کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ مثلاً موسیقی کی کوئی دھُن، نقاشی کی گئی
لکڑی کا ٹکڑا، کوئی پینٹنگ، یعنی کوئی بھی نیا ہنر، نیا خیال، جو جاگنے کے بعد ان کی زندگی میں ان کے کام آئے۔ دوسرے لفظوں میں ہر خواب
کے ذریعے لوگ اپنی مشکل کا حل یا اپنی کامیابیوں کا راستہ پا سکتے ہیں۔
مغربی معاشرے میں اس طرح کے خواب کے تحفے کا ذکر آپ سن چکے ہوں گے، سلائی مشین کے موجد الیاس ہووےElias Howe نے سلائی مشین کو ایک خواب کی مدد سے تیار کیا تھا، رابرٹ لوئس اسٹیونسنRobert Louis Stevenso نے اپنے مشہور زمانہ افسانے لکھنے سے پہلے اپنے خوابوں میں دیکھے تھے، ویگنرWagner، موزارٹ Mozart اور بیتھوونBeethoven اپنی موسیقی کی دھنیں خوابوں سے ہی سیکھتے تھے اور البرٹ آئن اسٹائنEinstein کو اپنے مشہور نظریہ اضافیت کا خیال ایک خواب کی مدد سے ہی آیا تھا ۔
آج بہت سے سائیکالوجسٹ اور سائیکاٹرسٹ انسانی دماغ ، نفسیات اور نیورولوجی کی تحقیقات کے بعد یہ کہتے ہیں کہ ہمارا اپنا دماغ مشکلات کا بہتر حل ہمیں خواب کی صورت میں دکھلاتا ہے۔ خوابوں سے استفادہ کرنے کے بعد لیوسڈ Lucid خواب یعنی واضح اور روشن خواب دیکھے جاسکتے ہیں ایسے خواب تھری ڈی فلم کی طرح بامعنی ہوتے ہیں۔
(جاری ہے)